بہاول پور، ڈاکٹروں اورعملہ کی غفلت اورلاپروائی ،اورادویات کی عدم دستیابی کے باعث 14معصوم اور نومولودبچے وفات پاگئے، لواحقین کاشدیداحتجاج ، 26 ویں روزسے کوئی بھی ڈاکٹروارڈ میں نہیں آیا نومولودبچوں کو نرسوں کے رحم وکرم پرچھوڑ دیاگیا

بدھ 22 جولائی 2015 08:42

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جولائی۔2015ء) ڈاکٹروں اورعملہ کی غفلت اورلاپروائی ،اورادویات کی عدم دستیابی کے باعث 14معصوم اور نومولودبچے وفات پاگئے لواحقین کاشدیداحتجاج ، 26 ویں روزسے کوئی بھی ڈاکٹروارڈ میں نہیں آیا نومولودبچوں کو نرسوں کے رحم وکرم پرچھوڑ دیاگیا ایم ایس بی وی ایچ اور چلڈرن وارڈ کے ڈاکٹرز کے خلاف شدیدنعرہ بازی زمہ داران کے خلاف قتل کامقدمہ درج کیاجائے والدین ابتدائی طورپر 8 ہلاکتیں ہوئی ہیں تحقیقات کی جارہی ہیں زمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی ایم ایس ،بی وی ایچ تفصیل کے مطابق بہاول وکٹوریہ ہسپتال چلڈرن وارڈ میں فتووالی کے جعفرحسین کاپانچ دن کابچہ ، محمدرفیق بندرہ پلی کاپانچ دن کابچہ،محمدجاوید فورٹ عباس کاچاردن کابچہ، جلال پور کے الہی بخش کاایک ماہ کابچہ، شبیراحمد وئی والا کاچھ دن کابچہ ،غلام عباس ،محمدرشید، چوہدری محمداشفاق سمہ سٹہ ، احمدپورشرقیہ سے تعلق رکھنے والے چوہدری بشیراحمد، چشتیاں کے اللہ جوایا، خانقاہ شریف کے غلام نازک،فورٹ عباس کے محمدجاوید، ودیگر سے نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایا گذشتہ رات سے اب تک تقریبا ڈاکٹرز اور نرسوں اورعملہ کی غفلت اورلاپروائی کے باعث 14 نومولو بچوں کی وفات ہوچکی ہے وارڈمیں 26 روزہ سے کوئی ڈاکٹر چیک کرنے نہیں آیا جبکہ عید کے تینوں روز بچوں کو نرسوں اورعملہ کے رحم وکرم پرچھوڑ رکھا ہے انہوں نے کہاکہ چلڈرن وارڈ میں نہ ادویات ہیں اورنہ ہی ڈاکٹر ہیں احمدپورشرقیہ سے تعلق رکھنے والے چوہدری بشیراحمدنے بتایا کہ میرا بیٹا جوکہ نامولودہے اور 16 سال بعدمیرے گھربچے کی پیدائش ہوئی ہے لیکن ڈاکٹرز کی غفلت اورلاپروائی کے باعث اسکی حالت انتہائی سیریس ہوچکی ہے جبکہ میرے سامنے گذشتہ رات سے بہاول پورڈویژن اوردوسرے اضلاع سے تعلق رکھنے والے 14 نومولودبچوں کی وفات ہوچکی ہے خیرپورٹامیوالی سے تعلق رکھنے الے اسد، ڈیرہ عزت بہاول پور کے چوہدری ثناء اللہ ،ٹیل والابنگلہ کے محمدشہزاد، بندرہ پلی کے محمدرفیق ،چنی گوٹھ کے خدابخش نے بتایا کہ ایک لیڈی ڈاکٹر اور نرسیں سارا سارا دن موبائل فون پر مصروف رہتی ہیں اور نومولوبچوں پرکوئی توجہ نہیں دیتے نہ ہسپتال میں ادویات میسر ہیں حتی کہ پیناڈال سیرپ تک ہسپتال میں موجودنہیں انہوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب شہبازشریف ،سیکریٹری ہیلتھ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ 14 نومولودبچوں کی موت کے زمہ داران کے خلاف قتل کامقدمہ درج کیاجائے اورانکو قرارواقعی سزادی جائے ایم ایس بہاول وکٹوریہ ہسپتال ڈاکٹرارشاد، کے مطابق وارڈ میں دوسوسے زائد بچے زیرعلاج ہیں ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ حادثاتی اموات ہیں اس حوالہ سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور زمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی انہوں نے 14 بچوں کی ہلاکت کی تردید کرتے ہوئے 8 بچوں کی ہلاکت کی تصد یق کی ہیں