کامونکے، رسم حنا میں مدہوش چودھریوں کی اندھا دھند فائرنگ،چھاپہ مارنے کے لیے جانیوالی پولیس پارٹی پر حملہ، ایس ایچ او کا سر پھوڑ دیا،چار ملازمین کو کمرے میں بند کرکے تشدد ، پولیس کی بھاری نفری نے بیس افراد کو گرفتار کر لیا، دلہا کے بھائی اور باپ بھی گرفتار،دلہا گرفتاری کے خوف سے دلہن کو لیکر ’نامعلوم ‘مقام کی طرف روانہ

پیر 29 دسمبر 2014 08:29

کامونکے(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء) رسم حنا میں مدہوش چودھریوں کی اندھا دھند فائرنگ،چھاپہ مارنے کے لیے جانیوالی پولیس پارٹی پر حملہ کر کے ایس ایچ او کا سر پھوڑ دیا،چار ملازمین کو کمرے میں بند کرکے زبردست تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر بیس افراد کو گرفتار کر لیااور اسٹیج پر لٹا کر چھترول کرنے کے بعد تھانہ میں بند کر دیا، دلہا کے بھائی اور باپ بھی گرفتار،دلہا دوستوں کے ہمراہ بارات لیکر سسرال گیا اور گرفتار کے خوف سے دلہن کو لیکر "نامعلوم " مقام کی طرف روانہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب دو بجے کے قریب ایمن آباد کے علاقے چونگی نمبر 1میں رانا محمد نذیر کے بیٹے رانا محمد بابر کی رسم حنا کی تقریب جاری تھی، اس دوران فائرنگ کی آواز سن کر ایس ایچ او ایمن آباد سید قیصر عباس اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچا اور فائرنگ کرنے والے نوجوانوں کو پکڑنے کی کوشش کی تو نشہ میں دھت افراد نے پولیس پارٹی پر حملہ کر دیا، اور ان پر تشدد کرنا شروع کر دیا، نشہ میں دھت چودھریوں نے اینٹیں مار مار کر ایس ایچ او کا سر بری طرح پھوڑ دیا اور سب انسپکٹر محمد اکرم کی کمر پر اینٹیں ماریں، پولیس کانسٹیبلان ماجد علی، افتحار احمد اور محمد ماجد کو چودھریوں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور کمرے میں بند کردیا، ایس ایچ اودیگر ملازمین مار کھانے کے بعد وہاں سے بھاگ گئے، کمرے میں بند ملازمین نے باتھ روم میں گھس کر اند ر سے کنڈی لگا لی اور 15پر اطلاع دی، جس کے بعد ایس پی صدرقرار حسین ، ڈی ایس پی رانا فواد بھارتی نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اس دوران ایس ایچ اوپٹی کروانے ہسپتال میں چلا گیا، پولیس کی بھاری نفری نے بیس حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا، اور دروازہ توڑ کر اپنے ملازمین کو رہا کروایا، اور حملہ آوروں کو اسٹیج پر لٹا کر یرغمال بنائے گئے ملازمین سے ان کی چھترول کروائی، دلہا کا والد محمد نذیر ، بھائی محمد امجد، محمد سفیان ، محمد ذیشان، محمد ندیم ، عمر حیات، وسیم علی، ظہیر ، سجاد علی، وسیم ، ملک ناصر، بشارت علی، مزمل طیب، وسیم ، حیدر، فریاد ، شہباز اور اختر علی کو گرفتار کر لیا، جبکہ دلہا محمد بابر اور دیگر پندرہ ملزمان فرار ہوگئے، پولیس نے مقدمہ نمبر 485/14زیر دفعہ 324/353، 342/148، 149ت پ درج کر لیا ہے، گذشتہ سہ پہر دولہا اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ بارات لیکر اپنے سسرال لالہ موسیٰ پہنچا اور جلدی جلدی میں رخصتی کر کے دلہن کو لیکر "نامعلوم"مقام کی طرف فرار ہوگیا، تھانہ میں بند ملزمان کی گذشتہ شام بھی خوب ٹھکائی کی گئی، ملزمان کے اہلخانہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے حوالات میں بند افراد کے لیے کھانا لیکر جانیوالوں کو بھی پکڑ لیا ہے، اور ان کے گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :