مسلمان شہری زیادہ سے زیادہ برطانوی بنیں،ڈیوڈ کیمرون کی مسلمانوں کو نصیحت، منافرت پھیلانے والے مبلغین کو روکنے میں ناکامی سے انتہاپسندوں کو پھلنے پھولنے کی راہ ملی

پیر 16 جون 2014 08:32

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء) برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ''ملکی اقدار'' کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ زیادہ برطانوی بنیں۔ ایک برطانوی اخبار میں لکھے گئے آرٹیکل میں ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ منافرت پھیلانے والے مبلغین کو روکنے میں ناکامی کی وجہ سے برطانیہ میں متشدد اور غیر متشدد دونوں قسم کے انتہاپسندوں کو پھلنے پھولنے کی راہ ملی ہے''۔

انھوں نے تاریخی چارٹر میگنا کارٹا کے آٹھ سو سال پورے ہونے کے موقع پر برطانوی اقدار کے تحفظ کے لیے ''جدید برطانیہ کے لیے میگنا کارٹا'' کے اعلان کیا ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ ''بعض اوقات اس ملک میں ہم اپنی کامیابیوں کے بارے میں متردد ہوتے ہیں حتیٰ کہ ہم اپنے برطانوی ہونے پر بھی تحفظات کا شکار ہوتے ہیں ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ ان کے بیان کا مخاطب کمیونٹی کے تمام طبقات ہیں اور صرف مسلمان نہیں۔

تاہم ان کا اشارہ ماضی کی ٹوری اور لیبر حکومتوں کے اس حساس ایشو سے متعلق موقف میں تبدیلی کی جانب تھا۔ڈیوڈ کیمرون کے اس بیان سے ایک ہفتہ قبل ہی برطانیہ کے مدارس کے انسپکٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بعض اسکولوں میں خوف اور دہشت کا کلچر موجود ہے اور یہ اسلامی انتہا پسندی کی ایک سازش کا نتیجہ ہے۔رپورٹ میں عقیدے ،صنفی علیحدگی اور فنڈز کے غلط استعمال کو اس کا سبب قرار دیا گیا تھا۔