فیصل آباد، رانا ثناء اللہ کے جلسہ کے دوران زلزلے کے شدید جھٹکے

جلسہ میں موجود لوگ گھبرا کر ادھر ادھر بھاگنے لگے

پیر 9 جنوری 2017 14:41

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جنوری۔2017ء) چوک گھنٹہ گھر فیصل آباد میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے جلسہ کے دوران زلزلے کے شدید جھٹکے ‘ جلسہ میں موجود لوگ گھبرا کر ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق انجمن تاجران فیصلہ آباد کے ایک دھڑے کی طرف سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ‘ میئر فیصل آباد‘ محمد رزاق ملک اور چیئرمین ضلع کونسل چوہدری زاہد نذیر کی کامیابی کی خوشی میں چوک گھنٹہ گھر میں ایک جلسہ کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ صبح ہی سے مختلف بازاروں میں پولیس اور انتظامیہ نے بیریئر لگا کر شہریوں کی آمد و رفت اور خردوفروخت پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔

بعد نماز مغرب جب صوبائی وزیر قانون ایک بگھی میں بیٹھ کر چوک گھنٹہ گھر پہنچے تو صوبائی وزیر قانون اور ان کے ساتھ ممبران اسمبلی پر نوٹوں کی بارش کی گئی۔

(جاری ہے)

گھنٹہ گھر کے ارد گرد موجود محنت اور بچوں نے نوٹس اٹھا کر دیکھا تو وہ سو سو روپے کے تمام نوٹ جعلی تھے۔ بعد ازاں جب جلسے کی کارروائی شروع ہوئی تو اس دوران میئر فیصل آباد محمد رزاق ملک کے بھائی ملک محمد نواز ایم پی اے اپنی جذباتی تقریر میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور ان کے والد سابق ایم این اے چوہدری شیر علی پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کررہے تھے اس دوران فیصل آباد شہر اور گرد نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے آئے تو چوک گھنٹہ گھر میں موجود لوگوں میں زلزلے کی وجہ سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا تو لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی اور بعض افراد کہنے لگے کہ میئر کے بھائی نے اس قدر جھوٹ بولا ہے کہ زلزلہ نہ آئے تو کیا آئے۔

علاوہ ازیں زلزلے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں لوگ خوف کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا فرد کرتے رہے زلزلے کے جھٹکے ضلع فیصل آباد‘ چنیوٹ ‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ ‘ جڑانوالہ اور دیگر قریبی شہروں میں بھی محسوس کئے گئے۔