چین میں قدیم ترین اور ملک کی سب سے بڑی مسجد کے امام قتل،74 سالہ امام جومے طاہر کو مسجد کے باہر مبینہ طور پر چاقو گھونپ کر قتل کیا گیا

ہفتہ 2 اگست 2014 09:02

کاشغر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اگست۔2014ء)چین میں سنکیانگ صوبے کے شہر کاشغر میں ملک کی سب سے بڑی مسجد کے امام کو مبینہ طور پر ہدف بنا کر قتلکر دیا گیا ۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق 74 سالہ جومے طاہر کو مسجد کے باہر مبینہ طور پر چاقو گھونپ کر ہلاک کیا گیا۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب حال ہی میں اسی ضلعے یرکانٹ میں پولیس کے ساتھ تصادم میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

اب تک یہ واضح نہیں کہ جومے طاہر کو ہلاک کیوں کیا گیا،جومے طاہر کا تعلق سنکیانگ کی مرکزی مسلم اقلیتی برادری اوغر سے تھا اور وہ علاقے میں چینی حکومت کی مرکزی پالیسیوں کے حامی تھے۔ریڈیو فری ایشیا نے اد کاہ کے قریب ایک غیر شناخت شدہ دکاندار کے حوالے سے بتایا کہ صبح اس نے خون سے لپٹی ایک لاش مسجد کے باہر دیکھی اور پولیس کو علاقہ کلیئر کرتے دیکھا۔

(جاری ہے)

انھیں بتایا گیا تھا کہ ہلاک ہونے والا شخص جومے طاہر ہے۔

لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا ہے کہ فوج اور پولیس کی نگرانی میں دوپہر کو جلد ہی جومے طاہر کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔پولیس نے فوری طور پر کاشغر کے علاقے سے چین کے دوسرے علاقوں تک آمد و رفت، انٹرنیٹ اور ٹیکسٹ میسجنگ کی سہولیات معطل کر دی تھیں تاہم یہ پابندیاں اب اٹھا لی گئی ہیں۔اد کاہ مسجد 600 سال پرانی مسجد ہے اور جومے طاہر کو اس کی امامت پر چین کی کومیونسٹ پارٹی نے تعینات کیا تھا۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جومے طاہر مسلم اقلیتی برادری اوغر میں پسند نہیں کیے جاتے تھے کیونکہ وہ مسجد میں تبلیغ کرتے ہوئے کومیونسٹ پارٹی کی پالیسیوں کی تعریف کرتے تھے۔

متعلقہ عنوان :