
Bars Jild Ki Dilkashi Mutasir Karne Wala Marz - Article No. 2203
برص جلد کی دلکشی متاثر کرنے والا مرض - تحریر نمبر 2203
جمعہ 16 جولائی 2021

چہرہ جسم کا عکاس ہوتا ہے۔چہرے کی جلد ترو تازہ توانا اور اگر داغ دھبوں جھائیوں سے محفوظ ہو تو شخصیت نکھر جاتی ہے۔جلد جسم انسانی کی حفاظت ہی نہیں کرتی بلکہ خوبصورتی بھی فراہم کرتی ہے۔جلد کو آئینہ صحت کہا جاتا ہے۔خوبصورت جلد اور چہرہ ہمیشہ دلکشی کا باعث بنتا ہے۔ مردوں کی نسبت خواتین تو خصوصی طور پر اس طرف توجہ دیتی ہیں اور جلد خصوصاً چہرہ کو خوبصورت بنانے کے لئے مختلف قسم کی کریمیں اور لوشن استعمال کرتی ہیں۔دنیا بھر میں جلد کی آرائش و زیبائش کے لئے بہت زیادہ رقم خرچ کی جاتی ہے۔جلد جسم کے درجہ حرارت کو قائم رکھتی اور جسم کے فاسد مادوں کو خارج کرتی ہے۔یہ اخراج مسامات سے پسینہ کے ذریعے ہوتا ہے۔وٹامن ڈی جسم کے لئے اہم ہے کیونکہ یہ جسم کی نشوونما کرتا ہے۔
قدیم روایات کے مطابق اس مرض کا سبب مچھلی کھانے کے بعد دودھ پینا ہے۔یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مچھلی کی وہ قسم کونسی ہے تاہم جدید تحقیقات نے اس نقطہ نظر کی تردید کی ہے۔اس حوالے سے یہ بات پیش نظر رہے کہ مشرق بعید کے بہت سے ممالک فلپائن،بنگلہ دیش میں مچھلی اہم غذا ہے اور وہاں کے لوگ مچھلی کے بعد دودھ کا استعمال کرتے ہیں مگر وہاں یہ مرض زیادہ نہیں پایا جاتا۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ متاثرہ جگہ پر رنگ بنانے والے خلیات،جو کہ جلد کی اوپری تہہ میں پائے جاتے ہیں،وہ رنگ بنانے کا عمل ترک کر دیتے ہیں،وگرنہ یہ خلیات ہر لحاظ سے اپنی ساخت اور تعداد میں نارمل ہوتے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ جن افراد کو یہ مرض لاحق ہو انہیں ذیابیطس اور تھائی رائیڈ غدود (گلینڈ) کے لئے بھی اپنا معائنہ ضرور کروا لینا چاہیے۔
یہ داغ عمر کے کسی بھی حصے میں اور جسم پر کہیں بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔مقامی طور پر رنگ کے ذرات نہ ہونے کی وجہ سے سفید دھبوں سے جلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔چونکہ جلد میں رنگت کی موجودگی دھوپ سے بچاؤ کا کام کرتی ہے،اس لئے ایسے افراد کو دھوپ میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔اگر دھوپ میں جانا ناگزیر ہو جائے تو مناسب ڈھکے ہوئے لباس کا استعمال کریں۔دھوپ ایسے افراد کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
برص بہرحال ایک بے ضرر مرض ہے ،جو کہ کسی طرح سے بھی متعدی نہیں۔معاشرے میں کہیں بھی ایسا فرد نظر آئے،تو اسے ایک نارمل انسان کے طور پر قبول کرنا چاہیے۔اس سے بچنے یا کترانے کی قطعاً ضرورت نہیں،کیونکہ یہ ایک عام کیفیت ہے جو کہ کسی کو بھی عمر کے کسی حصے میں پیش آسکتی ہے۔
برص کے داغوں کے کنارے گہری رنگت کے ہوتے ہیں،جبکہ دھبوں کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ابتداء میں بالوں کی رنگت متاثر نہیں ہوتی،مگر بعد میں جب یہ دھبے پرانے ہو جاتے ہیں،تو اس جگہ پر موجود بالوں کی رنگت بھی سفید ہو جاتی ہے۔اس کے علاوہ بھی ان افراد میں سر کے بال وقت سے پہلے سفید ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
علاج کے ضمن میں اتنا کہا جا سکتا ہے کہ چند دھبے علاج کا اثر جلد قبول کر لیتے ہیں،جبکہ چند میں کچھ عرصہ درکار ہوتا ہے۔جن افراد میں یہ دھبے جسم کے کھلے حصوں پر ہوتے ہیں،انہیں دھوپ سے احتیاط برتنا ضروری ہے،کیونکہ ایسے افراد میں رنگت کے ذرات نہ ہونے کی وجہ سے سن برن (دھوپ کی تمازت سے جلد کے جل جانے) کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ آنکھوں کو دھوپ کی تمازت سے بچانے کے لئے رنگین چشمے کا استعمال مددگار ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق مچھلی اور دودھ کے بہ یک وقت استعمال سے برص کا کوئی تعلق نہیں۔یہ ایک غلط مفروضہ ہے اور میڈیکل سائنس میں کہیں بھی اس کی تائید نہیں۔دور کیوں جائیں،لوگ اکثر دعوتوں اور پارٹیوں میں مچھلی نوش فرماتے ہیں اور میٹھی ڈش کے طور پر اکثر پڈنگ اور کھیر وغیرہ بھی کھائی جاتی ہے،جس میں دودھ ہوتا ہے۔پھر چائے میں بھی دودھ استعمال ہوتا ہے۔گھروں میں مچھلی کو پکانے کے لئے دہی میں بھونا جاتا ہے،جو کہ دودھ سے بنتا ہے۔
(جاری ہے)
دھوپ سے جلد وٹامن ڈی بنانا شروع کر دیتی ہے۔
جلد کو جو امراض متاثر کرتے ہیں اور جلد کا حسن ماند کر دیتے ہیں،ان میں برص (Leucoderma) زیادہ قابل ذکر ہے۔
قدیم روایات کے مطابق اس مرض کا سبب مچھلی کھانے کے بعد دودھ پینا ہے۔یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مچھلی کی وہ قسم کونسی ہے تاہم جدید تحقیقات نے اس نقطہ نظر کی تردید کی ہے۔اس حوالے سے یہ بات پیش نظر رہے کہ مشرق بعید کے بہت سے ممالک فلپائن،بنگلہ دیش میں مچھلی اہم غذا ہے اور وہاں کے لوگ مچھلی کے بعد دودھ کا استعمال کرتے ہیں مگر وہاں یہ مرض زیادہ نہیں پایا جاتا۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ متاثرہ جگہ پر رنگ بنانے والے خلیات،جو کہ جلد کی اوپری تہہ میں پائے جاتے ہیں،وہ رنگ بنانے کا عمل ترک کر دیتے ہیں،وگرنہ یہ خلیات ہر لحاظ سے اپنی ساخت اور تعداد میں نارمل ہوتے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ جن افراد کو یہ مرض لاحق ہو انہیں ذیابیطس اور تھائی رائیڈ غدود (گلینڈ) کے لئے بھی اپنا معائنہ ضرور کروا لینا چاہیے۔
یہ داغ عمر کے کسی بھی حصے میں اور جسم پر کہیں بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔مقامی طور پر رنگ کے ذرات نہ ہونے کی وجہ سے سفید دھبوں سے جلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔چونکہ جلد میں رنگت کی موجودگی دھوپ سے بچاؤ کا کام کرتی ہے،اس لئے ایسے افراد کو دھوپ میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔اگر دھوپ میں جانا ناگزیر ہو جائے تو مناسب ڈھکے ہوئے لباس کا استعمال کریں۔دھوپ ایسے افراد کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
برص بہرحال ایک بے ضرر مرض ہے ،جو کہ کسی طرح سے بھی متعدی نہیں۔معاشرے میں کہیں بھی ایسا فرد نظر آئے،تو اسے ایک نارمل انسان کے طور پر قبول کرنا چاہیے۔اس سے بچنے یا کترانے کی قطعاً ضرورت نہیں،کیونکہ یہ ایک عام کیفیت ہے جو کہ کسی کو بھی عمر کے کسی حصے میں پیش آسکتی ہے۔
برص کے داغوں کے کنارے گہری رنگت کے ہوتے ہیں،جبکہ دھبوں کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ابتداء میں بالوں کی رنگت متاثر نہیں ہوتی،مگر بعد میں جب یہ دھبے پرانے ہو جاتے ہیں،تو اس جگہ پر موجود بالوں کی رنگت بھی سفید ہو جاتی ہے۔اس کے علاوہ بھی ان افراد میں سر کے بال وقت سے پہلے سفید ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
علاج کے ضمن میں اتنا کہا جا سکتا ہے کہ چند دھبے علاج کا اثر جلد قبول کر لیتے ہیں،جبکہ چند میں کچھ عرصہ درکار ہوتا ہے۔جن افراد میں یہ دھبے جسم کے کھلے حصوں پر ہوتے ہیں،انہیں دھوپ سے احتیاط برتنا ضروری ہے،کیونکہ ایسے افراد میں رنگت کے ذرات نہ ہونے کی وجہ سے سن برن (دھوپ کی تمازت سے جلد کے جل جانے) کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ آنکھوں کو دھوپ کی تمازت سے بچانے کے لئے رنگین چشمے کا استعمال مددگار ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق مچھلی اور دودھ کے بہ یک وقت استعمال سے برص کا کوئی تعلق نہیں۔یہ ایک غلط مفروضہ ہے اور میڈیکل سائنس میں کہیں بھی اس کی تائید نہیں۔دور کیوں جائیں،لوگ اکثر دعوتوں اور پارٹیوں میں مچھلی نوش فرماتے ہیں اور میٹھی ڈش کے طور پر اکثر پڈنگ اور کھیر وغیرہ بھی کھائی جاتی ہے،جس میں دودھ ہوتا ہے۔پھر چائے میں بھی دودھ استعمال ہوتا ہے۔گھروں میں مچھلی کو پکانے کے لئے دہی میں بھونا جاتا ہے،جو کہ دودھ سے بنتا ہے۔
تاریخ اشاعت:
2021-07-16
صحت سے متعلق مزید مضامین
Your Thoughts and Comments
مزید چہرے اور جلد کے مسائل سے متعلق
-
جلدی امراض سے بچاؤ کے لئے اہم تدابیر اور نسخے
-
داد یا قوبا ۔ ایک جلدی بیماری
-
بھر پور نیندجلدی مسائل کا حل
-
کوڑھ
-
جلدی بیماری ایگزیما کے پھیلائو میں خطرناک حد تک اضافہ
Articles and Information
غذا اور صحتغذا کے ذریعے بیماریوں کا علاجمضامینورزشناشتہ کے فوائدذیابیطس ۔ شوگرڈینگی بخار اور ڈینگی وائرسبواسیر اور اسکا علاجآنکھوں کے مسائل اور علاجچہرے اور جلد کے مسائلبلڈ پریشرموٹاپا کم کرنے کے آسان طریقےکمر درد کے مسائلجوڑوں کے درد کے مسائلڈپریشن اور ذہنی مسائل اور انکا علاجفالج کا علاجگردوں کے مسائلدانتوں کے مسائلناک کان گلے کے مسائلکھانسی اور گلے کے مسائلڈائٹنگ کے طریقےکینسر بانجھ پنکولیسٹرول ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.