سمندر کنارے 3 سالہ شامی بچے کی تصویر نے ڈیوڈ کیمرون کو ہلا کررکھ دیا ، برطانیہ میں ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو بسانے کا اعلان کردیا

ہفتہ 5 ستمبر 2015 09:15

لندن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5ستمبر۔2015ء ) سمندر کنارے 3 سالہ شامی بچے کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانیہ میں ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو بسانے کا اعلان کیا ہے۔شامی تنازع اور تارکینِ وطن کے بحران پرڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ اس بحران کی شدت اور لوگوں کی تکالیف کو دیکھتیہوئے اپنے تفصیلی منصوبے کے تحت تارکینِ وطن کے لئے پہلے سے موجود اسکیموں میں ہزاروں شامی باشندوں کو پناہ دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ان کی اخلاقی ذمے داری بنتی ہے کہ داعش کی سرگرمیوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جائے۔ڈیوڈکیمرون نے کہا کہ اس ضمن میں ایک تفصیلی منصوبے پر کام ہورہا ہے اور انہیں ’متاثرہ افراد کو جگہ کی منتقلی‘ کے پروگرام کے تحت برطانیہ میں بسایا جائے گا اور اس اسکیم میں پہلے ہی 216 افراد شام سے برطانیہ آچکے ہیں۔اس سے قبل انہوں نے مزید تارکینِ وطن کو پناہ دینے سے انکار کردیا تھا لیکن حالیہ دنوں میں سمندر کے ذریعے یورپ ا آنے والے شامی، عراقی، اور لیبیائی باشندوں کی افسوس ناک خبروں اور تصاویر نے رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد دی ہے اور خصوصاً ترکی کے ساحل پر 3 سالہ بچے ایلان کردی کی لاش کی تصاویر نے پوری دنیا کو سکتے میں ڈال دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :