وزیراعلیٰ کا مختلف واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس، اجلاس میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی،صوبائی وزراء اور سیکرٹریز فیلڈ میں موجود رہیں، متاثرین کی مدد کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دیں گے:شہبازشریف، لاہور سمیت صوبے بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام محکمے کوآرڈینیشن کیساتھ جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں، عوام کی مشکلات کے ازالے کیلئے ہرممکن ضروری اقدامات اٹھائے جائیں‘وزیراعلیٰ کی متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگانے کی ہدایت،منتخب نمائندے، صوبائی انتظامیہ، متعلقہ حکام اپنا آرام چھوڑ کر مشکل کی گھڑی میں مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کیلئے جت جائیں، شہبازشریف کا شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس سے خطاب

ہفتہ 6 ستمبر 2014 08:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لاہور سمیت صوبے بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکمے جنگی بنیادوں پر اقدامات کریں اور عوام کی مشکلات کے ازالے کیلئے ہرممکن ضروریاقدامات اٹھائے جائیں۔ شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی غیرمعمولی صورتحال ایک امتحان اور ایک موقع بھی ہے۔

یہ وقت مصیبت میں گھرے بہن بھائیوں کی مدد کا ہے۔ متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دیں گے۔ یہ وقت ہم سب کے امتحان کا ہے اور انشاء اللہ مشترکہ کوششوں سے اس امتحان میں بھی سرخرو ہوں گے۔وہ یہاں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں صوبے میں شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی موجودہ غیرمعمولی صورتحال فی الفور اور ہنگامی اقدامات کی متقاضی ہے لہٰذا منتخب نمائندے، صوبائی انتظامیہ، کمشنرز اور ڈی سی اوز کے ساتھ تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کے حکام اپنا آرام چھوڑ کر مشکل کی گھڑی میں مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کیلئے جت جائیں اور تمام متعلقہ محکمے باہمی کوآرڈی نیشن کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں تاکہ عوام کو جلد سے جلد ریلیف فراہم کیا جاسکے۔

وزیراعلیٰ نے صوبائی وزراء اور سیکرٹری صاحبان کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فیلڈ میں موجود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو مشکل میں گھرے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے دن رات کام کرنا ہے اور فیلڈ میں رہ کر عوام کی مشکلات کے ازالے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے ہیں۔ سیکرٹری صاحبان بھی مختلف اضلاع کے دورے کرکے صورتحال پر نظر رکھیں اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور اس وقت تک متعلقہ اضلاع میں موجود رہیں جب تک صورتحال معمول پر نہیں آ جاتی۔

انہو ں نے کہا کہ تمام متعلقہ مشینری چالو حالت میں ہونی چاہیئے اور اگر اس ضمن میں کسی بھی قسم کی شکایت سامنے آئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر میڈیکل کیمپ لگائے جائیں تاکہ لوگوں کو علاج معالجے کی سہولت میسر آ سکے،میڈیکل کیمپس میں ادویات اور دیگر طبی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ عملے کی موجودگی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔

وزراء اور سیکرٹری صاحبان میڈیکل کیمپس میں فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر جن علاقوں سے آبادی کے انخلاء کی ضرورت ہے وہاں تمام تر انتظامات بروقت مکمل کر لئے جائیں اور انخلاء کی صورت میں لوگوں کی رہائش اور کھانے پینے کا مناسب بندوبست کیا جائے اور متاثرین کے مویشیوں کیلئے چارے کی فراہمی کا بھی انتظام کیا جائے ۔

اس ضمن میں موبائل ٹیموں کو متحرک کیا جائے اور مویشیوں کے علاج معالجے اور ویکسی نیشن کیلئے ویٹرنری ڈاکٹرز اور عملے کی موجودگی یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں بیماریاں پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر تمام پیشگی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارکس اور نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کیلئے ہرممکن قدم اٹھایا جائے خصوصاً ڈینگی کے مرض کے تدارک کے حوالے سے خصوصی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرین کیلئے آٹا، گھی، چینی، پانی اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کیلئے مربوط لائحہ عمل تیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں گندم کے ذخائر کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے بھی فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے ریسکیو 1122 کے ڈی جی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ امدادی کاموں کی خود نگرانی کریں اور ہمہ وقت فیلڈ میں موجود رہیں۔

جن علاقوں میں کشتیوں کی ضرورت ہو وہاں پر فی الفور کشتیاں فراہم کی جائیں۔ یہ وقت آرام کا نہیں کام، کام اور صرف کام کا ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کیلئے منتخب نمائندے بھی ایک جذبے کے تحت فرائض سرانجام دیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سب مل کر اس قدرتی آفت سے پیدا ہونے والی مشکلات پر ضرور قابو پائیں گے۔ انہوں نے وزراء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو عزت دی ہے اب آپ کا فرض ہے کہ اس مشکل کی گھڑی میں مصیبت زدہ بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور دن رات ان کی خدمت کرکے نئی مثال قائم کریں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی آمد و رفت کیلئے ٹرانسپورٹ کا خصوصی بندوبست کیا جائے اور اس ضمن میں کشتیوں کو بھی استعمال میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی مشکلات کے فوری ازالہ کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ پنجاب حکومت متاثرین کی مدد کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بجلی کے حوالے سے شکایات کے ازالے کیلئے لیسکو اور دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جائے۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب نے بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے اور امدادی سرگرمیوں کیلئے 2 کابینہ کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک کابینہ کمیٹی لاہور کے مختلف علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرے گی جبکہ دوسری کمیٹی دیگر شہروں میں بارش اور سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال سے متعلق امدادی کاموں کی نگرانی کرے گی۔

وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے لاہور سمیت پنجاب میں شدیدبارشوں کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب اور دیگر شرکاء نے حالیہ بارشوں سے جاں بحق ہونے والے افراد کی ارواح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔

اجلاس کے دوران سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور دیگر محکموں کے سیکرٹریز نے لاہور سمیت صوبے میں شدید بارشوں اور دریاؤں کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک 38 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔ صوبائی وزرا چوہدری محمد شفیق، بلال یاسین، رانا مشہود احمد، مجتبیٰ شجاع الرحمن، ایم این اے افضل کھوکھر، ایم پی اے زعیم قادری، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ نے لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء اور اراکین صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کے ازالہ کیلئے آپ سب کو فیلڈ میں موجود رہنا چاہیئے اور ان کی تکالیف کے ازالہ کیلئے اپنا آرام قربان کردیں۔ نکاسی آب کیلئے تمام اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں فعال طریقے سے کام کریں اور عوام کی خدمت میں جت کر اس چیلنج کو ایک موقع میں بدل دیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اراکین اسمبلی دریائے راوی کی صورتحال پر بھی نظر رکھیں اور افسوسناک واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کیلئے ان کے گھروں میں جائیں اور مشکل وقت میں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے آپ سب گلیوں اور محلوں میں نظر آئیں، میں اس ضمن میں آپ سب سے فرداً فرداً روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ لوں گا۔ اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ ہم سب آپ کی ٹیم کے طور پر کام کریں گے اور عوام کی مشکلات میں کمی لانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :