لیبیا کے ساحل پر پندرہ کشتیوں سے تین ہزار تارکین وطن کو بچا لیا گیا

پیر 8 جون 2015 08:44

روم(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جون۔2015ء)اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ لیبیا کے ساحل سے پرے پندرہ کشتیوں سے گزشتہ روز قریباً تین ہزار تارکین وطن کو بچالیا گیا ہے،کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ان کشتیوں کو جن میں نولکڑی کی کشتیاں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں ماہی گیری کی کشتیوں میں تبدیل کیا گیا تھا اور نوربڑ کی بڑی ڈونگی کشتیاں تھیں،ہفتے کی صبح سیٹلائٹ فون کے ذریعے مصیبت کا شکار ہونے کی اپیلیں کئے جانے کے بعد لیبیا کے ساحل سے قریباً 45میل پرے ڈولتی ہوئی پائی گئی تھیں۔

اٹلی،جرمنی اور آئرلینڈ کی بحریہ کی کشتیوں نے امدادی کارروائی میں حصہ لیا ،اس کارروائی کی ابتدائی مرحلے میں ڈاکٹرز ماورائے سرحدات خیراتی تنظیم(ایم ایس ایف) کی پارٹنر شپ سے مالٹا سے باہر کام کرنے والے پرائیویٹ طور پر فنڈ دیا۔

(جاری ہے)

آپریشن ایم او اے ایس نے رابطہ کیا تھا،کوسٹ گارڈ کی طرف سے بچائے جانے والے تارکین وطن کی اصل تعداد3480 بتائی گئی ہے۔

جانی ضیاع کی کوئی اطلاع نہیں ہے،475 تارکین وطن کوسلی لے جانے والی اطالوی بحریہ کی ایک کشتی کا کہنا ہے کہ اس کے انسانی سامان میں سات حاملہ خواتین ہیں۔انسانی سمگلروں کی طرف سے کشتیوں کے ذریعے اٹلی پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں2015ء کے پہلے پانچ ماہ میں دس فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے،جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ تعداد گزشتہ سال اٹلی میں اترنے والے17000سے زائد سے بڑھ جائے گی۔

خیال کیا جاتا ہے کہ امسال کے آغاز سے کراسنگ کی کوشش میں قریباً1800 تارکین وطن ڈوب گئے ہیں،ان میں غرق ہونے والے وہ بعض آٹھ سو تارکین وطن بھی شامل ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے بحیرہ میں میری ٹائم کے سب سے بڑا سانحہ تھا۔اس سانحہ نے یورپی حکومتوں کو اس بات پر آمادہ کیا کہ اٹلی اور شمالی افریقہ کے درمیان تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ کیا جائے،تاہم تارکین وطن کے بحران کو جس کا الزام امدادی کارکن ان تنازعوں پر عائد کرتے ہیں،جنہوں نے جنگ عظیم دوئم کے اختتام کے بعد سے کسی بھی وقت میں دنیا بھر میں متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد پیدا کی ہے،ختم کرنے کیلئے طویل المیعاد حکمت عملی پر متفق ہونے میں ناکام رہے ہیں۔