تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور کارکنان نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر نیکا وعدہ پورا نہ کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام ”شوباز شریف“ رکھ دیا ، (ن) لیگ ایک سال میں مکمل طور پر ناکام جماعت کے طو رپر سامنے آئی ہے اور آج اپنی غلط پالیسیوں اور عوام دشمن اقدامات کی وجہ سے سیاسی تنہائی کا بھی شکار ہو چکی ہے،میاں محمو دالرشید

پیر 16 جون 2014 08:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمو دالرشید کی قیادت میں تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور کارکنان نے پانچ روزہ احتجاجی کیمپ کے اختتام پرچھ ماہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر نیکا وعدہ پورا نہ کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام ”شوباز شریف“ رکھ دیا ۔ اتوار کے روز اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے اراکین پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس‘ سعدیہ سہیل رانا‘ ڈاکٹر نوشین حامد ‘ شنیلا روت ‘مرکزی نائب صدر ڈاکٹر سیمی بخاری‘ اپوزیشن لیڈر کے میڈیا ایڈوائزر رانا اختر حسین ‘ انعام الحق ‘ رخسانہ نوید‘ملک وقار‘ افتخار الٰہی‘مرزا مجاہد اور نگہت بیت سمیت دیگر کے ہمراہ احتجاجی کیمپ میں رکھے جانے والے باکس سے وزیرا علیٰ پنجاب کے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا وعدہ پورا نہ کرنے پر تجویز کئے گئے مختلف ناموں کو باکس سے نکالا جسکے مطابق 374افرادنے وزیر اعلیٰ پنجاب کا بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا وعدہ پورا نہ کرنے پر نیا نام تجویز کیا جن میں سے اکثریت نے وزیرا علیٰ پنجاب کو شوباز شریف کے نام سے پکارنے اور لکھنے کی تجویز د ی

جسکے بعد اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے میڈیا بریفنگ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام آئندہ سے شوباز شریف لکھنے اور پکارنے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا نیا نام رکھ کر کوئی روایت قائم نہیں کی بلکہ پوری قوم جانتی ہے کہ عام انتخابات کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب انتخابی جلسوں میں یہ نعرے لگاتے رہے ہیں کہ اگر میں چھ ماہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ پورا نہ کر سکے تو میرا نام بدل دینا اسی لئے ہم نے وزیر اعلیٰ کا نام بدلا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ ایک سال میں مکمل طور پر ناکام جماعت کے طو رپر سامنے آئی ہے اور آج اپنی غلط پالیسیوں اور عوام دشمن اقدامات کی وجہ سے سیاسی تنہائی کا بھی شکار ہو چکی ہے۔ اور کوشش کر رہی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملائے لیکن آج بھی کوئی بھی انکے ساتھ ملنے کو تیار نہیں اور اگر ہم ملک کے سیاسی منظر نامے کو دیکھیں تو (ن) لیگ ایک طرف باقی جماعتیں ایک طرف نظر آرہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاجی کیمپ کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب اور انکی قیادت کو جنجھوڑنے کی کوشش کی ہے اور انہیں یاد دلایا ہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سمیت دیگر مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اسی طرح قوم کو تسلیاں دیتے ہوئے اپنی آئینی مدت پور ی کر لیں گے تو ایسا کسی بھی صورت ممکن نہیں ہو سکتا کیونکہ بد ترین لوڈ شیڈنگ ‘ مہنگائی ‘ بیروزگاری اور امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے او روہ حکمرانوں کو مزید برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ احتجاجی کیمپ تو ختم کر دیا ہے مگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل کے خلاف اسمبلی کے اندر اور باہر بھرپور آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور حکمرانوں کو مجبور کریں گے کہ وہ عوامی مسائل کو حل کریں۔