عراق میں اہل سْنت کی مسجد پر نمازِ جمعہ کے دوران شیعہ ملیشیا کا حملہ ،68 افراد جاں بحق،تعداد بڑھنے کا خدشہ ،ایک بمبار نے مسجد کے بیرونی دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑا یاجسکے بعد مسلح حملہ آوروں نے مسجد کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی

ہفتہ 23 اگست 2014 09:48

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء)عراق کے صوبے دیالا میں اہل سْنت کی ایک مسجد پر شیعہ ملیشیا کے حملے میں اڑسٹھ افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں۔عراق کے ایک فوجی افسر اور ایک پولیس افسر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ شیعہ ملیشیا نے بغداد سے شمال مشرق میں واقع صوبہ دیالا کے گاوٴں امام ویس میں مسجد مصعب بن عمیر پر نماز جمعہ کے وقت حملہ کیا ہے۔

پہلے ان کے ایک بمبار نے مسجد کے بیرونی دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا اور اس کے بعد مسلح حملہ آوروں نے مسجد کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔دو میڈیکل افسروں نے حملے میں اڑسٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔تاہم انھوں نے زخمیوں کی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شیعہ جنگجووٴں کے حملے میں مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے لیکن اس اطلاع کی فوری طور پرتصدیق ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

عراقی حکام کا کہناہے کہ دولت اسلامی عراق وشام (داعش) سے تعلق رکھنے والے جنگجووٴں نے اس علاقے میں آباد دومقامی قبائل آل ویس اور الجبور کو اپنے ساتھ ملنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے مگر ان دونوں قبیلوں نے اب تک داعش کے ساتھ شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔واضح رہے کہ دولت اسلامی کے جنگجووٴں نے حال ہی میں دیالا کے دوقصبوں جلولہ اور السعدیہ پر قبضہ کر لیا تھا۔تاہم شیعہ ملیشیا کے حملے کا نشانہ بننے والے گاوٴں امام ویس پر ابھی تک حکومت کا ہی کنٹرول ہے۔

متعلقہ عنوان :