لاہور ہائی کورٹ ، مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کا احتجاج روکنے کی استدعا مسترد

منگل 16 جنوری 2018 19:06

لاہور۔16جنوری(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 16 جنوری 2018ء)لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کا احتجاج عبوری حکم کے ذریعے روکنے کی استدعا مسترد کردی اور کیس کی مزید سماعت آج بدھ صبح 9 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت، پنجاب حکومت، پیمرا اور مذکورہ سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، لاہور ہائیکورت کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس شاہد جمیل خان اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل فل بینچ نے درخواست کی ابتدائی سماعت کی ،درخواست کی سماعت کے لئے منگل کو ہی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے پہلے جسٹس فرخ عرفان خان کی سربراہی میں فل بینچ تشکیل دیا تھا، تاہم بینچ کے سربراہ جسٹس فرخ عرفان خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی جس کے بعد بینچ ٹوٹ گیا، اس دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے فوری طور پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںایک نیا تین رکنی فل بینچ تشکیل دیا،جس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی ، عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے مؤقف اپنایا کہ وہ بنیادی حقوق کے منافی کام نہیں کررہے، احتجاج کے باعث مال روڈ کو بند کردیا جائیگا جس سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ حکومت نے احتجاج کے لئے ناصر باغ کو مختص کیا ہے اس لئے سیاسی جماعتوں کو ناصر باغ میں احتجاج کی ہدایت دی جائے، درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت کیخلاف دھرنے کا اعلان غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھرنے کا اعلان آئین کے آرٹیکل 124اے کی خلاف ورزی ہے، سیاسی جماعتوں کے دھرنے سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے اور شہریوں کی زندگی مفلوج ہونے سے معیشت کو شدید خطرات لاحق ہوں گے،انہوں نے استدعا کی کہ عدالت سیاسی جماعتوں کو سترہ جنوری کو دھرنا دینے سے روکنے کے احکامات صادر کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرے،لیکن عدالت نے دھرنا روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت ،بنجاب حکومت، پیمرا اور مذکورہ سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج بدھ جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :