اسلام آباد، انتخابی حلقہ، الیکشن کمیشن کو گزشتہ روز مجموعی طور پر 52 اعتراضات موصول

جن میں سے سندھ سے 20پنجاب سے 25،خیبر پختونخوا سے 7جبکہ فاٹا سے 2ٓؑاعتراضات موصول ہوئے

جمعرات 22 مارچ 2018 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 22 مارچ 2018ء) انتخابی حلقہ بندیوں پر اعتراضات جمع کرانے کا سلسلہ جاری الیکشن کمیشن کو جمعرات کے روز تک مجموعی طور پر 52 اعتراضات موصول ہوئے ہیں سندھ سے 20پنجاب سے 25،خیبر پختونخوا سے 7جبکہ فاٹا سے 2ٓؑاعتراضات وصول ہوئے ہیں بلوچستان سے ابھی تک کوئی بھی اعتراض موصول نہیں ہوا ہے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق انتخابی حلقہ بندیوں پر اب تک پورے ملک سے 52اعتراضات جمع کرائے گئے ہیں پنجاب سے موصول ہونے والے اعتراضات میں رحیم یار خان کے حلقوں پی پی 264،پی پی265،پی پی 266،پی پی258اور پی پی 261ناروال کے حلقوں پی پی 46اور این اے 77و 78پر گوجرانوالہ کے حلقوں این اے 80،81،82،83اور این ای84پر قصور کے حلقوں پی پی 175اور این اے 139و140پر ٹوبہ ٹیکھ سنگھ کے حلقوں پی پی 120اور پی پی 121پر خانیوال کے حلقے پی پی 219پر مظفر گڑھ کے حلقے پی پی 278پر بہاولپور کے حلقے پی پی 245اور لاہور کے حلقے این اے 149پر اعتراضات موصول ہوئے ہیں خیبر پختونخوا کے حلقوں این اے 21مردان ٹو،پی کے 29بٹگرام پی کے 85اور86کرک پی کے 14اور این اے 61نوشہرہ پر اعتراضات موصول ہوئے ہیں فاٹا کے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 40،این اے 41اور این اے 42باجوڑ ایجنسی کے علاوہ این اے 46فاٹا پر اعتراضات موصول ہوئے ہیں سندھ شکار پور کے حلقے این اے 198اوراین اے 199کے علاوہ پی ایس 7,8اور 9پر گھوٹکی کے حلقے این اے 204اور این اے 205پر خیر پور کے حلقوں این اے 208,209اور 210کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی ایس26،پی ایس27،پی ایس28،پی ایس29پی ایس30پی ایس31پی ایس32اور پی ایس 33پر اعتراضات موصول ہوئے ہیں ۔

۔۔۔۔اعجاز خان