اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل نے شام میں باغی علاقوں کو زمین پر جہنم قرار دیدیا

میں سمجھتا ہوں مشرقی غوطہ کو انتظار نہیں کرنا چاہیے،کونسل کو شام میں 30 روز کے سیز فائر کے لیے پیش کردہ قرار داد کو منظور کرنا چاہیے، انٹونیو گیوٹرز

جمعرات 22 فروری 2018 21:55

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 فروری 2018ء)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گیوٹرز کی جانب سے باغیوں کے علاقوں کو زمین پر جہنم قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شام میں مشرقی غوطہ میں جاری لڑائی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مشرقی غوطہ کو انتظار نہیں کرنا چاہیے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کونسل کو شام میں 30 روز کے سیز فائر کے لیے پیش کردہ قرار داد کو منظور کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں کویت اور سوڈان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں لوگوں کو طبی امداد اور انسانی حقوق کی امداد دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ مشرقی غوطہ گزشتہ کئی عرصے سے روس فضائیہ کی حمایت یافتہ شامی حکومتی فورسز کے نشانے پر ہے اور یہاں شدید بمباری کی جارہی ہے۔شامی فوج کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ وہ اس علاقے کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کی کوشش کررہی ہیں لیکن ان پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا بھی الزام لگایا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ یہ ایک انسانی تنازع ہے جو ہماری نظروں کے سامنے ہیں اور میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں اس خطرناک طریقے کو جاری رہنے دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کے ختم ہونے سے ہزاروں لوگوں کو انخلا کی اجازت ملے گی جو فوری امداد چاہتے ہیں ساتھ ہی اس خطے میں انسانی حقوق کی امداد بھی پہنچائی جاسکے گی۔دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ شام میں وحشیانہ بشارالاسد کی حکومت سے شہریوں کو بچانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔۔

متعلقہ عنوان :