Diet Behtar Karen Kamzor Bhi Na Hoon - Article No. 2471

Diet Behtar Karen Kamzor Bhi Na Hoon

ڈائٹ بہتر کریں‘کمزور بھی نہ ہوں - تحریر نمبر 2471

مگر کس طرح نظر آئیں خوش وضع

منگل 21 جون 2022

ہماری خوراک ہمیں صحت مند بھی رکھتی ہے اور غلط انتخاب ہمیں بیمار بھی کر سکتا ہے۔عام طور پر عمر کے 30 ویں عشرے میں یعنی تیس برس کی عمر کو پہنچنے پر مردوں اور عورتوں دونوں اصناف میں موٹاپا بڑھنے لگتا ہے اور صحت کا شعور رکھنے والوں کو سلم اور اسمارٹ نظر آنے کی فکر ہوتی ہے۔بے ہنگم اور بے اعتدالی سے کی جانے والی ڈائٹ اختیار کرنے سے سوائے نقاہت اور پژمردگی کے کچھ زیادہ بہتر نتائج حاصل نہیں ہوتے۔
جلد ڈھلکنے لگتی ہے اور چہرے پر شادابی نہیں رہتی۔
غذا کم لیں‘خوراک کی مقدار کم کر لیں لیکن جس طرح بھی غذا کا انتخاب کریں‘چہرے پر نقاہت اور پژمردگی نہیں آنی چاہئے اس ضمن میں غذائیت بھری خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ذیل میں چند ایسی تجاویز دی جا رہی ہیں جو بہتر انتخاب ہو سکتی ہیں مثلاً اینٹی آکسیڈنٹس پر مشتمل غذاؤں کی مقدار بڑھا دیں۔

(جاری ہے)


یہ اجزاء آنتوں کی سوزش کم کرکے عضلات کو مستحکم کرنے سمیت امراض قلب کے علاوہ ذیابیطس اور کینسر سے دفاع کرتے ہیں‘یہ دھوپ سے پہنچنے والے نقصانات سے تحفظ دیتے ہیں چنانچہ ان فوائد کے حصول کے لئے سبزیوں اور پھلوں کو زیادہ مقدار میں خوراک کا حصہ بنانا چاہئے۔ہرے پتوں والی سبزیاں اور پھلوں میں سٹرس فروٹس کا استعمال جلد کو لچکدار‘پُرکشش اور جاذب نظر بناتا اور ڈھلکتی ہوئی جلد کو نارمل انداز میں کسنے میں مدد دیتے ہیں۔

اگر آپ اینٹی آکسیڈنٹس پر مشتمل اضافی سپلیمنٹس لے کر ڈائٹ کو متوازن کرنا چاہیں تو ڈاکٹر کے مشورے سے ایسا کر لیں۔
اومیگا۔3 اور 6 فیٹی ایسڈز کے انتخاب کے ساتھ ساتھ توازن قائم کریں۔
تازہ روغنی مچھلی جو مقامی طور پر دستیاب ہو ہفتے میں 3 مرتبہ ضرور کھا لیں۔
کھانوں کو نباتاتی اور زیتون کے تیل میں پکائیں۔مکھن یا مارجرین میں کھانے نہ تیار کریں۔
کافی کا استعمال کم سے کم کریں یہ جسم میں زائد انسولین بناتی ہے۔مختصر ناشتوں اور مکمل کھانوں کے درمیان وقفہ ضرور رکھیں۔
گوشت کا استعمال جب بھی کریں چربی ضرور علیحدہ کر دیں کیونکہ چربی حرارت سے پگھل جائے گی لیکن یہ مضر صحت جزو جسم کے اندر دوبارہ منجمد ہو کر مہلک امراض کا سبب بن سکتی ہے۔
مختصر ناشتے کے لئے ہمس اور جئی کے بسکٹس یا کیک کم مقدار میں لینے سے جسم میں انسولین کی مقدار توازن میں رہتی ہے۔

ورزش کئی مسائل کا واحد حل ہے
تیز قدمی ہر عمر میں مناسب ترین ورزش ہوتی ہے۔کئی منزلہ عمارت میں دو یا تین منزلوں تک چل کر جانا مفید رہے گا باقی اگر آٹھویں یا نویں منزل پر جانا مقصود ہو تو آدھے راستے کو بذریعہ لفٹ عبور کیا جا سکتا ہے۔اگر آپ سیڑھیاں چڑھنے کی عادت استوار کرنا چاہتی ہیں تو بتدریج اور مرحلہ وار چہل قدمی کی رفتار بڑھانا مفید رہے گی۔
یوگا‘پائی لیٹس اور دیگر ورزشوں کو سنجیدگی سے اپنائیں۔
قوت مدافعت کو یکجا کریں
جوں جوں عمر بڑھتی ہے ہماری قوت مدافعت کمزور ہونے لگتی ہے۔بعض دفعہ ذہنی دباؤ یا کام کی زیادتی کے بعد تھکن اور اضمحلال کی کیفیت بڑھ جاتی ہے۔اس دور میں بہترین غذائیت پر مشتمل خوراک اور آرام ہی قوت مدافعت کو متوازن رکھ سکتے ہیں۔
اسی طرح اچھی نیند بھی اسی وقت آ سکتی ہے جب آپ نے اپنے ذہن اور جسم کو اعتدال سے غذا مہیا کی ہو‘اسٹریس کم سے کم ہو اور اس کے لئے آپ کو درکار ہیں وٹامن بی،سی،Zinc اور ملے جلے کاربوہائیڈریٹس تاکہ آپ کو دباؤ کی کیفیت میں نقاہت نہ ہو۔
ماہرین کے مطابق پھلوں اور سبزیوں میں وٹامنز‘فائبر اور نباتات پائے جاتے ہیں جو ہمارے جسم میں خون کے دورانیے کو بہتر بناتے ہیں۔بلڈ پریشر کی شکایت بھی کم ہو جاتی ہے اور خون میں شکر کی مقدار بھی مناسب رہتی ہے۔ان چند تجاویز پر عمل کرکے قدرتی طریقے سے ڈائٹ بہتر کی جا سکتی ہے‘اس سے کمزوری بھی نہیں ہوتی اور طبیعت بھی ہشاش بشاش رہتی ہے۔

Browse More Dieting