فلسطینی تنظیموں کے غزہ ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے،اسرائیلی طلباء دہشت گرد تنظیم نے یرغمال بنا رکھے ہیں ،نیتن یاہو

پیر 16 جون 2014 08:31

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء)اسرائیل نے فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تنظیموں کے ٹھکانوں پر جنگی طیاروں سے حملے کیے ہیں جن میں متعدد افراد معمولی زخمی بتائے جاتے ہیں۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا کہ فلسطین کی ایک دہشت گرد تنظیم نے مغربی کنارے سے تین یہودی آباد کاروں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق صہیونی فوج نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تنظیموں حماس اور اسلامی جہاد کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی پر بمباری کی گئی۔ طیاروں کے ذریعے داغے گئے متعدد بم ویران جگہوں میں بھی گرے۔ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں وسطی غزہ میں خان یونس کے مقام پر اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے ملٹری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمپاوٴنڈز کو نشانہ بنایا گیا جبکہ جنوبی غزہ میں رفح کے مقام پر اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ایک مرکز پر بمباری کی گئی۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک لڑکی اور ایک معمر خاتون زخمی ہوئی ہیں۔درایں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے وزیر دفاع موشے یعالون اور آرمی چیف جنرل بینی گانٹز کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ تین روز قبل لاپتا ہونے والے تینوں یہودی طلباء فلسطین کی ایک دہشت گرد تنظیم کے نرغے میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فوج نے تینوں یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے غیر معمولی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

انہوں نے لاپتا یہودی طلباء کے اہل خانہ کو اطمینان دلایا کہ حکومت یرغمالیوں کو جلد بازیاب کرا لے گی۔ نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج، پولیس، داخلی سلامتی کا خفیہ ادارہ "شن بیت" اور دیگر ادارے یہودی طلباء کی تلاش کا عمل دن رات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس میں معمولی شبہ بھی نہیں کہ یہودی آباد کاروں کو ایک دہشت گرد تنظیم نے یرغمال بنا رکھا ہے۔

نیتن یاھو نے یہودی آباد کاروں کیاغواء کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر بھی عائد کی۔ انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کاروں کا اغواء ہمارے علاقے سے ہوا لیکن اغواء کار فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام علاقوں سے آئے تھے۔ ان کے بہ قول یہودی آباد کاروں کو جس علاقے کی طرف لے جایا گیا ہے ان میں حماس اور فلسطینی اتھارٹی کی مشترکہ حکومت قائم ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کی شام مغربی کنارے سے تین یہودی طلباء اچانک لاپتا ہو گئے تھے۔ تین روز گذرنے کے باوجود ان کا سراغ نہیں مل سکا۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ لاپتا یہودی طلباء کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے یرغمال بنا رکھا ہے تاہم ابھی تک کسی فلسطینی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ عنوان :