عراقی فوج کا تکریت اور موصل داعش پر جوابی حملہ، صدام حسین کے آبائی شہر تکریت، مرکز صلاح الدین سمیت جنوبی موصل کے علاقوں پر شدید بمباری

پیر 16 جون 2014 08:32

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء)عراقی فورسز نے دولت اسلامی عراق و شام 'داعش' اور مقامی مسلح افراد کے حملوں کا جواب دینے کے لئے صدام حسین کے آبائی شہر تکریت، مرکز صلاح الدین سمیت جنوبی موصل کے علاقوں پر شدید بمباری کی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق نوری المالکی نے بیجی کے علاقے میں چھاتہ بردار کمانڈوز بھی اتارے ہیں جنہوں نے علاقے میں تیل کی تنصیبات اور آئل ریفائنری کے حفاظتی حصار قائم کر لیا ہے تاکہ جنگجو انہیں نقصان نہ پہنچا سکیں۔

(جاری ہے)

عراقی فوج نے دارلحکومت بغداد کے گرد بھی حفاظتی حصار قائم کیا ہے، جس میں رہائشی کالونیوں کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ ادھر اہل تشیع کی سرکردہ مذہبی شخصیت آیت اللہ العظمی علی السیستانی کی ہدایت پر عراقی نوجوانوں کی بڑی تعداد داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنا نام بطور رضاکار لکھوا رہی ہے۔ایک ملتی جلتی پیش رفت میں مقامی اخبارات کے اندر الصدری جماعت کے رہنما مقتدی الصدر کا بیان نقل کیا گیا ہے جس میں انہوں نے جیش المھدی نامی ملیشیا کو تمام شہروں میں فوجی پریڈ منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مقتدی الصدر کے بقول انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ مرتے دم تک دہشت گردی کے خلاف لڑائی جاری رکھیں۔

متعلقہ عنوان :