اللہ تعالیٰ نے علامہ خادم حسین رضوی کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈال دی ہے،مفتی منیب الرحمن

علامہ خادم حسین رضوی عوام اہلسنت کے لیے مرکز بن چکے ہیں اور اب ان کے پاس قیادت کا کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں ہے ،ممتاز عالم دین تحریک لبیک یارسول اللہ کے امیر کی مفتی منیب الرحمن سے ملاقات ، تحریک کے قیام ،اغراض و مقاصد اور سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا

جمعہ 19 جنوری 2018 20:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 19 جنوری 2018ء) تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے امیر مولانا خادم حسین رضوی نے گزشتہ روز دارالعلوم نعیمیہ میں ممتازعالم دین مفتی منیب الرحمن سے ملاقات کی ۔اس موقع پر امیر تحریک لبیک پاکستان نے مفتی منیب الرحمن کو تحریک کے قیام ،اغراض و مقاصد اور سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

انہوںنے کہا کہ ٹی ایل پی ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہی ہے جس کے لیے ہم علماء کرام سے رابطے کررہے ہیں ۔دین اسلام کی سربلندی اور ملک میں نظام مصطفی کے قیام کے لیے آپ کے تعاون کی اشد ضرورت ہے ۔انہوںنے کہا کہ ملک بھر میں جس طرح تحریک لبیک پاکستان کو پذیرائی مل رہی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ملک رسول عربی ﷺ کے غلاموں کا ہے اور عشق نبویﷺ سے سرشار عوام آئندہ عام انتخابات میں توہین رسالت کے مرتکب سیاسی بازی گروں کو عبرتناک شکست سے دوچار کرکے تحریک لبیک پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کرائیں گے ۔

(جاری ہے)

اس موقع مفتی منیب الرحمن نے علامہ خادم حسین رضوی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے کہ عوام اہلسنت کا رجوع ایک شخصیت کی طرف ہوگیا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے علامہ خادم حسین رضوی کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈال دی ہے ۔علامہ خادم حسین رضوی عوام اہلسنت کے لیے مرکز بن چکے ہیں اور اب ان کے پاس قیادت کا کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں ہے ۔

عوام اہلسنت کو چاہیے کہ وہ ان کی قیادت اور امارت کو تسلیم کریں ۔انہوںنے کہا کہ علامہ صاحب اتنے کھرے آدمی ہیں کہ میں بھی ان کے معیار پر مشکل سے ہی پورا اتروں گا ۔یہ اپنے مشن اور موقف میں انتہائی مخلص ہیں ۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ ماضی میں اہلسنت جماعتوں کے اتحاد کے لیے کام ہوتا رہا ہے ۔کبھی نو جماعتیں اکھٹی ہوگئیں تو کبھی آٹھ جماعتوں کا قیام عمل میں آیا لیکن ان اتحادوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا ۔

اگر کوئی واقعی میں اہلسنت جماعتوں کا اتحاد چاہتا ہے تو علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں یکجا ہوجائے ۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اتحاد کے معنی ایک وحدت میں ضم ہونے کے ہیں ۔عوام اہلسنت کی سربلندی کے لیے ہم سب کو اپنی اناؤں کو فنا کرنا ہوگا۔دین اسلام ،مسلک اہلسنت والجماعت کی سربلندی اور پاکستان کی حفاظت کے لیے علامہ خادم حسین رضوی کے شانہ بشانہ چلنا وقت کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :