شام کے کرنسی نوٹ سے حافظ الااسد کی تصویر ہٹا دی گئی،بیٹے کی حکومت کے اقدام پر سابق آنجہانی صدر کے حامی برہم، نیا کرنسی نوٹ جلد ہی دمشق، الاذقیہ اور طرطوس سمیت شامی حکومت کے زیر انتظام شہروں میں متعارف کرایا جائے گا، وزیر خزانہ

جمعہ 3 جولائی 2015 09:20

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ)شام کے مرکزی بنک نے 1000 لیرہ مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے ہیں جن پر صدر بشارالاسد کے والد حافظ الاسد کی تصاویر غائب ہیں۔ آنجہانی صدر کی تصویر کے بجائے شام کے باغیوں کے زیر قبضہ بصری شہری کی تصویر شائع کی گئی ہے۔شامی حکومت نے کرنسی نوٹ میں یہ غیر معمولی تبدیلی کیوں کی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پچھلے کچھ عرصے سے شامی شہری کرنسی نوٹوں کے غیر معیاری کاغذ اور پرنٹنگ کے باعث جلد ہی خراب ہونے کی شکایات کا انبار لگ گیا تھا۔

جس کی وجہ سے نئے انداز میں کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حافظ الاسد کی تصاویر کے بغیر کرنسی نوٹ روس کے کسی چھاپہ خانے میں تیار کیے گئے ہیں اور انہیں پہلی بار وزیر خزانہ نے دمشق میں صحافیوں کے سامنے پیش کرکے ان کا تعارف کرایا ہے۔

(جاری ہے)

نئے کرنسی نوٹ پرسابق صدر حافظ الاسد کی تصویر کے بجائے شام کے باغیوں کے زیر کنٹرول تاریخی شہر بصریٰ کی تصویر دی گئی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ نیا کرنسی نوٹ جلد ہی دمشق، الاذقیہ اور طرطوس سمیت شامی حکومت کے زیر انتظام شہروں میں متعارف کرایا جائے گا۔صدر بشارالاسد کے والد کی تصویر کو کرنسی نوٹ سے ہٹائے جانے پر عوام میں ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے مگر اس اقدام پر سابق صدر کے بہی خواہوں کو 'دْکھ' پہنچا ہے اور انہوں نے اسے حکومت کی "بد دیانتی" سے تعبیر کیا ہے۔