سیاسی وعسکری قوتیں اندر کے حالات بہتر کریں تو بیرونی مداخلت نہیں ہوگی‘عبدالمالک بلوچ،چند تحفظات ابھی باقی ہیں‘اگر ڈویلپمنٹ ہوئی تو بلوچ کہاں ہونگے؟ کیا ہم چوکیدار ہونگے، آمروں اور زور آوروں نے عوام کو الجھا رکھا ‘ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی ہوتی تو حالات قدرے بہتر ہوتے،20گولیاں رکھنے والی پولیس کو آرمی سے ٹریننگ دلوائی اور جدید اسلحہ سے مسلح کیا‘پانچ لاکھ بچوں سے تین لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا‘وزیراعلیٰ بلوچستان کی میڈیا سے گفتگو

پیر 8 جون 2015 08:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 جون۔2015ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مستقل حل نکالا جائے۔ سیاسی وعسکری قوتیں اندر کے حالات بہتر کریں تو بیرونی مداخلت نہیں ہوگی۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں نیشنل پارٹی کے وحدت پنجاب کنونشن اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا مستونگ کا واقعہ ہمیں آپس میں دست وگریبان کرنے کی سازش تھی۔

قائدین نے بروقت اقدامات کرکے دشمن کو موقع نہیں دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا اقتصاری راہداری پر اتفاق رائے ہونے کے باوجود چند تحفظات ابھی باقی ہیں۔ اگر ڈویلپمنٹ ہوئی تو بلوچ کہاں ہونگے؟ کیا ہم چوکیدار ہونگے۔ ساحل گوادر‘ وسائل منرل ‘ گیس وبجلی اور ریکوڈیک میں بلوچ کو کتنا دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ریونیو اور سرمایہ کاری میں کتنا شیئر ہوگا۔

ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ ہم کوئی انقلاب نہ لاسکے کیونکہ مخلوط حکومت کرنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا آمروں اور زور آوروں نے عوام کو الجھا رکھا ۔ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی ‘ عدلیہ ومیڈیا کی آزاد ہوتا تھا حالات قدرے مختلف ہوتے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا ہماری حکومت کی سب سے بڑی کارکردگی ایک غیر فعال حکومت کو فنکشنل گورنمنٹ بنائی۔

اغواء برائے تاوان کے کاروبار کو ختم کیا۔ پولیس کو غیر سیاسی بنایا۔20گولیاں رکھنے والی پولیس کو آرمی سے ٹریننگ دلوائی اور جدید اسلحہ سے مسلح کیا۔ پانچ لاکھ بچوں سے تین لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا۔ میرٹ پر بھرتیاں کرنے کیلئے پبلک سروس کمیشن اور این ٹی ایس کا طریقہ کار ترتیب دیا۔ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کرپشن ختم نہیں کرسکے لیکن مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا رواں سال ایگرکلچرل کا سال قرار دیا ہے۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو صدر نیشنل پارٹی نے کہا بلوچستان میں پنجابی کی ٹارگٹ کلنگ پر قابو پایا۔ پارٹی کو قومی دھارے میں لایا جارہاہے۔ لاہور سے اٹھنے والی آواز پوری دنیا میں سنی جاتی ہے۔ بلوچستان میں شہر روڈ بندکردئیے جائیں تو کچھ نہیں ہوتا لیکن مال روڈ لاہور ایک گھنٹہ بند ہوجائے تو سب حرکت میں آجاتے ہیں۔

وحدت کنونشن میں پنجاب کے22 اضلاع میں نیشنل پارٹی کے عہدیداران منتخب ہوئے۔ پنجاب کے صدر ایوب نے کہا بجٹ عوامی نمائندوں نے نہیں بنایا۔ امیروں نے اپنے مفاد اور تحفظ کیلئے بنایا ۔ نیشنل پارٹی عوام اور ریاست میں تعلق قائم کرنا چاہتی ہے۔ جب عام آدمی پارلیمنٹ میں جائے گا تو مسائل حل ہونگے۔