کراچی ، پرانا حاجی کیمپ کی ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر کئی 11 گھنٹے بعد قابو پا لیا گیا ، آتشزدگی کے باعث کروڑوں کا سامان جل کر خاکستر ، آگ سے 20گودام، 100سے زائد دکانیں اور35عمارتیں متاثر،فوری طور پر سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کے نقصانات کا جائزہ اور تمام کوائف جمع کیئے جائیں، شرجیل میمن کی کمشنر کراچی کو ہدایت

پیر 29 دسمبر 2014 08:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء)کراچی کے علاقے پرانا حاجی کیمپ کی ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر کئی 11 گھنٹے بعد قابو پا لیا گیا ہے تاہم آتشزدگی کے باعث کروڑوں کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا ہے، آگ سے 20گودام، 100سے زائد دکانیں اور35عمارتیں متاثر ہوئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پرانا حاجی کیمپ کے قریب سومرو گلی میں لکڑی کے گودام میں ہفتہ اور اتوار کی رات 11 بجے کے قریب لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری ٹمبر مارکیٹ اور قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

فائربریگیڈ حکام نے گودام میں لگنے والی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیکرشہر بھر سے فائر ٹینڈرز کو طلب کئے اور پوری رات آگ بجھانے میں مصروف رہے۔ دوسری جانب آگ سے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ فائر ٹینڈر کی نا اہلی کی وجہ سے پیش آیا، اگر فائر ٹینڈرز بروقت کارروائی کرتے تو اتنا زیادہ تقصان نہ ہوتا، گھنٹوں سے لگی آگ کے باعث کروڑوں کی لکڑی اور دیگر سامان جل کر راکھ ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

قریبی رہائشی عمارتوں میں موجود لوگوں نے بمشکل اپنی جان بجائی ، آگ سے متاثرہ گودام کے قریب ایک عمارت میں دو بزرگ افراد کافی دیر تک محصور رہے جنہیں اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا ، تنگ گلیوں کے باعث بھی فائر بریگیڈ کے عملے کو آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا رہا ، ایسی صورت حال میں اسنارکل بھی کارگر ثابت نہ ہوسکی ، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں پانی ختم ہونے کے باعث ایک موقع پر امدادی کارروائی میں تعطل بھی آیا ، آگ لگنے کے کچھ دیر بعد علاقے کی بجلی بھی بند ہوگئی جس سے امدادی کاموں میں مشکلات کاسامنا رہا۔

چیف فائر آفسیر احتشام الدین کا کہنا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ فائر ٹئنڈر دیر سے پہنچے تھے، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر موجود تھیں اور آگ بجھانے میں مصروف تھیں لیکن آگ اتنے بڑے پیمانے پر لگی کہ ہماری گاڑیاں نہ ہونے کے برابر محسوس ہو رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 11 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آف پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم کولنگ کا عمل جاری ہے جس میں 2 سے 3 گھنٹے لگ جائیں گے ۔

دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادنے گودام میں لگنے والی آگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پوری ٹمبر مارکیٹ جل گئی ہے اور سندھ انتظامیہ ابھی تک سو رہی ہے۔ ادھرصوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین کے نقصانات کا جائزہ لیا جائے اور تمام کوائف جمع کیئے جائے تاکہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر آفس میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں کمشنر کراچی، ایڈمنسٹریٹر کراچی، ایم ڈی واٹر بورڈ، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سانحہ ٹمبر مارکیٹ کے اسباب، ہونے والے نقصانات کا جائزہ اور متاثرین کی بحالی سمیت دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سانحہ کے متاثرین کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔صوبائی وزیر نے ہدایت دی کہ ایک ہفتے کے اندر سانحہ میں متاثرہ رہائشی اور تجارتی نقصانات کے تخمینہ لگایا جائے ۔