Zindagi Ke Liye Doriye - Article No. 2493

Zindagi Ke Liye Doriye

زندگی کے لئے دوڑیے - تحریر نمبر 2493

اگر آپ کو زندگی عزیز ہے تو اپنی زندگی کی خاطر دوڑیے،لیکن یہ خیال ضرور رکھیے کہ اس سے گھٹنوں اور پیروں کے جوڑوں پر غیر معمولی بوجھ نہ پڑے

منگل 19 جولائی 2022

شیخ عبدالحمید عابد
جسم کی طاقت کام کرنے سے بڑھتی ہے۔اگر آپ اپنے جسم کے پٹھوں کو استعمال میں لاتے ہیں تو آپ قوی اور توانا رہ سکتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہل جوتنے والا بوڑھا کسان اپنے ہم عمر شخص سے چست و توانا ہوتا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جسم کو کیوں کر مضبوط اور توانا بنایا جا سکتا ہے۔دیکھا گیا ہے کہ پیدل چلنا اور دوڑنا جسم کے لئے بہترین ورزشیں ہیں۔
اپنی زندگی کے شب و روز میں موافق تبدیلیاں لانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ دوڑیے۔یہ ایک بہترین ورزش ہے۔صرف دوڑنا ہی ایک ایسی ورزش ہے،جس کے لئے نہ کسی سازو سامان کی ضرورت ہے اور نہ اس پر کچھ خرچ اٹھتا ہے۔پھر یہ کسی بھی جگہ کی جا سکتی ہے۔دوڑنے کے لئے وقت کی بھی کوئی قید نہیں۔صبح سویرا ہو یا آدھی رات،جو بھی وقت آپ موزوں سمجھیں،یہ ورزش کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)


دوڑنا ایک مکمل عضویاتی ورزش ہے۔اس سے رانوں اور ٹانگوں کے بڑے عضلات متوازن انداز میں کام کرنے لگتے ہیں۔یہ دل اور پھیپھڑوں کو صحت مند رکھنے کا سستا ذریعہ ہے۔دوڑنے سے جسم پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں،وہ اگرچہ ڈرامائی نہیں ہوتے،مگر شاندار ضرور ہوتے ہیں۔دوڑ صرف ٹانگوں اور پھیپھڑوں کو ہی نہیں،پورے جسم کو قوت بخشتی ہے۔جب آپ باقاعدہ دوڑتے ہیں تو جسم میں نرمی،لچک،قوت اور طمانیت کا احساس ہوتا ہے اور آپ ایسی شعوری قوت کے مالک بن جاتے ہیں،جو شاید کسی اور طریقے سے حاصل نہیں ہو سکتی۔
مزید برآں چند میل کی دوڑ سے چھوٹی چھوٹی بیماریوں مثلاً سر کا درد،معدے کی گڑبڑ اور سگریٹ نوشی کے اثرات بد کی شکایت رفع ہو جاتی ہے۔بیشتر لوگوں کا انکشاف ہے کہ وہ دوڑ سے نفسیاتی فوائد بھی حاصل کرتے ہیں۔اس سے دماغی توانائی بھی حاصل ہوتی ہے۔دوڑ زندگی کو کنٹرول کرنے کا شعور دیتی ہے۔دوڑ سے اعصابی تناؤ دور ہو جاتا ہے۔
ورزش یا دوڑ وہ قدرتی نفسیاتی معالج ہے،جس کے نتیجے میں انسان کے اندر نہ صرف اپنی ذات کی قدر و قیمت کا احساس بڑھ جاتا ہے،بلکہ وہ خود کو پہلے سے کہیں بہتر محسوس کرنے لگتا ہے۔
دوڑ بے چینی،اضمحلال اور بہت سی دوسری ناخوشگوار ذہنی کیفیات کا طاقتور تریاق ہے۔دوڑ اور پریشانی ایک دوسرے کی ضد ہیں۔لمبی دوڑ کے بعد ذہن کئی گھنٹے ہر قسم کی پریشانیوں اور تفکرات سے آزاد رہتا ہے۔بلاشبہ دوڑ دماغی صحت میں اضافہ کرتی اور ذہنی صلاحیتوں کو جلا بخشتی ہے،لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟دوڑنے سے دماغ کو غذا کے لئے وافر اوکسیجن ملتی ہے،جس سے اس کی صلاحیت بہتر ہو جاتی ہے۔
ایک اور سبب یہ ہے کہ جسم اور دماغ میں نہایت قریبی تعلق ہے۔چنانچہ جہاں دوڑ سے جسم کو فائدہ ہوتا ہے،وہاں دماغ کو بھی توانائی ملتی ہے۔
آپ اپنی غذاؤں میں تبدیلی کریں یا نہ کریں،دوڑ موٹاپا ضرور کم کر دیتی ہے۔اگر آپ روز بہ روز موٹے ہوتے جا رہے ہیں تو دوڑنا شروع کر دیجیے،موٹاپا فوراً کم ہونے لگے گا۔دوڑنے والے نہ دوڑنے والوں سے زیادہ غذائی حرارے (کیلوریز) خرچ کرتے ہیں۔
دوڑ یا جاگنگ کے ذریعے عورتیں ایک سال کے عرصے میں دس بارہ پونڈ اور مرد بیس سے زائد پونڈ وزن کم کر سکتے ہیں۔اگرچہ دوڑ کی طرح بعض دوسرے کھیل بھی صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں،تاہم دوڑ کو ہم اس لئے ترجیح دیتے ہیں کہ یہ وقت اور پیسہ بچانے والا کھیل ہے۔
اگر آپ قدرے عمر رسیدہ ہیں تو معالج سے مشورہ کرکے ناشتے سے پہلے سیر کریں اور اگر آپ نوجوان ہیں تو ناشتے سے پہلے دوڑ لگایا کیجیے۔اگر آپ کو زندگی عزیز ہے تو اپنی زندگی کی خاطر دوڑیے،لیکن یہ خیال ضرور رکھیے کہ اس سے گھٹنوں اور پیروں کے جوڑوں پر غیر معمولی بوجھ نہ پڑے۔یہ ضروری ہے کہ دھیرے دھیرے ورزش کی عادت ڈالی جائے،تاکہ جوڑ زخمی ہونے سے محفوظ رہیں۔

Browse More Exercise