Zinc Ki Kami - Article No. 2784

Zinc Ki Kami

زنک کی کمی - تحریر نمبر 2784

جلد اور آنکھوں سمیت کئی مسائل کا سبب

جمعرات 16 نومبر 2023

ہومیو کنسلٹنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال
انسانی جسم مختلف اجزاء کا مجموعہ ہے،جن کی کمی بیشی صحت و تندرستی پر اثر انداز ہوتی ہے۔ان اجزاء میں جست جسے انگریزی میں زنک کہا جاتا ہے،انتہائی ضروری خیال کیا جاتا ہے۔جدید طبی تحقیق کے مطابق زنک کی کمی صحت سے متعلقہ کئی مسائل کا سبب بن سکتی ہے،جن میں مدافعتی نظام کی کمزوری،زخموں کا مندمل نہ ہونا،قوتِ ذائقہ و شامہ کی کمی،نشوونما اور جلد کے مسائل وغیرہ شامل ہیں۔
زنک متعدد جسمانی افعال،بشمول ڈی این اے کی ترکیب،سیل ڈویژن،پروٹین،میٹابولزم اور انزائم کی سرگرمیوں کے لئے ضروری ہے۔زنک کی کمی کی کئی وجوہ ہیں۔جیسے سبزیوں کا زائد استعمال،ایسی غذائیں جن میں زنک کم مقدار میں پایا جائے،ہاضمے کے مسائل (جسے طبی اصطلاح میں Malabsorption کہا جاتا ہے) الکحل،بڑھتی عمر،بعض ادویہ،سینے کی جلن،ایسڈ ریفلکس جیسی علامات رفع کرنے کے لئے استعمال کی جانے والی اور پیشاب آور ادویہ وغیرہ۔

(جاری ہے)


اگر زنک باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو سب سے پہلے مدافعتی نظام کے سیلز بہتر طریقے سے کام کرنے لگتے ہیں،بصورت دیگر یہ سیلز متاثر ہو جاتے ہیں۔زنک کا استعمال نہ صرف نوجوانوں،بلکہ عمر رسیدہ افراد کی صحت بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ایک طبی تحقیق کے مطابق ایسے بوڑھے افراد جو زنک استعمال کرتے ہیں،ان میں مختلف اقسام کے سوزشی امراض کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
جست یا زنک کے کئی اور بھی فوائد ہیں۔جیسا کہ زنک کی مدد سے ایسے افراد جن میں پری ڈائیبیٹک کی علامات موجود ہوں،ان میں ذیابیطس کا عارضہ لاحق ہونے کے امکانات طویل عرصے تک روکے جا سکتے ہیں۔یہ اہم عنصر شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کے ثانوی امراض میں فائدہ مند ہوتا ہے۔بہترین مانع تکسید ہونے کے سبب سرطان کے مددگار خلیات تباہ کر دیتا ہے۔
جلدی عوارض سے بچاتا ہے،بالخصوص ایسے افراد جن کے زخم دیر سے بھرتے ہوں،ان کے لئے نافع عنصر ہے۔قوتِ مدافعت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔قوتِ ذائقہ اور شامہ کے لئے بھی ازحد مفید ہے،جبکہ بالوں کے مسائل سے (مثلاً گنجا پَن،بال گرنا،دو شاخے یا پتلے ہو جانا) نجات کے لئے اکسیر ہے۔السر کی کئی اقسام کے علاج اور جلد کے زخموں کے لئے بھی زنک کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔
زنک کا استعمال جلد میں کولاجین کی مقدار متوازن رکھتا ہے۔اس کے استعمال سے ذیابیطس سے بننے والے زخموں کی شدت میں کمی آتی ہے۔طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر روزانہ زنک مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے،تو یہ آنکھوں کی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔کیل مہاسوں کے علاج کے لئے زنک کا استعمال مفید سمجھا جاتا ہے۔بعض طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زنک کی کمی کی وجہ سے ذیابیطس کے مرض میں شدت آ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ جو افراد زنک کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں،ان میں ان لوگوں کی نسبت بلڈ شوگر لیول کم ہوتا ہے،جو زنک استعمال نہیں کرتے۔دورانِ حمل ذیابیطس کا سامنا کرنے والی خواتین میں بھی زنک کا استعمال اکسیر ثابت ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں زنک مناسب مقدار میں موجود نہ ہو تو ہر وقت تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے،دورانِ حمل جست کی قلت سے جنین کو نقصان کا احتمال رہتا ہے۔
اس کے علاوہ زنک کی کمی کے باعث بھوک نہیں لگتی،نتیجتاً جسمانی کمزوری واقع ہو جاتی ہے۔دورانِ رضاعت خواتین کے لئے زنک کا استعمال ذہنی و جسمانی صحت کے لئے مفید ہے۔مردوں میں زنک کی کمی کے نتیجے میں پراسٹیٹ گلینڈ سے متعلقہ عوارض کا جلد ہی سامنا کرنا پڑتا ہے۔”دی ایج ریلیٹڈ آئی ڈیزیز اسٹڈی“ کی ایک حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ وٹامن سی،بیٹاکیروٹین،وٹامن ای،جست (زنک)،اومیگا تھری اور کاپر پر مبنی فوڈ سپلی منٹس کی مدد سے آنکھوں کے کئی امراض،بالخصوص Macular Degeneration سے تحفظ ملتا ہے۔
زنک کی کمی دائمی صورت اختیار کر لے تو بڑھاپے کی علامات قبل از وقت ظاہر ہونے لگتی ہیں۔سائی نس کے مریضوں میں بھی اس عنصر کی کمی پائی جاتی ہے۔جست کی کمی اسہال سُستی اور ڈپریشن کا بھی سبب بنتی ہے۔مردانہ سن یاس،جسے اینڈروپاز (Andropause) کہتے ہیں،کے دور میں زنک کا استعمال ٹیسٹوسٹیرون ہارمون کی مقدار نارمل رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
زنک حاصل کرنے کے قدرتی ذرائع
جست کے ذرائع میں سے گوشت‘کلیجی،مرغی،مچھلی،سالم،اناج،پھلیاں اور میوے کی گریاں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ شیل فش وٹامن بی 12 کا اہم ذریعہ ہے،لیکن اس میں زنک،کاپر اور آئرن کی بھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔گوشت،خصوصاً بکرے میں زنک اور وٹامن بی 12 کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے۔کدو کے بیج کے تیل میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں،جو غدہ مثانہ (پراسٹیٹ گلینڈ) کے خلیات کی بڑھوتری میں مانع ہوتے ہیں۔کاجو انتہائی خوش ذائقہ میوہ ہے،جس میں کئی مفید اجزاء کے علاوہ زنک بھی پایا جاتا ہے۔
عموماً تربوز کے بیجوں کو کوڑے دان میں پھینک دیا جاتا ہے،لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ تربوز کے بیجوں میں زنک خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے۔تربوز کے بیجوں کو دھو کر دھوپ میں خشک کر لیں اور اپنی خوراک میں شامل کریں۔لہسن میں زنک،وٹامن اے،وٹامن بی اور وٹامن سی کے علاوہ کیلشیم،میگنیشیم،آیوڈین،آئرن اور پوٹاشیم پائے جاتے ہیں۔خیال رہے کہ لہسن کا اثر گرم ہوتا ہے،اس لئے گرمی کے موسم میں اسے محدود مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔
انڈے کی زردی زنک کا بھرپور ذریعہ ہے۔
آر ڈی اے (Recommended Dietary Allowance) نے روزانہ کی بنیاد پر زنک کی مقدار تجویز کی ہے،جس کے مطابق مردوں کے لئے 12 تا 15 ملی گرام،خواتین کے لئے 10 تا 12 ملی گرام،حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لئے 12 تا 15 ملی گرام ہے۔ماہرین کے مطابق روزانہ 40 ملی گرام زنک کی مقدار محفوظ تصور کی جاتی ہے اور اس مقدار کے فوری طور پر کوئی مضر اثرات ظاہر نہیں ہوتے۔بہرحال ہر فرد کی ضروریات مختلف ہوتی ہیں اور چونکہ ہمارے ہاں عمومی افراد لیب ٹیسٹ کروانے سے کتراتے ہیں،تو بہتر یہی ہے کہ آر ڈی اے کی تجویز کردہ خوراک سے تجاوز نہ کیا جائے۔

Browse More Face And Skin