افغانستان ، فضائی کاروائی میں طالبان کے فرضی گورنر سمیت 16جنگجو ہلاک

سیکورٹی فورسزکا آپریشن ، طالبان کے ملٹری کمیشن چیف اورداعش کیلئے جنگجو بھرتی کرنے والے 2افراد گرفتار افغان صدر نے اصلاحات اور گڈگورنس بارے سینئر صدارتی مشیر کو برطرف کردیا صدرکے یکطرفہ فیصلے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،اشرف غنی اپنے فیصلے کو واپس لیں، احمد ضیاء مسعود نے اپنی برطرفی کے فیصلے کو مسترد کردیا

منگل 18 اپریل 2017 18:03

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)افغانستان میں فضائی کاروائی میں طالبان کے فرضی گورنر سمیت 16جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز نے طالبان کے ملٹری کمیشن چیف اورداعش کیلئے جنگجو بھرتی کرنے والے 2افراد کو گرفتارکرلیا،دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے اصلاحات اور گڈگورنس کے حوالے سے سینئر صدارتی مشیر کو برطرف کردیا جبکہ احمد ضیاء مسعود نے اپنی برطرفی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صدر کے یکطرفہ فیصلے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔

منگل کو افغان میڈیا کے مطابق شمالی صوبہ قندوز میں فضائی کاروائی کے دوران طالبان کے فرضی گورنر سمیت 16جنگجو ہلاک ہوگئے ۔

(جاری ہے)

صوبائی پولیس کمانڈنٹ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فضائی کاروائی ضلع دشت ارچی کے علاقے میں کی گئی ۔شدت پسندوںکو دشت ارچی کے علاقے پل مومن میں نشانہ بنایا گیا جس میں طالبان کے فرضی گورنر قاری طیب سمیت 16جنگجو مارے گئے ۔

پولیس کمانڈنٹ نے یہ نہیں بتایاکہ فضائی کاروائی افغان ائیرفورس یا امریکی ایئرفورس کی جانب سے کی گئی ۔ادھر افغان سیکورٹی فورسز نے صوبہ غور میں داعش کیلئے جنگجو بھرتی کرنے والے 2افراد کو گرفتارکرلیا۔مقامی سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ دو افراد کو ضلع فیروز کوہ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ضلع بالا موغاب جانے کی کوشش کررہے تھے ۔صوبائی پولیس چیف غلام مصطفی نے دو افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے جو داعش کیلئے جنگجو بھرتی کرنے اور تشدد پھیلانے میں ملوث تھے ۔

افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکورٹی فورسز نے شمالی صوبہ بغلان میں کاروائی کرکے طالبان کے اہم رہنما کو گرفتار کرلیا۔وزارت داخلہ کے قائمقام ترجمان نجیب دانش نے تصدیق کی ہے کہ طالبان کے ملٹری کمیشن چیف آف بغلان کو ایک خصوصی فوجی آپریشن کے دوران حراست میں لیا گیا۔گرفتار طالبان رہنما کی شناخت مولوی عبدالحئی حقیار کے نام سے ہوئی ہے ۔دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے اصلاحات اور گڈگورنس کے حوالے سے سینئر صدارتی مشیر احمد ضیاء مسعودکو برطرف کردیا۔

صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ احمد ضیا کی برطرفی کا فیصلہ اصلاحات اور گڈگورنس کو یقینی بنانے کیلئے کوئی اہم اقدامات نہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے ۔دوسری جانب احمد ضیامسعود نے خبردار کیا ہے کہ صدر اشرف غنی کی طرف سے انھیں برطرف کیے جانے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے ۔کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احمد ضیا نے کہاکہ صدر اشرف غنی کی طرف سے انکی برطرفی کے یکطرفہ فیصلے سے ملک ایک خانہ جنگی کی طرف بڑھے گا اس لیے صدر اپنے فیصلے کو واپس لیں ۔