Safeed Shakar Muzar E Sehat - Article No. 2228

Safeed Shakar Muzar E Sehat

سفید شکر مضر صحت - تحریر نمبر 2228

Sweeteners نعم البدل ہیں

جمعہ 20 اگست 2021

سفید شکر نشاستے کا جزو ہے۔نشاستے میں فرکٹوس،گلوکوز،سکروز،میلورس اور پیکٹن شامل ہیں۔یہ فوری توانائی کے حصول کے ذرائع تو ہیں مگر ضرورت سے زیادہ ان کا استعمال کئی خرابیاں پیدا کر سکتا ہے مثلاً موٹاپا،ذیابیطس،گردوں کی بیماریاں،جگر اور دانتوں کی بیماریاں اور ان سب بیماریوں سے جڑی متعدد ایسی حالتیں جو پیچیدہ اور مہلک بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں شامل ہیں۔
ہر کھانے کے بعد میٹھا کھانے کی خواہش کا ہونا شائد فطرتی عمل ہے۔سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقلید کرتے ہوئے ہم بے حساب میٹھا کھاتے ہیں۔ہمارے تہوار، دعوتیں خوشی کے سندیسے اور محبتوں کے پیام مٹھاس کے بغیر مکمل ہی نہیں سمجھے جاتے۔یہاں تک ہوتا تو شائد صورتحال سنبھال لی جاتی مگر ہماری کیفیت کچھ یوں ہوتی ہے کہ میٹھے کے بغیر نہ تواضع مکمل ہوتی ہے نہ ہی مزاج بہتر ہوتا ہے۔

(جاری ہے)


اگر خون میں شکر کی مقدار ضرورت سے زیادہ ہو جائے تو ذیابیطس قسم 2 کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اگر آپ کو مسلسل تھکن کا احساس رہتا ہو،کسی کام میں دل نہ لگتا ہو،چڑچڑا پن،پیروں میں سوجن رہتی ہو تو فوراً اپنا معائنہ کروا لینا بہتر ہو گا۔ذیابیطس میں چونکہ خون میں شکر کی مقدار بڑھتی ہے لہٰذا اس کے باعث دل کی شریانوں پر اضافی دباؤ پڑتا ہے۔
اس طرح بلڈ پریشر بڑھتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر خود دل کی کئی بیماریوں کا شاخسانہ ہے۔
اسی طرح موٹاپا بھی جہاں موروثی اثرات کی وجہ سے بڑھتا ہے وہیں ضرورت سے زیادہ شکر کھانا بھی موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔Urine میں شکر خارج ہونے لگے تو گردوں کو بہت زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔بڑھتی ہوئی شکر کی مقدار کو قابو میں کرنے کے لئے انسولین بھی مسلسل خارج ہونے لگتی ہے۔
میٹھی چیزوں کو استعمال کے بعد دانت صاف نہ کرنا دانتوں کی بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے۔شوگر کے مریض مٹھاس (Sweeteners) استعمال کر لیں۔
پرانے وقتوں میں شوگر کے مریضوں کو چینی کھانے سے مکمل پرہیز بتایا جاتا تھا مگر آج کے دور میں کھانے پینے پر اس قدر پابندیاں نہیں ہیں۔ اب مختلف اقسام کی Sweeteners بازار میں دستیاب ہیں۔مٹھاس کی طاقت کا تعین چینی سے نسبتاً کیا گیا ہے اس صورت میں چینی میں پائی جانے والی مٹھاس کی طاقت تصور کی جاتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat