قومی اسمبلی اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن کا احتجاج ، واک آئوٹ، کورم ٹوٹنے پر کاروائی معطل

وزراء کا رویہ شرمناک ہے، بغیر چھٹی لئے اجلاس سے غیر حاضر ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کو کتنی وقعت دیتی ہے، پھر کہا جاتا ہے کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہورہی ہے، کیا وزراء اپنے آپ کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدید نہیں سمجھتے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر وزراء کی عدم حاضری سے پرائیوٹ ممبرز ڈے کی کاروائی مذاق ہے، وزراء کو اجلاس میں حاضر کیا جائے، شیری مزاری

منگل 16 جنوری 2018 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 16 جنوری 2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کردیا ، کورم ٹوٹنے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس کی کاروائی معطل کردی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ وزراء کا رویہ شرمناک ہے بغیر چھٹی لئے اجلاس سے غیر حاضر ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کو کتنی وقعت دیتی ہے پھر کہا جاتا ہے کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہورہی ہے، کیا وزراء اپنے آپ کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدید نہیں سمجھتے ، جبکہ شیری مزاری نے کہا کہ وزراء کی عدم حاضری سے پرائیوٹ ممبرز ڈے کی کاروائی مذاق ہے۔

وزراء اجلاس میں حاضر کیا جائے۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں 20منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔

(جاری ہے)

سید نوید قمر نے کہا کہ آج وزراء کیوں اجلاس میں موجود نہیں ہیں یہ ایک نیا رواج ڈالا ہے کے وزراء بغیر چھٹی کے ایوان سے غائب ہیں پارلیمنٹ کو اتنی وقعت دی جارہی ہیں پھرکہتے ہیں کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہورہی ہے۔

سینٹ کا اجلاس ہوتا تو ایسانہ ہوتا۔ کیا وزراء آئین کے طریقہ نہیں ہے وہ قومی اسمبلی کے جوابدہ ہیں۔ یہ رویہ شرمناک ہے۔ شیری مزاری نے کہا کہ پرائیوٹ ممبرز ڈے کا کیا فائدہ جب وزراء مذاق بن گیا ہے۔ ایوان سے احتجاج ورک آئوٹ کرتے ہیں اور اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ جس پر اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آئوٹ کیا اور سید نوید قمر نے ساتھ ہی کورم کی نشاندہی کردی ۔ ڈپٹی سپیکر نے گنتی کرانے کا حکم دیا۔ جس پر کورم پورا نہ نکلا جس پر ڈپٹی سپیکر نے کورم پورا ہونے تک اجلاس کی کاروائی معطل کردی۔