پینٹاگون نے امریکی فوجیوں کے جنسی ہراسانی اور حملوں کی رپورٹ جاری کردیا

گزشتہ چار سالوں کے دوران فوجی تنصیبات پر امریکی فوجیوں پر20000 سے زائد الزامات کی رپورٹ سامنے آئی

ہفتہ 18 نومبر 2017 19:09

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار نومبر ء) گزشتہ چار سالوں کے دوران فوجی تنصیبات پر امریکی فوجیوں نے جنسی ہراسانی اور حملوں کی20000 سے زائد الزامات کی رپورٹ دی ہے‘ یہ بات پینٹاگون نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ میں بتائی ہے ۔یہ رپورٹ محکمہ دفاع سے دفتر برائے انسداد جسنی ہراسانی اور ردعمل کی جانب سے جاری کی گئی ہے اور اس میں سال 2013 سے 2016 تک کے لئے سروس برانچ کے الزامات کی تفصیل دی گئی ہے جو فوج کی سب سے بڑی برانچ ہے اور مجموعی طور پر 8294 کیسز کی رپورٹ بھی ہے ۔

دریں اثنا نیوی نے 4788 کیسز ‘ میرین کور نے 3400 اور ایئرفورس نے 8876 کیسز کی رپورٹ بھی ہے ۔ فوج کے پاس اس وقت 1.3 ملین فعال ڈیوٹی سرانجام دینے والے فوجی موجود ہیں‘۔یہ رپورٹ جنسی ہراسانی سکینڈل کے تناظر میں شائع ہوئی ہے جس نے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ہر نئے دن سیاسی ‘ ثقافتی اور بزنس سے تعلق رکھنے والے طاقتور ترین لوگوں کے خلاف جنسی ہراسانی کے نئے الزامات سامنے آتے ہیں۔

(جاری ہے)

پینٹاگون اگرچہ ان فوجی رینکس کے درمیان جنسی کے حملوں کے حوالے سے اعدادو شمار کو ریلیز کرنے اور ان کا ریکارڈ رکھتا ہے تاہم جمعہ کے روز جاری ہونے والی سٹڈی ان بنیادوں کا بھی احاطہ کرتی ہے جن پر یہ الزامات رپورٹ کئے گئے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2012 کے بعد سے پینٹاگون کی سالانہ رپورٹوں میں فوج کے درمیان جنسی حملوں کی تعداد میں کمی دکھائی گئی ہے۔2016 میں فعال فوجی خواتین میں 6.1 فیصد سے کمی ہوئی جو 2016 میں 4.3 فیصد تک پہنچی اور 2012 میں فعال مرز فوجیوں کی 1.2 فیصد تعداد ‘ 2016 میں 0.6 فیصد تک پہنچی ۔

متعلقہ عنوان :