Pesha Warana Mahool Aur Zehni Sehat - Article No. 2983

پیشہ ورانہ ماحول اور ذہنی صحت - تحریر نمبر 2983
پریشان کُن کام کا ماحول ذہنی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے
منگل 15 جولائی 2025
پریشان کُن کام کا ماحول ذہنی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، جیسے جائے ملازمت پر امتیازی سلوک، عدم مساوات، ضرورت سے زائد کام کا بوجھ اور عدم تحفظ وغیرہ۔2019ء کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اندازاً 15 فیصد بالغ ملازمین ذہنی عارضے میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔عالمی سطح پر ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سال ایک کروڑ بیس لاکھ کام کے دن یاسیت اور بے چینی (اینگزائٹی) کی وجہ سے ضائع ہو جاتے ہیں، جس کی پیداواری لاگت تقریباً دس کھرب امریکی ڈالر سالانہ بنتی ہے۔اس لئے کام کی جگہ پر دماغی صحت کو فروغ دینے کے ساتھ ذہنی امراض میں مبتلا ملازمین کی فلاح کے لئے بھی موٴثر اقدامات ازحد ضروری ہیں۔یاد رکھیے، دل جمعی سے کام کرنا اور معاش کمانا دماغی صحت کے ضامن ہیں۔
(جاری ہے)
دنیا کی تقریباً 60 فیصد آبادی کام کرتی اور معاش کماتی ہے۔کام کی جگہ پر محفوظ اور صحت مندانہ ماحول تمام ملازمین کا حق ہے۔باوقار ذریعہ معاش اچھی دماغی صحت کا ذریعہ بنتا ہے، جس کے لئے درج ذیل اقدامات ضروری تصور کیے جاتے ہیں۔
کارکنوں میں اعتماد، مقصد اور کامیابی کا احساس ہونا۔
کام کی جگہ پر باہمی تعلقات کا بہتر ہونا اور ملازمین کو کمیونٹی میں شمولیت کا موقع ملنا۔
متعدد فوائد کے ساتھ روزمرہ کے معمولات منظم کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم کا دستیاب ہونا۔
یاد رکھیے، ذہنی صحت سے متاثرہ افراد کے لئے معقول کام نہ صرف ان کی صحت یابی میں معاون ثابت ہوتا ہے، بلکہ کام میں ان کی شمولیت، ان کے اعتماد کو بھی بہتر بناتی ہے۔محفوظ اور صحت مندانہ پیشہ ورانہ ماحول نہ صرف ہر اَجر کا بنیادی حق، بلکہ ایسا ماحول پریشانیاں اور تنازعات کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔نیز، عملے کی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس کے برعکس موٴثر سہولیات کی کمی سے نہ صرف بہتر کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، بلکہ ملازمین کی حاضری بھی کم ہو جاتی ہے۔
جائے ملازمت پر دماغی صحت کے خطرات
کام کی جگہ پر دماغی صحت کو لاحق خطرات کا تعلق ملازمت کی نوعیت، کام کے شیڈول اور جائے ملازمت کے مخصوص حالات کے ساتھ ترقی کے مواقع سے بھی ہوتا ہے۔ان خطرات کے لاحق ہونے میں کئی عوامل شامل ہیں۔مثلاً: کام کے لئے کم ہنرمند ہونا یا موجود مہارت کا کم استعمال۔ضرورت سے زیادہ کام کا بوجھ یا اسٹاف کی کمی۔طویل یا غیر لچک دار کام کے اوقات۔کام کی نوعیت یا کام کے بوجھ پر کنٹرول کی کمی۔غیر محفوظ یا نامواقف کام کے حالات۔کام کی جگہ پر منفی ماحول۔ملازمین میں ہم آہنگی کی کمی یا سخت آمرانہ نگرانی۔تشدد۔ایذا رسانی یا دھونس۔امیتازی سلوک۔ملازمت میں غیر واضح کام کی نوعیت۔ملازمت میں عدم تحفظ۔ناکافی تنخواہ اور ترقی کے مواقع دستیاب نہ ہونا۔
ترقی پذیر ممالک میں نصف سے زائد افراد غیر دستاویزی معیشت میں کام کرتے ہیں، جہاں ان کی صحت اور حفاظت کے لئے کوئی ضابطہ کار نہیں۔یہ ملازمین اکثر غیر محفوظ ماحول میں کام کرتے ہیں، طویل وقت تک کام کرتے ہیں، سماجی یا مالی تحفظات تک بہت کم یا سرے سے کوئی رسائی نہیں رکھتے اور امتیازی سلوک کا سامنا کرتے ہیں۔اور یہ سب چیزیں ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں۔اگرچہ نفسیاتی خطرات تمام شعبوں میں پائے جا سکتے ہیں، لیکن بعض ملازمین میں ان سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہیں، کیونکہ ہر ایک کے کام کی نوعیت اور کام کی جگہ مختلف ہوتی ہے۔معاشی کساد بازاری سے ملازمتوں میں کمی، مالی عدم استحکام یا بے روزگاری میں اضافے جیسے کئی خطرات پیدا ہوتے ہیں، جو ذہنی صحت کو منفی طور پر متاثر کرنے کا سبب بنتے ہیں۔اس کے علاوہ ذہنی صحت پر منفی اثرات کی ایک اور وجہ نسلی، جنسی شناخت، جنسی رجحان، معذوری، ہجرت یا مذہبی تفریق جیسے عوامل کی بنیاد پر امتیازی سلوک برتنا اور عدم مساوات کا مظاہرہ وغیرہ بھی ہے۔شدید ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد کو ملازمت سے خارج کیے جانے کا زیادہ امکان ہوتا ہے اور جب وہ برسرِ روزگار ہوں، تو انھیں دوران کام عدم مساوات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔واضح رہے، بیروزگاری، عارضی ملازمت اور مالی عدم تحفظ، خودکشی جیسے ذہنی امراض میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
دماغی صحت کی بہتری کے اقدامات
حکومت، آجر، ملازمین کی نمائندہ تنظیمیں، ملازمین کی صحت اور حفاظت کے ذمے دار دیگر ادارے مل جُل کر دفاتر، فیکٹریوں اور دیگر کام کی جگہوں پر مثبت اقدامات کے ذریعے بہتری لا سکتے ہیں۔جیسا کہ کام کی جگہ پر دماغی صحت کو لاحق خطرات روکنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔پیشہ ورانہ جگہوں پر دماغی صحت کو فروغ دیا جائے۔ذہنی طور پر بیمار ملازمین کی مدد کی جا سکتی ہے۔تبدیلی کے لئے ایک بہتر ماحول بنائیں۔عالمی ادارہ صحت کی تجویز کے مطابق آجر ایسا تنظیمی نظام نافذ کریں، جو نہ صرف کام کرنے کے ماحول کو بہتر بنائے، بلکہ اس کے ذریعے دماغی صحت کے خطرات بھی کم کیے جائیں۔مثال کے طور پر کام کے لئے لچکدار ماحول یا کام پر تشدد اور ایذا رسانی سے نمٹنے کے طریقے نافذ کرنا۔
عالمی ادارہ صحت کی تجاویز
مینجرز کی تربیت کی جائے، تاکہ وہ ذہنی پریشانی کا سامنا کرنے والے ملازمین کے مسائل پہچان کر انھیں حل کرنے میں مدد فراہم کر سکیں۔ملازمین کی تربیت کے ساتھ ذہنی صحت سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں، تاکہ ذہنی تناؤ اور دیگر ذہنی صحت کی علامات کم کرنے کی مہارتیں پیدا ہوں۔ذہنی امراض میں مبتلا ملازمین کی مدد کی جائے، تاکہ وہ اپنا کام انجام دینے میں بھرپور حصہ لے سکیں۔
ذہنی امراض میں مبتلا ملازمین کو کام میں مکمل اور منصفانہ طور پر حصہ لینے کا پورا حق حاصل ہے۔اس سلسلے میں اقوامِ متحدہ کا کنونشن برائے معذور افراد (بشمول نفسیاتی معذوری) ایک رہنما اصول مہیا کرتا ہے۔ذہنی مسائل کے ساتھ رہنے والے افراد کی مدد کے لئے عالمی ادارہ صحت نے چند سفارشات کی ہیں۔مثلاً ذہنی امراض میں مبتلا ملازمین کو ان کی صلاحیت، ضروریات اور ترجیحات کے مطابق پیشہ ورانہ ماحول میں سہولتیں فراہم کی جائیں۔مثلاً کام کے اوقات میں لچک، کام مکمل کرنے کے لئے اضافی وقت اور تناؤ کم کرنے کے لئے کام کی نوعیت میں تبدیلی وغیرہ۔اس کے علاوہ طبی نگہداشت کے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے، تاکہ ذہنی مسائل سے دو چار ملازمین کی مدد کی جا سکے۔نیز، ذہنی بیماری کی علامات کم کی جا سکیں۔معاون روزگار کے اقدامات کیے جائیں، تاکہ ذہنی امراض میں مبتلا ملازمین کی بامعاوضہ کام کرنے اور روزگار برقرار رکھنے میں مدد کی جا سکے۔بہتری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔
حکومتیں اور آجر (دونوں)، کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے مثبت تبدیلی کے لئے ایک سازگار ماحول تشکیل دیں۔اس طرح کام کی جگہ پر ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے گی۔اس ضمن میں درج ذیل اقدامات ناگزیر ہیں۔کام کی جگہ پر ذہنی صحت کے لئے ذہنی صحت کو متعلقہ پالیسیوں میں ضم کیا جائے۔جائے ملازمت پر دماغی صحت بہتر بنانے کے لئے فنڈز اور وسائل وقف کیے جائیں۔روزگار کے قوانین اور ضوابط کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے اور کام پر غیر امتیازی پالیسیاں نافذ کی جائیں۔تمام شعبوں میں کام کی جگہ پر پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت کے لئے موجودہ نظام میں ذہنی صحت کو شامل کیا جائے۔فیصلہ سازی میں کارکناں، ان کے نمائندے اور دماغی صحت کے ماہرین کے ساتھ مشاورت کریں۔اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کام کی جگہ پر دماغی صحت سے متعلق تمام کارروائی شواہد پر مبنی ہو۔قوانین، ضوابط اور سفارشات کی تعمیل کے لئے قومی لیبر، معائنہ کاروں اور دیگر محکموں کی ذمے داریوں میں ذہنی صحت کو ضم کیا جائے۔
Browse More Depression

پیشہ ورانہ ماحول اور ذہنی صحت
Pesha Warana Mahool Aur Zehni Sehat

سگریٹ نوشی ترک کرنا اس مرض کی تمام دواؤں سے بہتر ہے
Cigarette Noshi Tark Karna Is Marz Ki Tamam Dawaon Se Behtar Hai

آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر
Autism Spectrum Disorder

طلاق کے بعد نفسیاتی مسائل
Talaq Ke Baad Nafsiyati Masail

ڈائٹنگ اور ہماری دماغی صحت
Dieting Aur Hamari Dimaghi Sehat

ہنسنا مسکرانا
Hansna Muskurana