Khichri - Article No. 917
کھچڑی - تحریر نمبر 917
کسانوں سے لے کر بادشاہوں تک کی پسندیدہ غذا
پیر 4 اپریل 2016
کھچڑی نام ہے غذائیت سے بھرپور اس لذید کھانے کا جو بر صغیر کے تمام گھرانوں میں ملک صوبے اور قوم کے فرق کے بغیر مشہور ومقبول ہے۔ بچوں کو بھی کھچڑی کھلائی جاتی ہے زیادہ عمر کے نوجوانوں کے لئے بھی مکمل غذاہے۔ کچھڑی کی تاریخ کچھ ہزار سال پرانی ہے اور یہ برصغیر کی اتنی ہی اپنی ہے جتنی کہ برصغیر کی اپنی مٹی۔ فاتحین دریافت کنندہ اور بادشاہ ہر کسی نے مقامی کھچڑی کو آزمایا اور اسے پسند کیااسے اپنے ذائقے کے مطابق تبدیل کیاا ور تمام طرح کے مصالحے اس میں شامل کئے مگر کوئی بھی اس کے اصل ذائقے جتنا بہترین نہیں ہو سکتا جس میں چاول‘ مونگ کی دال‘ گھی‘ تیل‘ لونگ‘ زیرہ اور پانی ہوتا ہے یہ کسانوں سے لے کر بادشاہوں تک کی پسندیدہ غذاہے۔
(جاری ہے)
سولہویں اورستارویں صدی کے ہندوستان میں ہر خطے کی اپنی ترکیب تھی اور یہ اس پر منحصر تھا کہ وہ کوسنی دال زیادہ اگاتے ہیں‘ گجراتی کھچڑی کو مغل دربار میں جہانگیر نے متعارف کروایا۔صوبہ گجرات سے گزرتے ہوئے انہوں نے مقامی کھچڑی چکھی جس میں چاول کے بجائے باجرے کااستعمال کیاگیا تھا۔ فوراََ ہی ایک گجراتی خانساماں کو شاہی باورچی خانے میں بھرتی کرلیا گیا اور اس طرح ایک دیہاتیوں کے دور حکومت میں سمہاسٹین میزہک کو بنگالیوں کی دعوت میں کھلائی جانے والی کھچڑی سے کہیں زیادہ مہنگی کھچڑی کھلائی گئی اس میں بیش قیمت اجزاء جیسے بادام ‘ کشمش’ لونگ جاوتری‘ جافل‘ دارچینی‘ اور کالی مرچ شامل کی۔کھچڑی کیڈیگری میں تبدیل کیاانہوں نے اس میں ابلے ہوئے انڈے اور مچھلی شامل کی۔ کھچڑی کیڈیگری سے اینگلو انڈینز کھچڑی( دال اور چاول والی) صبح کے ناشتے میں تازہ پکڑی گئی مچھلی کے ساتھ کھاتے تھے مگر مرکزی برطانیہ میں متعارف ہونے کے بعد وہاں کے بڑے لوگوں نے ناشتے میں کیڈیگری کھانا شروع کی اور مچھلی کو چاولوں میں شامل کرکے دال کوترک کردیا۔
کیڈیگری جو حقیقت میں کھچڑی ے ایک روایتی ہندوستانی ڈش ہے جسے کئی صدیوں سے سیاح بیان کرتے آرہے ہیں۔ ہوبسن جوبسن عرب سیاح ابن بطوطہ ( 1340ء) کے حوالے سے لکھتے ہیں منج (مونگ) کو چاول کے ساتھ ابالا جاتا ہے اور پھر مکھن کے ساتھ کھایا جاتا ہے ۔ اسے یہ لوگ کھچڑی کہتے ہیں اور اس سے صبح کا ناشتہ کرتے ہیں۔
اجزاء : آدھاکپ مونگ کی دال‘ ایک کپ چاول ‘ تین سے چارکپ پانی یاحسب ضرورت چوتھائی چمچ زیرہ ‘ تین سے چارکڑی پتہ‘ تین سے چارر کپ لونگ، نمک حسب ذائقہ
طریقہ: چاول اور دال کو الگ الگ دوگھنٹے کے لئے بھکودیں۔پھر انہیں اچھی طرح دھولیں۔ تین سے چار چمچ تین یاگھی لے کر اس میں کڑی پتہ اور لونگ کو چند سکینڈ کے لئے تلیں اور پھر دال اور چاول کو آہستہ آہستہ سے اس میں شامل کردیں۔آٹھ سے دس منٹ کے لئے تلیں۔ اب پانی ڈالیں اور درمیانی آنچ پر رکھیں۔ڈھک کر پکائیں اور آنچ کو بالکل ہلکا کرکے (ڈھکے رکھ کر) تب تک پکائیں جب تک دال اور چاول نرم نہ ہوجائے۔ضرورت ہوتو مزید پانی شامل کریں۔جب کھچڑی تین چوتھائی تیار ہوچکی ہو۔ زیرہ اور پیاز کا بگاراس پر چھڑکیں اوررائتہ سلاد اور شامی کباب کے ساتھ پیش کریں۔
Browse More Ghiza Aur Sehat
بینائی تیز کرنے والی غذائیں
Eyesight Taiz Karne Wali Ghazain
سنہری و شیریں خشک خوبانی
Sunehri O Shireen Khushk Khubani
ڈائلیسز کے مریض کیا کھائیں
Dialysis Ke Mareez Kya Khayen
صحت اور حسن کے لئے لیموں کے حیرت انگیز فوائد
Sehat Aur Husn Ke Liye Lemon Ke Hairat Angez Fawaid
امتحانات کے دوران طالب علموں کے لئے مفید غذائیں
Exams Ke Dauran Students Ke Liye Mufeed Ghazain
بلیو زون ڈائٹ صحت مندی کے ساتھ طویل عمر کا راز
Blue Zone Diet Sehat Mandi Ke Sath Taweel Umar Ka Raaz
پپیتا ہی نہیں اس کے بیج بھی فائدہ مند
Papita Hi Nahi Is Ke Beej Bhi Faida Mand
سرسوں کا تیل پکانے کے لئے مفید یا خطرناک
Sarson Ka Tail Pakane Ke Liye Mufeed Ya Khatarnak
سیب کا سرکہ
Apple Cider Vinegar
بادشاہ آم
Badshah Aam
گرمی کا دشمن تربوز
Garmi Ka Dushman Tarbooz
شوگر سے بچانے والی غذائیں
Sugar Se Bachane Wali Ghazain