فلسطین میں انسانی بحران مزید سنگین صورت اختیار کرگیا، اقوام متحدہ ، نقل و حمل کی پابندیاں، خوراک کی کمی، بے گھر افراد اور دیگر مسائل کی فہرست طویل ہے، رواں سال 538 بچوں سمیت ڈیڑھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا، رپورٹ جاری

پیر 29 دسمبر 2014 08:42

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطین میں انسانی بحران مزید سنگین صورت اختیار کرگیا ، نصف سے زائد آبادی بدترین صورت حال کا شکار ہے ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 1963ء کے بعد سے اب تک کی خراب ترین صورت حال ہے۔ غزہ میں زندگی دوبھر ہے اور بحران دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ نقل و حمل کی پابندیاں، خوراک کی کمی، بے گھر افراد غرض مسائل کی فہرست کافی طویل ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سال 538 بچوں سمیت ڈیڑھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا۔ ڈیڑھ سو کے قریب خاندانوں کے تین یا اس سے زائد افراد شہید ہوئے۔ رواں سال غزہ میں ایک لاکھ افراد آئی ڈی پی بن گئے جبکہ بارہ لاکھ افراد کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔

(جاری ہے)

اس سال اسرائیل نے فلسطینیوں کے بائیس ہزار مکانات تباہ کئے۔ چھ لاکھ افراد جزوی تباہ مکانات میں رہنے پر مجبور ہیں۔

بائیس ہزار سے زائد گھرانے ایسے ہیں جن کی کفالت خواتین کر رہی ہیں۔ غزہ میں تیرہ لاکھ افراد غذائی کمی کا شکار ہیں۔ مغربی کنارے میں اس سال تقریبا ایک ہزار فلسطینیوں کی جانیں اسرائیل نے لے لی اور ہزاروں سے زائد زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں اس سال اسرائیل نے ساڑھے پانچ سو سے زائد تعمیرات تباہ کیں۔ بارہ سو کے قریب لوگ بے گھر ہوئے۔ سات لاکھ پینسٹھ ہزار افراد کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ دس لاکھ لوگ غذائی کمی کا شکار ہیں۔ 45 ہزار گھرانوں کی کفالت خواتین کر رہی ہیں۔