میرے خلاف الزامات میں ٹھوس شواہد کی کمی ہے،سابق فرانسیسی صدرسارکوزی

قذافی، ان کے بیٹے، بھتیجے، کزن ، ترجمان اور ان کے وزیر اعظم کے بیانات کی وجہ سے مجھے قصوروار قرار دیاگیا،عدالت میں بیان

جمعرات 22 مارچ 2018 15:37

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 مارچ 2018ء)فرانس کے سابق صدر نکولا سارکوزی نے کہا ہے کہ ان کے خلاف ٹھوس شواہد کی کمی ہے ادھر 2007 میں اپنی صدارتی مہم کے لیے لیبیا سے ناجائز رقوم لینے کے الزام کے تحت ان کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سابق فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے جمعرات کے دن کہا کہ ان الزامات کے حوالے سے خلاف ٹھوس شواہد کی کمی ہے کہ انہوں نے لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی سے لاکھوں یورو حاصل کیے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے، جب فرانس کی ایک عدالت نے رشوت خوری کے الزامات کے تحت ان کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کا حکم جاری کیا ہے۔ وہ خود پر ان عائد کردہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق تریسٹھ سالہ سارکوزی نے عدالت کو بتایاکہ معمر قذافی، ان کے بیٹے، بھتیجے، کزن ، ترجمان اور ان کے وزیر اعظم کے بیانات کی وجہ سے مجھے قصوروار قرار دے دیا گیا ہے جبکہ میرے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں۔نکولا سارکوزی نے مزید کہا کہ جب سے یہ الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔