نیٹو سربراہ اجلاس میں روس پر نئی تعزیرات زیر غور،نیٹو اجلاس: سریع الحرکت دستہ قائم کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 6 ستمبر 2014 08:37

ویلز(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6ستمبر۔2014ء)ویلز میں نیٹو کے رہنما ؤں کا جمعہ کو دوسرے روز بھی سربراہ اجلاس میں شرکت کا سلسلہ جاری رہا۔اجلاس میں مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرنے پر روس کے خلاف مزید تعزیرات عائد کرنے پر غور کیا جائے گا۔توقع ہے کہ 28 رکنی اتحاد مشرقی یورپ میں سریع الحرکت عسکری سازوسامان متعین کرنے کی منظوری بھی دے گا تاکہ اس خطے میں ممکنہ روسی فوجی جارحیت کا دفاع کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی رکن ریاستیں سریع الحرکت دستہ قائم کرنا چاہتی ہیں۔ برطانیہ میں جاری نیٹو سربراہی اجلاس میں بتایا گیا کہ یہ دستہ تقریباً چار ہزار فوجیوں پر مشتمل ہو گا۔ مزید یہ کہ ہنگامی صورتحال میں کسی بھی رکن ریاست کو تحفظ فراہم کرنا اس کی ذمہ داری ہو گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیٹو یوکرائن کی افواج کو جدید بنانے کے لیے تعاون بھی فراہم کرے گا۔ اجلاس کے پہلے روز اسلامک اسٹیٹ کی شدت پسندی کے موضوع پر بھی بات ہوئی۔ نیٹو کے سکریٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن نے کہا کہ یہ دفاعی اتحاد آئی ایس کے خلاف جاری کارروائیوں میں تعاون فراہم کرنے پر تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :