Garmiyon Mian Thandak Ka Ehsas - Article No. 1572

Garmiyon Mian Thandak Ka Ehsas

گرمیوں میں ٹھنڈک کا احساس - تحریر نمبر 1572

فرحت بخش مشروبات

پیر 13 مئی 2019

گرمیوں کا موسم اور جھلسا دینے والی دھوپ میں ٹھنڈے شربت کا ایک گھونٹ بھی بہت فرحت بخش ہوتاہے۔چھوٹے بچے ہوں،نوجوان لڑکے لڑکیاں ہوں یا دادادادی اور نانانانی ہوں۔ایسے موسم میں سب کو ہی ٹھنڈے مشروب کی طلب ہوتی ہے۔
پیاس محسوس کرنا گرمی کے موسم کی ایک خصوصیت ہے ۔یہ ایک قدرتی طریقہ ہے جس کے ذریعے جسم کے اندر موجود پانی کا توازن قائم رہتا ہے۔
پسینے کے ذریعے جسم سے خارج ہو جانے والے پانی کی مقدار کو جسم میں بحال کرنا ضروری ہے اور اس غرض سے جسم پیاس کی شکل میں اشارہ دیتا ہے۔پانی کی کمی سے ڈی ہائیڈ ریشن کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔اب یہ ہر کسی کی مرضی ہے کہ پیاس بجھانے کے لیے کس قسم کے مشروب کا انتخاب کیا جائے۔مشروب کا بنیادی مقصد تو پیاس بجھانا اور جسم کی توانائی فراہم کرناہے۔

(جاری ہے)


سرگرمیوں کے دوران طرح طرح کے مشروبات پینے سے جسم کو قوت فراہم ہوتی ہے۔طرح طرح کے ذائقوں والے مشروبات سے گرمی میں تسکین اور فرحت حاصل کی جاسکتی ہے ۔گرم موسم میں چند اقسام کے مشروبات بنانے کی تراکیب پیش کی جارہی ہیں ان کی مدد سے مزے مزے کے مشروبات ہر گھر میں تیار کیے جاسکتے ہیں۔
فروٹ پنچ
اشیاء:لیچی دس عدد،ناشپاتی ایک عدد(بڑے سائز کی)،خربوزہ300گرام(چھلکا اور بیج الگ کرلیں)،ادرک (چوپ کی ہوئی)تین چوتھائی انچ کا ٹکڑا ،لیموں(رس نکال لیں)ایک عدد ،آئس کیوبز حسب ضرورت ،پودینے کے پتے۔

ترکیب:لیچی کو چھیل کر اس کا بیج نکال دیں۔ناشپاتی اور خربوزہ کو موٹے موٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر شامل کریں۔جو سر میں لیچی،ناشپاتی ،خربوزہ ڈال کر رس نکال لیں ۔اسے گلاس میں نکالیے اور اس میں لیموں کا رس ڈالیں۔ مزیدار فروٹ پنچ تیار ہے۔آئس کیوبز ڈال کر پودینے کے پتے سے گارنشنگ کرکے ٹھنڈا ٹھنڈا سروکریں۔
اسٹرابیری یوگرٹ شیک
اشیاء:دہی ایک کپ،اسٹرابیری چھ سے آٹھ عدد،چینی تین سے چار کھانے کے چمچ،دودھ آدھا کپ،
برف(کے چھوٹے ٹکڑے)آدھا کپ۔
ترکیب:بلینڈر میں دہی ،اسٹرابیری ،دودھ ،چینی اور برف ڈال کر بلینڈ کرلیں ۔فریش اسٹرابیری سے گارنشنگ کرکے سروکریں۔
ناریل پانی:ناریل پانی موسم گرمامیں قدرت کا ایک خاص تحفہ ہے۔ناریل کے اندر بند محفوظ پانی وٹامنز سے بھر پور ہوتا ہے اور گرمی کی وجہ سے ضائع ہو جانے والی توانائی کو بحال کردیتاہے۔
اس کا بہتر استعمال یہ ہے کہ ناریل کو توڑنے کے بعد کا پانی فوراً پی لیا جائے۔
اگر اس کا ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہوتو اس کو صاف ستھرے برتن میں رکھنا چاہیے۔
ناریل کے پانی سے مزیدار مشروب بھی بنایا جا سکتا ہے اس کے لیے چٹکی بھر پسی ہوئی دار چینی،تھوڑا سالیموں کارس ،تھوڑی سی پسی ہوئی ادرک،حسب ذائقہ شکر اور چند کالی مرچیں شامل کرلی جائیں ۔اس طرح تیار ہونے والا یہ مشروب نہایت ہی خوش ذائقہ اور مفید ہے۔
ماہرین غذا،ڈاکٹر اور صحت کے ماہرین سب کے سب کچے ناریل کو مفید قرار دیتے ہیں ۔
یہ پیاس بجھاتاہے۔ناریل پانی گرمی کے موسم میں تپتی ہوئی دو پہروں میں شدید پیاس کو تسکین دیتاہے۔
دہی:دہی سے میٹھی یا نمکین لسی حسب خواہش گاڑھی یا پتلی بنائی جا سکتی ہے۔اس میں دودھ یا پانی کی مقدار میں اپنی مرضی کے مطابق کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔
دہی سے لسی کے علاوہ چھاچھ بھی تیار کی جاتی ہے اور اس کا استعمال بھی گرمیوں میں زیادہ ہوتاہے۔
دہی میں مکھن بھی شامل ہوتاہے۔جب دہی سے مکھن نکال لیا جاتا ہے تو یہ چھاچھ بن جاتی ہے۔چھاچھ گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے۔لسی کافی ثقیل ہوتی ہے اور اس کے پینے سے پیٹ بھر جاتاہے۔جبکہ چھاچھ پتلی ہوتی ہے۔
گرم موسم میں پیاس کی شدت میں کمی کے لیے جوس بھی مفید ہیں۔گرم موسم میں پیاس میں تسکین کے لیے آم ،تربوز ،سیب ،لیموں ،انگور،انناس،موسمبی،سنگترے وغیرہ کا جوس شوق سے پیا جاتاہے۔

گرمی کی شدت میں ان تمام پھلوں میں لیموں بھی نمایاں ہے۔
لیموں کا شربت بنانے کے لیے ٹھنڈے پانی کا ایک گلاس لیجیے۔اس میں ڈیڑھ چمچ شکر ملا لیجیے،چٹکی بھر پسی ہوئی الائچی ڈالیے،آدھا کٹا ہوا لیموں نچوڑیے،چند پتیاں پودینے کی ڈالیے۔اس طرح تیار ہونے والا لیموں کا شربت۔گرمیوں کے دنوں میں فرحت آمیز اور تسکین بخش ہوتا ہے ۔صرف لیموں سے بھی بہت اچھا اور مزیدار شربت تیار ہو جائے گا۔

مشرق وسطیٰ میں کھجور کا شربت بھی بکثرت استعمال کیا جاتا ہے ۔گرم موسم میں اسے بجا طور پر توانائی سے بھر پور قرار دیا جا سکتا ہے ۔یہ گرمیوں میں توانائی بخشتا ہے۔گٹھلیوں کو کھجوروں میں سے نکال لیا جاتا ہے اور انہیں باریک پیس کرلیموں یا سنگترے کے جوس میں ملا دیا جاتا ہے ۔اس میں شکر،نمک،ذراسی کالی مرچیں اور پانی ملا کر اچھی طرح سے یک جان کر دیا جاتا ہے ۔
اس طرح ایک خوش ذائقہ مفید مشروب تیار ہو جاتاہے۔
بعض گرم علاقوں میں خشخاص کے بیجوں کو پانی میں ملا کر انہیں پیس کر ان میں سے دودھ نکال لیا جاتا ہے ۔پھر اس میں شکر اور الائچی ملائی جاتی ہے اس کے بعد اس میں پانی ملا دیا جاتا ہے اس طرح ایک مفید مشروب تیار ہو جاتاہے۔
دودھ کے مشروبات بھی اہم ہیں۔جنہیں ملک شیک کہا جاتا ہے ۔چاکلیٹ ملا ہوا ٹھنڈا دودھ بچوں کا پسندیدہ مشروب ہے اس کے علاوہ دودھ میں تھوڑے سے بادام یا کا جو ملائیے۔
علیحدہ سے یا ایک ساتھ۔یہ بادام کا دودھ یا کاجو کا دودھ بن جائے گا۔یہ خوش ذائقہ اور گرمی میں توانائی کا ذریعہ ہے۔
بھگوئے ہوئے میوؤں کو شکر اور الائچی ملا کر پیس لیجیے اور اس میں تھوڑا ساپانی ملائیے اور پھر اس پانی کو دودھ میں ملا دیجیے۔
پھلوں کے گودے کو دودھ میں ملانا ایک پرانا طریقہ ہے ۔مثلاً آم اور کیلے کو دودھ میں ملایا جاتا رہا ہے۔آج کل چیکو مسل کر دودھ میں ملاتے ہیں۔جدت کی غرض سے پپیتے جیسا پھل اور گاجر اور چقندر جیسی سبزیاں بھی پیس کر دودھ میں ملائی جاسکتی ہیں۔اس میں غذائیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat