آل پارٹیز فا ٹا نے فاٹا اصلاحات کے 12 نکات پر تحفظات کا اظہارکر دیا

فا ٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے سلسلے میں فاٹا سیکرٹریٹ اور پولیٹکل ایجنٹس کے اختیارات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ،ترقیاتی عمل میں فاٹا کے منتخب اراکان اسمبلی شامل کئے جائیں،حکومت سے مطالبہ

بدھ 8 مارچ 2017 22:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء) آل پارٹیز فا ٹا نے فاٹا اصلاحات کے 12 نکات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہو ے حکومت سے غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے فا ٹا کے پختونخوا میں انضمام کے سلسلے میں فاٹا سیکرٹریٹ اور پولیٹکل ایجنٹس کے اختیارات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ،ترقیاتی عمل میں فاٹا کے منتخب اراکان اسمبلی شامل کئے جائیں ۔

پشاور پریس کلب میں پختونخوا اولسی تحریک کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر تحریک کے بانی ڈاکٹر سیدمسعود عالم،ایڈووکیٹ لطیف آفریدی، فا ٹا جے آی کے امیر اور فاٹاسیاسی اتحاد کے صدر سردار خان،پی ٹی آئی کے رہنماء آقبال آفریدی سمیت، فاٹا کے خواتین، ڈاکٹرز ،طلبہ اور وکلا نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شراکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سی24 نکات میں بارہ کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ دیگر بارہ نکات میں ترمیم کی جائیں،انہوں نے کہا کہ مین سٹریمینگ کے بجائے لفظ انضمام استعمال کیا جائے،رواج ریگولیشن میں اختیارات گورنر کے پاس ہوتے تاہم رواج ریگولیشن کی جگہ رواج ایکٹ لکھا جاے،گورنر کے سپیشل کمیٹی جوکے دس سالہ ترقیاتی پلان بنائے گی اس میں فاٹا کے قومی اسمبلی ممبرز اور سینٹرزشامل نہیں کئے گے جو مناسب نہیں ہے اس میں وزیراعلیٰ،صوبائی کابینہ اور فاٹاکے ممبران کو شامل کیا جائے،فاٹا کے انضمام کے سلسلے میں فاٹا سیکرٹریٹ پولیٹکل ایجنٹس کو بھی کوئی اختیارت نہ دی جائے، شق کے مطابق فاٹا کے طلبہ کیلئے تعلیم اور صحت کے کوٹہ انضمام کے دس سال تک اس کوٹے کو ڈبل کرنے کی سفارش کی گی تاہم کوٹہ اب سے ڈبل کیا جائے، اس موقع پر شرکا نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نیک نیتی سے فاٹا کے خیبر پختونخوامیں انضمام چاہتے ہیںتوپھر ٹال مٹول سے کام نہ لیاجائے ،تمام شرکہ نے متفقہ طور پر دھمکی دی اگر ہمارے تحفظات دور نہ کئے گئے تو بارہ مارچ کو احتجاج کرینگے۔

متعلقہ عنوان :