سکھ علیحدگی پسندوں کے پیچھے کینیڈا کا ہاتھ نہیں ، وزیراعظم جسٹن ٹروڈ کی وضاحت

جمعرات 22 فروری 2018 21:36

امرتسر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 فروری 2018ء) دورہ بھارت کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات پر کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈ نے علیحدگی پسند سکھوں کی تحریک خالصتان کی حمایت سے متعلق غلط فہمی کو دور کرنے کی کوشش کی اور اس بات کی وضاحت کی کہ سکھ علیحدگی پسندوں کے پیچھے کینیڈا کا ہاتھ نہیں۔اس کے علاوہ کینیڈین وزیراعظم کو گزشتہ برس بھی اس وقت نئی دہلی کے غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے کینیڈا میں ایک پریڈ میں شرکت کی تھی، جس میں سکھ عسکریت پسندوں کو پیرو کے طور پر ظاہر کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اپنے دورے کے دوران گزشتہ روز جسٹن ٹروڈو نے امرتھ سر میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کا دورہ کیا اور 1984 میں بھارتی فورسز اور سکھ عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی میں خونی منظر پیش کرنے والے مقام کو بھی دیکھا۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی امرندر سنگھ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران جسٹن ٹروڈو نے انہیں اس بات کی واضح یقین دہانی کرائی کہ کینیڈا کسی علیحدگی پسند موومنٹ سے ہمدردی نہیں رکھتا۔

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی نے کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم کے الفاظ ہمارے لیے ایک بڑا ریلیف ہیں اور ہمیں ان کی حکومت کی ان علیحدگی پسندوں سے نمٹنے کے معاملے پر نظر رکھنی چاہیے۔علاوہ ازیں امرندر سنگھ کے ترجمان روین ٹھکرال کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کی جانب سے جسٹن ٹروڈو کو پنجاب میں موجود علیحدگی پسندوں کو ساز و سامان فراہم کرنے والے کینیڈین نژاد سکھ ملزمان کی فہرست بھی دی گئی۔

یاد رہے کہ اس ملاقات میں جسٹن ٹروڈو کے دفاعی وزیر ہرجت سجن جو ایک سکھ ہیں وہ بھی موجود تھے اور ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس امرندر سنگھ کی جانب سے خالصتانی ہمدرد کہہ کر ان سے ملنے سے انکار کردیا گیا تھا۔خیال رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت کے دورے کے دوران اس طرح کا دعوی سامنے آیا تھا کہ انہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کی جانب سے نظر انداز کیا گیا اور ان کا ایئرپورٹ پر استقبال بھی نہیں کیا گیا۔۔

متعلقہ عنوان :