انقلابی ریلیوں اور دھرنوں کے معیشت پر آفٹر شاکس آنے لگے،بیرونی قرضوں کا بوجھ صرف ایک ہفتے میں85 ارب روپے بڑھ گیا

جمعرات 21 اگست 2014 09:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اگست۔2014ء)انقلابی ریلیوں اور دھرنوں کے معیشت پر آفٹر شاکس آنے لگے۔بے یقینی کی صورتحال نے روپے کو کمزور کیا تو معیشت پر بیرونی قرضوں کا بوجھ صرف ایک ہفتے میں85 ارب روپے بڑھ گیا۔گزشتہ کئی روز سے ملک میں جاری سیاسی ہلچل نے معیشت کو بھی ہلاکر رکھ دیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک میں جاری دھرنوں اور انقلابی ریلیوں کا عام آدمی زندگیوں پر کو ئی خاص اثر تو نہ ہوا البتہ صرف ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلیڈالر کی قیمت میں ایک روپے 30پیسے کے اضافے سے بیٹھے بٹھائے معیشت پر قرضوں کا بوجھ 85ارب روپے بڑھ گیا ہے یعنی کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا 12 آنے۔

اب اس خسارے کوپورا کرنے کے لئے حکومت کو یا تو مزید قرضے لینا ہونگے یا پھر نئے نوٹ چھاپنا پڑینگے جس سے مہنگائی بڑھے گی اور عام آدمی کی حالت مزید پتلی ہونے کاخدشہ ہے۔