Live Updates

مودی پڑوسی ممالک کو شراکت داروں کے بجائے آلہ کار کے طور پر استعمال کرتا ہے،پاکستان سے حالیہ شکست کے بعد بھارت افغانستان کو استعمال کررہا ہے،مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنما نہال ہاشمی

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 16:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) مسلم لیگ(ن )کے سینئر رہنما نہال ہاشمی نے مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہےکہ مودی پڑوسی ممالک کو شراکت داروں کے بجائے آلہ کار کے طور پر استعمال کرتا ہے،پاکستان سے حالیہ شکست کے بعد بھارت افغانستان کو استعمال کررہا ہے،بھارت صرف سٹریٹجک فوائد کے لیے دوسروں سے رابطہ کرتا ہے۔

ہفتہ کوایک مقامی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع اور اپنے شہدا کی حرمت پر متحد ہےاور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ وہ احساس کمتری کا شکار ہیں اور افغانستان کو پاکستان کے خلاف آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بھارت دوسروں سے دوستی نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شکست خوردہ بھارت اب افغانستان کو استعمال کر کے علاقائی ہم آہنگی کو خراب کرنے اور پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اور ایسی حرکتیں خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کو بڑھاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے باوجودپاکستان اپنی سرزمین کے تحفظ کے لئے ثابت قدم ہے اور بھارتی دشمنی کے خلاف ہمیشہ کی طرح عزم کے ساتھ اپنا دفاع جاری رکھے گا۔انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان مہاجرین کو نہ صرف مہمان بلکہ خاندان کی طرح سمجھا اور ہمدردی و فیاضی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور یہ عزم دونوں ممالک کے گہرے رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔

نہال ہاشمی نے افغانستان سے اپیل کی کہ وہ اس خیر سگالی کو تسلیم کرے اور ایسی کارروائیوں سے گریز کرے جو طویل دوستی کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور خبردار کیا کہ وہ تنازعات کا شکار نہ ہوں جو علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر بھارت امریکاکے ساتھ بھی سچا دوست نہیں بن سکتا، تو اس کا افغانستان یا کسی اور ملک کے ساتھ حقیقی دوست بننا مشکل ہے۔

انہوں نے اس مثال کو بھارت کے خود غرضانہ بین الاقوامی تعلقات کے انداز کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا اپنے مفادات کو حقیقی اتحادوں پر ترجیح دینے کا طرز عمل ظاہر کرتا ہے کہ قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر کیوں اس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا،خاص طور پر افغانستان اور پاکستان سے متعلق حساس علاقائی حالات میں۔

انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی پاکستان یا اس کی مسلح افواج کے خلاف کام کرے گا یا دہشت گردی کی حمایت کرے گا، اسے ملک سے زیرو ٹالرنس کا سامنا کرنا پڑے گا اور پاکستان اپنی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔نہال ہاشمی نے واضح کیا کہ قوم کا تحفظ اور امن کو برقرار رکھنا اولین ترجیح ہے اور پاکستان ہر قسم کے خطرات کے خلاف اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات