اپنے موقف کی صداقت پر یقین رکھنے والے سیاستدان گالی گلوچ سے کام نہیں لیتے:وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، عمران نے قابلِ احترام عوامی نمائندوں کے حوالے سے جو الفاظ ادا کیے،انہیں کوئی شریف آدمی دوہرا بھی نہیں سکتا، عمران خود کو نوجوان نسل کا رول ماڈل کہتے ہیں لیکن انہوں نے عوامی نمائندوں کے خلاف غیر شائستہ الفاظ کے استعمال کے ذریعے نوجوانوں کوکیا پیغام دیاہے؟، شاہراہ دستور پرعمران خان دستور کی دھجیاں بکھیرنا چاہتے ہیں، غیر آئینی مطالبات ان کو سیاسی خودکشی کے راستے پر لے جائیں گے،میر ا وجدان کہتا ہے کہ عمران خان اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ الفاظ واپس لے لیں گے:وزیراعلیٰ کا انٹرویو اور اراکین اسمبلی سے گفتگو

ہفتہ 23 اگست 2014 09:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپنے موقف کی صداقت پر یقین رکھنے والے سیاستدان گالی گلوچ سے کام نہیں لیتے۔ کاش عمران خان لانگ مارچ میں ٹی وی چینلز کے سامنے ناشائستہ، غیر مہذب اور اخلاقیات سے گرے ہوئے الفاظ استعمال نہ کرتے۔یہاں ایک اخبار کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ سیاست میں ترش روی اور شعلہ بیانی معمول کی باتیں ہیں مگرپاکستان کی تاریخ میں کسی سیاستدان کی طرف سے پہلی مرتبہ سرعام ایسی ناگفتی باتیں کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے قابلِ احترام عوامی نمائندوں کے حوالے سے جو الفاظ ادا کیے ۔انہیں کوئی شریف آدمی دوہرا بھی نہیں سکتا۔

(جاری ہے)

اخبار کے اس سوال پر کہ کچھ لوگوں کا کہناہے کہ الیکشن مہم کے دوران آپ بھی مخالفین کے بارے میں ایسی زبان استعمال کرتے رہے ہیں،وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاسی جلسوں میں تو کیا میں نے اپنی عام زندگی میں بھی کبھی ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے۔

سیاسی القابات یا مخالفین کے بارے میں سخت الفاظ کا استعمال اور بات ہے اور فحش اور غیر مہذب الفاظ کا استعمال ایک بالکل دوسری بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کو نوجوان نسل کا رول ماڈل کہتے ہیں لیکن انہوں نے ان الفاظ کے استعمال کے ذریعے نوجوانوں کوکیا پیغام دیاہے؟

محمد شہباز شریف نے کہا کہ میرا وجدان کہتا ہے کہ عمران خان اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذکورہ الفاظ واپس لے لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نیک نیتی کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کیلئے مخلصانہ کاوشیں کر رہی ہے۔ مسائل کا حل بامقصد گفت و شنید سے چاہتے ہیں۔ حکومت نے ہر قدم پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور آئندہ بھی کرے گی۔ پوری قوم جان چکی ہے کہ مذاکرات سے انکار کون کر رہا ہی؟ دریں اثناء وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان شاہراہ دستور پردستور کی دھجیاں بکھیرنا چاہتے ہیں۔

غیر آئینی مطالبات عمران خان کو سیاسی خودکشی کے راستے پر لے جائیں گے۔ عمران خان”نو بال“ پر آؤٹ چاہتے ہیں لیکن اب ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔افسوس کی بات ہے کہ عمران خان اچھے سیاستدان تو کیا اچھے سپورٹس مین بھی ثابت نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ناعاقبت اندیش عناصر صرف سیاست برائے اقتدار کیلئے ملک و قوم کی قسمت کو داؤ پر لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

قوم ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ پاکستان کے محب وطن عوام نے بے وقت کے لانگ مارچ اور نام نہاد انقلاب کا ساتھ نہیں دیا۔ مارچ اور انقلاب کے دعویداروں کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کو عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے اور وہ عوام کی تائید سے پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔

ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والے وزیراعظم پر بے بنیاد الزامات لگانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور غیر شائستہ زبان استعمال کرنے پر قوم سے معافی مانگیں۔ اسمبلیاں توڑنے کی باتیں کرنے والے کس منہ سے آئین اور جمہوریت کی باتیں کر رہے ہیں؟ اگر ملک عدم استحکام کا شکار ہوا تو ذمہ دار مارچ کرنے والے ہوں گے، قوم اور تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی منظور کردہ متفقہ قراردادیں عوام کی ترجمان ہیں۔چند ہزار افرا دکی رائے کو 18 کروڑ عوام پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے۔ہم ملک کو بحرانوں میں دھکیلنے نہیں بلکہ بحرانوں سے نکالنے کے لئے آئے ہیں۔ عوام نے مسلم لیگ(ن) کو پاکستان کو مسائل کے گرداب سے نکالنے کا مینڈیٹ دیاہے۔ احتجاج او رمنفی سیاست کرنے والے عوام کی رائے کااحترام کریں ۔