حکمران قوم کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتے ہیں،سراج الحق،بیرونی دوروں پر اربوں روپے خرچ کئے گئے ،آج تک کسی کو نہیں بتایا گیا اس سے حاصل کیا ہوا،وزیر اعظم خاندان کے افراد اور دوستوں کا جہاز بھر کر سیر سپاٹے پر نکل جاتے ہیں ،کہا جاتا ہے بڑے کامیاب دورے ہورہے ہیں ،امیر جماعت اسلامی

اتوار 6 دسمبر 2015 09:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2015ء)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران قوم کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتے ہیں، بیرونی دوروں پر اربوں روپے خرچ کئے گئے مگر آج تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ اس سے حاصل کیا ہوا۔وزیر اعظم خاندان کے افراد اور دوستوں کا جہاز بھر کر سیر سپاٹے پر نکل جاتے ہیں اورکہا جاتا ہے کہ بڑے کامیاب دورے ہورہے ہیں ۔

وزیر اعظم کے دوروں پر اٹھنے والے اخراجات سے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جاسکتے تھے ۔ملک میں سالانہ ہونے والی چارہزارارب روپے کی کرپشن پر قابو پالیا جائے تو نئے ٹیکس لگانے اور بیرونی قرضے لینے کی ضرورت نہ پڑے ۔حکمران خود انحصاری کا باعزت راستہ اپنانے پر تیار نہیں اور قوم کو بھکاری بنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اورباہر احتجاج کریں گے ۔

ملک کو معاشی ،سیاسی اور اخلاقی کرپشن کی دلدل سے صرف جماعت اسلامی نکال سکتی ہے ،کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک بھارت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے ۔کشمیری عوام پاکستان کا یوم آزادی ہم سے زیادہ جوش و خروش سے مناتے ہیں لیکن وزیر اعظم بھاگ بھاگ کر کشمیری مسلمانوں کے قاتل مودی سے ہاتھ ملاتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے اتفاق کڈنی ہسپتال کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور مقامی ہوٹل میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومتی کرپشن کے قصے زبان زد عام ہیں ،لیکن وزیر اعظم صاحب کرپشن اور کمیشن کلچر کو روکنے کے بجائے نئے قرضوں کے حصول کیلئے اکثربیرونی دوروں پر رہتے ہیں ۔حکمران اپنے اللے تللوں کو پورا کرنے کیلئے عوام پر ٹیکسوں کا کوڑا برساتے ہیں، جس سے عام آدمی پس کر رہ گیا ہے ۔

بدترین مہنگائی سے لوگوں کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سالانہ ہزاروں ارب روپیہ کرپشن کی نظر ہورہا ہے جس سے حکمران اور ان کے چہیتے خوب ہاتھ رنگ رہے ہیں ،اگر اس کرپشن پر قابو پالیا جائے تو کسی نئے ٹیکس کی ضرورت نہیں رہتی لیکن حکمران جان بوجھ کر اس طرف توجہ نہیں دے رہے ،انہوں نے کہا کہ معاشی دہشت گردی مرکز گریز قوتوں کو ایندھن فراہم کررہی ہے جس سے ان میں ہر جگہ اضافہ ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک پر ایک استحصالی اور طبقاتی نظام مسلط کردیا گیا ہے جس میں عام آدمی پر تعلیم ،صحت ،روز گاراور انصاف کے دروازے بند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدارقیادت اسمبلیوں میں نہیں پہنچتی عام آدمی کے دکھوں اور پریشانیوں میں کمی نہیں ہوگی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلام و مسلمان دشمنی ہندوکی فطرت میں شامل ہے ۔ حکمران فنکاروں کے طائفوں ،کرکٹ ڈپلومیسی اور آلو پیاز اور ٹماٹر یا دوستی بس کے ذریعے ہندوؤں کی فطرت بدل سکتے ہیں نہ انہیں مسلمانوں سے دوستی پرآمادہ کرسکتے ۔

مودی لاکھوں کشمیری مسلمانوں کا قاتل ہے اور بھارت میں رہنے والے مسلمان اور دیگرمذاہب کے لوگ ہندو انتہا پسندی سے تنگ آکر بھارت چھوڑنے پر مجبور کردیئے گئے ہیں مگر ہمارے حکمرانوں کی سوئی اسی بات پر ٹکی ہوئی ہے کہ بھارت کے ساتھ کرکٹ ضرور کھیلنی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کے بقا اور سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کشمیر یوں کو حق خودارادیت ملنے تک بھارت کے ہاتھوں میں ہاتھ دینا قومی امنگوں کا خون کرنے کے مترادف ہے اور آج تک جس نے بھی قومی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے ملکی مفادات کا سودا کیا ہے وہ زیادہ دیر مسند اقتدار پر نہیں رہا ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے خون کے بدلے بھارت سے تجارت منظور نہیں ،ہم ایسی تجارت پر لعنت بھیجتے ہیں جس میں عزت غیرت اور خود مختاری کو بیچ دیا جائے

متعلقہ عنوان :