انڈونیشیاسے سنگاپور جانے والا طیارہ 162 مسا فر وں سمیت لا پتہ،نجی فضائی کمپنی ائر ایشیاء کا طیارہ ایئر بس 300 مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 20 منٹ پر انڈونیشیا میں مشرقی جاوا کے شہر سورا بایا سے سنگا پور روانہ ہوا‘طیارے کی تلاش کیلئے آپریشن شروع، طیارے نے مقررہ راستے سے ہٹ کر ایک اور راستے پر جانے کی اجازت طلب کی تھی،ٹرانسپورٹ اہلکار، امریکی صدر کو لا پتہ طیا رے کے با رے میں بریفنگ ،اندھیرے اور خراب موسم کے باعث لاپتہ طیارے کی تلاشی روک لی گئی،آج پھر تلاش کا کام جاری رہے گا

پیر 29 دسمبر 2014 08:39

جکارتہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء)ملائیشیا کی نجی ائر لائن کا طیارہ انڈونیشیا سے سنگا پور جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا۔ جہاز میں 162 افراد سوار ہیں۔ ملائیشیا کی نجی فضائی کمپنی ائر ایشیا کا طیارہ ائر بس 300 مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 20 منٹ پر انڈونیشیا میں مشرقی جاوا کے شہر سورا بایا سے سنگا پور روانہ ہوا۔ انڈونیشین حکام اور ائر لائن انتظامیہ کے مطابق طیارے میں عملے کے7 ارکان اور 155 مسافر سوار تھے جن میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔

پرواز نمبر کیو زیڈ 8501 کو صبح ساڑھے آٹھ بجے سنگا پور پہنچنا تھا۔ لیکن 7 بج کر 55 منٹ پر پائلٹ کا ائر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ اس وقت جہاز جاوا کے جزیرے بیلی ٹونگ کے قریب سمندر پر پرواز کررہا تھا۔ ائرلائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طیارے کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا گیا ہے تاہم اس وقت ان کے پاس طیارے یا مسافروں کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایک مقامی ٹرانسپورٹ اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پرواز نمبر 8501 QZ کا رابطہ جکارتہ ایئر پورٹ سے مقامی وقت کے مطابق صبح سوا چھ بجے کے بعد سے منقطع ہے۔ٹرانسپورٹ اہلکار ہادی مصطفیٰ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ لاپتہ ہونے سے قبل طیارے نے مقررہ راستے سے ہٹ کر ایک اور راستے پر جانے کی اجازت طلب کی تھی۔اطلاعات کے مطابق جہاز پر چھ غیرملکی بھی سوار ہیں، جن میں سے تین کا تعلق جنوبی کوریا سے اور ایک ایک کا برطانیہ، ملیشیا اور سنگاپور سے ہے۔

انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ جہاز کا رابطہ کالیمانتان اور جاوا کے درمیان منقطع ہوا۔فضائی ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کو کئی گھنٹے پہلے اتر جانا چاہیے تھا اور اب تک اس میں ایندھن ختم ہو چکا ہو گا۔جکارتہ میں بی بی سی کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ زیادہ تر مسافر سیاح تھے جو تفریح کی غرض سے سنگاپور جا رہے تھے۔میڈیا کے مطابق مسافروں میں 149 انڈونیشیا کے شہری ہیں، تین کا تعلق کوریا سے ہے جبکہ سنگار پور، برطانیہ اور ملائیشیا کا ایک ایک شہری بھی اس جہاز میں سوار ہے۔

علا وہ ازیں وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارہ لاپتہ ہونے کے معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور صورت حال کے حوالے سے امریکی صدر بارک اوباما کو بریفنگ بھی دی گئی ہے۔اس سال ملیشیا کی سرکاری ہوائی کمپنی ملیشیا ایئرلائن کے دو طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ البتہ اس سے پہلے ایئرایشیا کے کسی طیارے کو کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔

مارچ میں ملیشیا ایئرلائن کی پرواز ایم ایچ 370 جکارتہ سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی اور اس کا آج تک سراغ نہیں ملا۔ اس طیارے پر 239 افراد سوار تھے۔ جب کہ پرواز ایم ایچ 17 جولائی میں یوکرین کے اوپر سے اڑتے وقت مار گرائی گئی تھی، جس سے اس پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ادھراندھیرے اور خراب موسم کے باعث طیارے کی تلاشی رات کو روک لی گئی،آج (پیر کو)پھر تلاش کا کام جاری رہے گا،گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ لاپتہ طیارے کے مسافروں کے لواحقین کی اذیت اور پریشانی بڑھتی جارہی ہے وہ اپنے پیاروں کی خیریت اور معجزہ ہونے کی دعائیں کررہے ہیں،انڈونیشیا سے سنگاپور جانے والی ملائیشیا کی نجی وفضائی کمپنی ائیرایشیا کی فلائٹ8501جو کہ پرواز سے40منٹ بعد رابطہ کٹ جانے سے لاپتہ ہوگئی تھی،اس طیارے کی تلاش کیلئے انڈونیشیاء،ملائیشیاء اور سنگاپور کی ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں اور خراب موسم اور اندھیرے کے باعث طیارے کی تلاش کا کام روک لیا گیا،سرچ آپریشن اب پیر کی صبح دوبارہ شروع کیا جائے گا،لاپتہ طیارے میں عملے کے7ارکان اور17بچوں سمیت162 مسافر سوار تھے اور ان مسافروں کا تعلق،انڈونیشیاء،کوریا،برطانیہ،ملائیشیاء اور سنگاپور سے ہے،اس سے قبل ہی ملائیشیاء کا ایک بوئنگ طیارہ مارچ میں لاپتہ ہوا تھا اور9ماہ کی کوششوں کے باوجود اب تک اسکا سراغ نہ مل سکا ہے۔

دوسری جانب فضائی حادثے سے سینکڑوں خاندانوں کو سوگ اور اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔انڈونیشیاء میں جہاں سے طیارہ اڑا اور سنگاپورمیں جہاں اس کی منزل تھی،بے یقینی کا شکار ہزاروں افراد اپنے پیاروں کی خیریت کے لئے کسی معجزے کے منتظر ہیں اور فہرستوں میں اپنے جاننے والوں کے نام تلاش کرکے لوگ آبدیدہ ہورہے ہیں جن کے پاس اس وقت دعا کے سوا اور کوئی چارہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :