ملکی معاشی ترقی میں بزنس کمیونٹی کا کردار کلیدی ،سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات جاری ہیں، قیصر احمد شیخ

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 17:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں چیمبرز آف کامرس اور بزنس کمیونٹی اقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، حکومت نجی شعبے کے ساتھ قریبی مشاورت کے ذریعے معیشت کی بہتری کے لیے پالیسی سازی پر کام کر رہی ہے۔ وہ ہفتہ کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں کاروباری برادری سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر صدر لاہور چیمبر فہیم الرحمن سہگل، سابق صدور میاں انجم نثار، محمد علی میاں سمیت ممتاز صنعتکاروں، تاجروں اور کاروباری رہنمائوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہور چیمبر ایک فعال اور موثر ادارہ ہے جو ملکی معیشت میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی اور معاشی حیثیت خطے میں انتہائی اہم ہے، تاہم غیر ملکی سرمایہ کاری میں وہ رفتار حاصل نہیں کی جا سکی جو ہونی چاہیے تھی۔

اس سلسلہ میں وزارت سرمایہ کاری میں ڈی ریگولیشن اور ون ونڈو آپریشن کے نظام پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔قیصر احمد شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ایک فسیلیٹیشن سنٹر قائم کیا گیا ہے جہاں تمام متعلقہ وزارتوں کے نمائندے ایک ہی جگہ پر سرمایہ کاروں کی رہنمائی کر رہے ہیں، اس اقدام کا مقصد سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام سہولتیں فراہم کرنا ہے۔

وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ حکومت کاروبار میں آسانی کے لیے متعدد اقدامات کر رہی اور کوشش ہے کہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (ایف ڈی آئی) میں خاطر خواہ اضافہ ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری سے متعلق ہونے والے معاہدوں کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔قیصر احمد شیخ نے اعلان کیا کہ لاہور میں سرمایہ کاری بورڈ کا سہولت مرکز قائم کیا جائے گا تاکہ مقامی سرمایہ کاروں کو رہنمائی اور مدد فراہم کی جا سکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے پیش کیے گئے تمام مسائل جائز ہیں ،ان کے حل کے لیے حکومت بھرپور کوشش کرے گی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ مختلف پالیسی فورمز میں نجی شعبے کی نمائندگی کم ہے، اس کمی کو پورا کیا جائے گا، سرمایہ کاری بورڈ میں چیمبرز کے نمائندوں کو شامل کیا جائے گا تاکہ فیصلوں میں کاروباری برادری کی رائے شامل ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کا بزنس کمیونٹی سے براہِ راست رابطہ ضروری ہے تاکہ ان کے مسائل فوری طور پر سنے اور حل کیے جا سکیں۔قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا استحکام ہے، اگر معیشت ترقی کرے گی تو دیگر تمام معاملات خود بخود درست ہو جائیں گے۔

انہوں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ ایس ایم ایز کو قرضوں کی فراہمی کا تناسب صرف 7 فیصد ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شرح میں اضافے کے لیے مالیاتی اداروں کے ساتھ جامع حکمتِ عملی تیار کی جا رہی ہے تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو ترقی کے زیادہ مواقع فراہم کیے جا سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروبار دوست ماحول کے قیام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ پاکستان کی معیشت پائیدار بنیادوں پر مستحکم ہو سکے۔