پاکستانی نژاد امریکی شہری نے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے عوض ہنٹنگ ٹرافی کی لائسنس حاصل کرکے مارخور کا کامیاب شکار کیا،

مارخور کے سینگ 47 انچ لمبے ہیں

منگل 16 جنوری 2018 20:04

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 16 جنوری 2018ء) پاکستانی نژاد امریکی شہری سعید اللہ خان پراچہ نے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے عوض ہنٹنگ ٹرافی کا لائسنس حاصل کرکے مارخور کا کامیاب شکار کیا۔ مارخور کے سینگ 47انچ لمبے ہیں۔شہزادہ میر حسنات الدین المعروف شہزادہ گل جنرل سیکرٹری البرحان ویلیج کنزروینشی کمیٹیVCC نے ہمارے نمائندے کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سعیداللہ خان پراچہ جو امریکی شہری ہے انہوں نے گہریت وی سی سی کے احاطے میں مارخور کا کامیاب شکار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مارکور کے سینگ 47 انچ لمبے ہیں ۔ شہزادہ گل نے بتایا کہ مارخور ہنٹنگ ٹرافی کیلئے بین الاقوامی سطح پر نیلامی ہوتی ہے اور کامیاب بولی دہندہ کو ہنٹنگ ٹرافی کا لائسنس جاری ہوتا ہے جو سال میں دو دفعہ دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

لائسنس ہولڈر چترال آکر عمر رسیدہ نر مارخور کا شکار کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہنٹنگ ٹرافی سے ملنے والے رقم میں سے اسی فیصد مقامی لوگوں کو دی جاتی ہے اور بیس فی صد سرکاری خزانے میں جمع ہوتا ہے جسے محکمہ جنگلی حیات خرچ کرتا ہے مگر اسی فیصد رقم متعلقہ ویلیج کنزرویشن کمیٹی کو دی جاتی ہے جس سے محتلف ترقیاتی منصوبے پورے کئے جاتے ہیں۔

شہزادہ گل نے بتایا کہ چترال میں محتلف علاقوں میں وی سی سی بنے ہیں اور ان میں تین ہزار کے قریب مارخور رہتے ہیں ۔ مقامی وی سی سی کے اراکین ان مارخوروں کا حفاظت اسلئے کرتے ہیں کہ ان کو شکار سے ملنے والی فن-ڈ میں سے اسی فیصد فنڈ دی جاتی ہے۔ان وی سی سی کی وجود میں آنے کے بعد ان مارخوروں کی تعداد روز بروز بڑھتی ہیں۔ واضح رہے کہ مارخور کا بعض عناصر غیر قانونی طور پر بھی شکار کرتے ہیں اور اس سے چترال کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

کچھ عرصہ قبل بھی گہریت کے مقام پر نامعلوم افراد نے کشمیر مارخور کا شکار کیا تھا مگر جب ان کو کمیونٹی واچرز اور وی سی سی کے اراکین ان کو دیکھ لیا تو مجرمان نے مارخور کو مردہ حالت میں چھوڑ کر بھاگ گئے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اسی طرح چترال گول نیشنل پارک، بہتولی اور دیگر علاقوں میں بھی وقتاً فوقتاً مارخور کا غیر قانونی شکار ہوتا رہتا ہے۔ مگر جب سے وی سی سی وجود میں آئے ہیں ان کی وجہ سے غیر قانونی مارخور کے شکار کا شرح بہت کم ہوا ہے۔