وزیراعظم کے وژن کے تحت مائیکرو سطح کے کاروباروں کو بھی مالیاتی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں‘ہارون اخترخان

مائیکرو فنانسنگ کے فروغ کیلئے سمیڈا اور ایم ایم بی ایل کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے وژن کے تحت پاکستان میں پہلی بار مائیکرو انٹرپرائز تک حکومت کی مالیاتی سکیموں اور ترقیاتی خدمات کی رسائی ممکن بنا دی گئی ہے۔ یہ بات انہوں نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے صدر دفتر میں سمیڈا اور موبل لنک مائیکرو فنانس بنک لمیٹڈ (ایم ایم بی ایل )کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ایم او یو کے مسودے پر سمیڈا کے سی ای او سقراط امان رانا اور ایم ایم بی ایل کے صدر وسی ای اوحارث محمود چوہدری نے دستخط کیے۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایس اے پی ایم ہارون اختر خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی متحرک قیادت میں پاکستان ایک مضبوط، جامع اور ترقی پر مبنی ایس ایم ای سیکٹر کی تعمیر کی جانب آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ایک ایسا کاروباری ماحول پیدا کرنا چاہیتی ہے جہاں ہر مائکرو، سمال او ر میڈیم کاروبار کو پاکستان کے معاشی مستقبل میں ترقی اورمسابقت اور بامعنی حصہ ڈالنے کے مساوی مواقع میسر ہوں۔ لیکن افسوس کہ اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود، ایم ایس ایم ایزکو مسلسل رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ان میں سب سے بڑی رکاوٹ مالیاتی خواندگی اور فنانس تک معقول رسائی کا نہ ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کاایم او یو اس رکاوٹ کو دور کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ جس کے تحت دونوں ادارے ملکر پاکستان کے گائوں اور قصبوں تک میں کام کرنے والے چھوٹے چھوٹے کاروباروں تک قرضوں اور کاروباری ترقیاتی خدمات پہنچائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں خواتین کو ایم ایس ایم ایز کے شعبہ میں فعال بنایا جائے جس کیلئے وزیر اعظم کی ہدائت پر ویمن انٹرپرینیور شپ کے فروغ کیلئے ایک الگ پالیسی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

ہارون اختر خان نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ پاکستان میں ایسے مائیکرو ، سمال اور میڈیم کاروبار جو غیر رسمی شعبہ میں ہیں انہیں بھی رسمی شعبہ کا حصہ بنایا جائے تاکہ وہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ سہولیاتی سکیموں سے استفادہ کر سکیں۔انہوں نے مائیکرو انٹر پرائزز کی مدد کیلئے اشتراک عمل پر سمیڈا اور ایم ایم بی ایل کے سربراہان کو مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سیف انجم نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی وژنری قیادت اور ایس اے پی ایم ہارون اختر خان کی رہنمائی میں پاکستان اپنے ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمیڈا اور ایم ایم بی ایل کی شراکت داری مالیاتی خواندگی اور کاروباری صلاحیت سازی کے پروگراموں کے انعقاد کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

اس مفاہمت نامے کے ذریعے، موبی لنک مائیکرو فنانس بینک اور سمیڈا کی خدمات لاکھوں چھوٹے چھوٹے کاروباروں تک پہنچ سکیں گی۔قبل ازیں، سی ای او سمیڈا سقراط امان رانا نے سمیڈا اور ایم ایم بی ایل کے مابین طے پانے والے ایم او یو پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مائیکرو فنانس کا کل پورٹ فولیو 650بلین روپے سے زائد ہے ، جس میں مائیکرو فنانس بینکوں کا حصہ 71.3فیصد ہے اور خواتین قرض دہندگان کا حصہ کل قرضے میں صرف 34.8فیصد ہیجو اس شعبے کو درکار مزید قرضوں کی ضرورت کی عکاسی کرتے ہیں۔

لہٰذا ایس اے پی ایم ہارون اختر خان اور سیکریٹری ایم او آئی پی سیف انجم کی رہنمائی میں سمیڈا نے اس سے قبل پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک اور اخوت کے ساتھ مائیکرو فنانسنگ کو بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں اور آج ہونے والا ایم او یو اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمیڈا اور ایم ایم بی ایل کے درمیان آج کی شراکت داری پاکستان کی چھوٹی کمپنیوں کو مزید بااختیار بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم مل کر ایم ایس ایم ایز کی مالیاتی خواندگی، اور فنانس تک رسائی میں اضافہ کریں گے، نیز ڈیٹا پر مبنی اشتراک کو فروغ دیکرمستقبل کے لیے مزید موثر پالیسیاں تشکیل دیں گے۔ایم ایم بی ایل کے صدر اور سی ای ہو حارث محمود چوہدری نے کہا کہ ایم ایس ایم ایز کو تقویت دینا پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کی اہم ضرورت ہے جس میں مائیکرو فنانس کا کلیدی کردار ہے۔ ہم سمیڈا کے ساتھ شراکت سے یہ کرداراحسن طریقے سے ادا کرسکیں گے۔ یوں ہم نہ صرف مائیکرو فنانسنگ کو فروغ دیں گے بلکہ ڈیجٹل فنانس، ٹرننگ اور کاروبارکی ترقیاتی خدمات کے امتزاج سے ایسا سازگار ماحول تشکیل دیں گے جس سے ایم ایس ایم ایز ملک کی پائیدار معاشی ترقی مایک مضبوط ستون بن سکیں گے۔