بھارت،وزیر کیلئے بچے سمیت تین افراد کو پرواز سے اتاردیا گیا ،سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر لوگوں کا شدید ناراضی کا اظہار

جمعہ 3 جولائی 2015 09:21

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جولائی۔2015ءِ)بھارت کے وزیر مملکت برائے داخلی امور کرن رجیجو کی سوشل میڈیا پر اس بات پر بے حد تنقید ہورہی ہے کہ ان کو سیٹ فراہم کرنے کے لیے سرکاری ائیر لائن ایئر انڈیا نے تین افراد کے ایک خاندان کو فلائٹ سے اتارا جس میں ایک بچہ بھی شامل تھا۔انگریزی اخبار ’دا اکنومک ٹائمز‘ کا کہنا ہے کہ ان کی وجہ سے ہی ائیر انڈیا کی فلائٹ ایک گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی۔

کرن رجیجو کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ان کی وجہ سے کسی خاندان کو جہاز سے اتارا گیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر لوگوں نے اس بات پر ناراضی کا اظہار کیا ہے کہ آج کے جدید دور میں بھی انڈیا میں سیاستدانوں کو اتنی اہمیت کیوں دی جاتی ہے؟بھارت میں ذرائع ابلاغ کے مطابق 24 جون کو لیہ لداخ سے دلی آنے والی ائیر انڈیا کی فلائٹ پرواز بھرنے ہی والی تھی جب فضائیہ کے ایک افسر، ان کی اہلیہ اور ان چھوٹے بچے کو یہ کہ کر اتار دیا گیا کہ بعض اوقات وی آئی پی مسافروں کو جہاز ایمرجنسی میں دلی جانا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق کرن رجیجو کے ساتھ کشمیر کے نائب وزیر اعلٰی نرمل سنگھ بھی سفر کررہے تھے۔بھارتی فضائیہ کی جانب جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق جہاز کو مقررہ وقت کے مطابق دس بج کر بیس منٹ پر روانہ ہونا تھا لیکن چونکہ دونوں وزراء کو گیارہ بجے بورڈنگ پاس ملے تو جہاز تقریباً ایک گھنٹے بعد گیارہ بج کر بارہ منٹ پر لداخ ائیرپورٹ سے اڑا۔

کرن رجیجو کا کہنا ہے کہ ان کی وجہ سے جہاز اڑنے میں تاخیر نہیں ہوئی تھی۔ان کا کہنا تھا ’ ائیر انڈیا نے پرواز کا وقت بدل کر گیارہ بج کر چالیس منٹ کردیا تھا اور اس کے بارے میں اس نے مسافروں کو اطلاع اس تبدیلی سے تھوڑی دیر پہلے ہی دی۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پورا معاملہ اس لیے ہوا کیونکہ ائیرلائن سٹاف ساری تبدیلی کے بارے میں صحیح طور پر آگاہ نہیں تھا۔انڈیا میں یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کسی وزیر یا بڑی سیاسی شخصیت کی وجہ سے عوام کو پریشانی ہوئی ہو۔ انڈیا میں وائی آئی پی شخصیات کے لیے ٹریفک کا نظام بند کرنا، ائیرپورٹس اور ریلوے سٹیشنوں پر عوامی نقل و حمل بند کرنا عام بات ہے۔

متعلقہ عنوان :