نوشہرہ کینٹ ،غربت شوہر اور ساس کے مظالم سے تنگ آکر30سالہ خاتون نے تین بیٹیوں سمیت دریا میں کود کر زندگی کا خاتمہ کردیا

ہفتہ 2 اگست 2014 08:58

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اگست۔2014ء)نوشہرہ کے علاقے پیر سباق خواصی کلے میں غربت، شوہر اور ساس کے مظالم سے تنگ آکر تیس سالہ شادی شدہ خاتون نے تین بیٹیوں سمیت دریائے سندھ میں کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔مسماة شبانہ بی بی آپنے رکشہ ڈرائیور شوہر نورحبیب اور ساس کے طعنوں اور بدترین معاشی حالات سے کاکافی عرصہ سے تنگ تھی۔

جمعہ کی سہ پہر شوہر کو اس کی ساس نے طیش میں لے آئی نورحبیب نے شبانہ کو مار مار کر بے حال کردیاجس پر وہ میکے جانے کا کہہ کر اپنی نوماہ کی بیٹی معطحرہ خان،دس سالہ مدینہ خان ،تین سالہ صالحہ اور چار سالہ بیٹے قاسم کو ساتھ لیا اور پیرسباق نوشہرہ پل پر پہنچی اور دریائے سندھ میں چھلانگ کردی ۔ایس ایچ او تھانہ نوشہرہ کلاں کے مطابق شنانہ نے تین بیٹیوں مسماة نوماہ کی معطحرہ خان،دس سالہ مدینہ خان ،تین سالہ صالحہ کے ساتھ دریائے سندھ میں چھلانگ کرکر خودکشی کرلی۔

(جاری ہے)

جبکہ اس کے ساتھ آنے والے چار سالہ بیٹے قاسم ماں سے بھاگ گیا اور لوگوں کو ماں اور بہنوں کے بچانے کے لیے مدد مانگنے کے لیے زورزور سے روتا رہا اور چیختا رہا۔مقامی لوگوں نے اور ماہی گیروں نے نعشوں کو نکالنے کا کام شروع کردیا ہے۔آخری اطلاعات آنے تک مقامی ماہی گیروں نے ایک نعیش تین سالہ مسماة صالحہ کی نعیش دریا سے نکال لی ہے۔پولیس نے آرمی اور مقامی احکام سے بھی کشتاں ریسکیو اپریشن کے لیے مانگ لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے علاقے پیرسباق کے نواحی گاوں خواصی کلے میں غربت ،ساس اور شوہر کے ظلم سے تنگ آکر تیس سالہ خاتون مسماة شبانہ زوجہ نورحبیب نے اپنی نو ماہ کی بیٹی معطحرہ خان،دس سالہ مدینہ خان ،تین سالہ صالحہ اور چار سالہ بیٹے قاسم کو ساتھ لیکر نوشہرہ پیرسباق دریائے سندھ پل پر پہنچ کر چھلانگ لگادی پولیس تھانہ نوشہرہ کلاں کے ایس ایچ او کے مطابق دریاسندھ میں چھلانگ لگانے کے وقت اس کا چار سالہ بیٹا قاسم بھاگ کرلوگوں کو ماں اور بہنوں کی مدد کے لیے رو رو کر چیخے مارتارہا جس پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دریائے سندھ سے نعیشوں کو نکالنے کے لیے ریسیکو اپریشن مقامی لوگوں کے تعاون سے شروع کردی ہے ۔پولیس کے افیسران نے پاک آرمی اور ایس ایس جی سے بھی مدد طلب کرلی ہے۔خاتون کی بیٹیوں سمیت دریائے سندھ میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی خبر پورے علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح بھیل گئی۔لوگوں کی بڑی تعداد دریائے سندھ پر جمع ہوگئی۔آخری اطلاعات آنے تک مقامی ماہی گیروں نے ایک نعیش تین سالہ مسماة صالحہ کی نعش دریا سے نکال لی ہے۔