ہائیکورٹ کا بیرون ممالک جیلوں میں قید پاکستانیوں کو قانونی امداد کی فراہمی کے حوالے سے پالیسی پیش نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی

بیرون ملک جیلوں میں بند پاکستانیوں تک رسائی کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں ‘سرکاری وکیل نے وزارت خارجہ کی طرف سے جواب جمع کروایا سعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک رسائی نہ ہونے سے انکے اہل خانہ سخت اذیت سے دوچار ہیں‘ درخواست گزار

بدھ 13 دسمبر 2017 19:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 13 دسمبر 2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے بیرون ممالک جیلوں میں قید پاکستانیوں کو قانونی امداد کی فراہمی اور قیدیوں تک رسائی کیلئے بنائی گئی پالیسی عدالت میں پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پالیسی پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

دخواست گزاروں کی وکیل بیرسٹر سارہ بلال نے عدالت کو بتایا کہ سعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک رسائی نہ ہونے سے انکے اہل خانہ سخت اذیت سے دوچار ہیں۔سعودی عرب کی جیلوں میں 1509 پاکستانی قیدی موجود ہیں مگر گرفتاری کے وقت ان کا جرم نہیں بتایا جاتا۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے وفاقی وزارت خارجہ کی جانب سے جواب داخل کرواتے ہوئے بتایا کہ بیرون ملک جیلوں میں بند پاکستانیوں تک رسائی کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ عدالتی حکم کے باوجود سیکرٹری خارجہ کی جانب سے پالیسی واضح کر کے عدالت میں پیش نہ کی جا سکی۔جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرپالیسی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :