4 Farhat Bakash Phaal - Article No. 1681

4 Farhat Bakash Phaal

4فرحت بخش پھل - تحریر نمبر 1681

معدنی نمکیات کا خزانہ ہیں

منگل 24 ستمبر 2019

ماہرین طب اور غذائیت پھلوں کی افادیت بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان میں جہاں کئی قسم کے وٹامن اور معدنی ذرات اور عناصر پائے جاتے ہیں وہیں ان میں بکثرت غذائی فائبرز اور پانی بھی ملتا ہے۔ روزانہ کم از کم تین قسم کے پھل کھانا ہماری ذہنی اور جسمانی تندرستی کی ضمانت ہیں۔
امرود․․․ایک قبض کشا پھل
یہ پھل دل ودماغ اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔
دنیا بھر میں رغبت سے کھایا جاتا ہے۔امرود کی دو قسمیں ہیں اول الذکر کا گودا سفید ہوتا ہے اور دوسری قسم سرخ گودے والی ہوتی ہے۔سرخ گودے والا امرود قدرے زیادہ لذیذ ہوتا ہے۔اس شیریں پھل میں گلوکوز کی موجودگی کے سبب جسم کو فوری توانائی ملتی ہے۔امرود کے بیج بھی مفید ہوتے ہیں یہ پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس پھل میں پروٹینز ،معدنی نمکیات کیلشیئم ،فاسفورس اور فولاد(آئرن)کے علاوہ وٹامنB,AاورCموجود ہیں۔

وٹامن Cکی مقدار قدرے زیادہ ہے اور اس سے دانتوں اور مسوڑھوں کے امراض کا خاتمہ ہوتاہے۔دستوں کی شکایت ہوتو امرود چھلکے سمیت کھانا زیادہ مفید ہے۔قبض کی شکایت میں صبح ناشتے میں پکے ہوئے امرود کھانے سے افاقہ ہوتا ہے۔کچا امرود نہ کھایا جائے تو بہتر ہے تا وقتیکہ کسی کو کھانسی کی شدید تکلیف ہو اور ایسے میں امرود کو آگ میں بھلبھلا کر کھانے سے کھانسی جاتی رہتی ہے۔
اس سے بلغم بھی با آسانی خارج ہو جاتاہے۔
امرود کھانے کا طریقہ
آپ نمک اور کالی مرچ لگا کر کھائیں گے تو یہ ہاضمے کی تکالیف سے نجات دے گا۔لیکن اگر زیادہ مقدار میں کھا لیا جائے تو ریاح کی شکایت ہو جاتی ہے ۔امرود کے پتوں کا جو شاندہ بنا کر غرارے کئے جائیں تو منہ کا ورم ختم ہو تا ہے اور ہلتے ہوئے دانت مضبوط ہوتے ہیں۔

آڑو سے حسن بھی ،صحت بھی
یہ حسن افزاء پھل ہے اور فرحت بخش بھی اس قدر کہ اس کا گودا جگر کے لئے مفید ہے۔آڑو میں فولاد یعنی آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اگر بہت پکا ہوا آڑو نہ کھانا چاہیں تو بہتر ہے کہ اس کا گودا چہرے پر مل لیں۔15سے 20منٹ تک گودے کا لیپ لگا رہنے دیں پھر سادے پانی سے چہرہ دھولیں جلد نرم وملائم اور شاداب ہو جائے گی۔
آڑو میں کیلوریز کے علاوہ پروٹینز ،کیلشیئم،میگنیشیئم،فولاد،فاسفورس،پوٹاشیئم اور سوڈیئم موجود ہیں۔اس کے علاوہ وٹامن AاورCبھی پائے جاتے ہیں۔خاص طور پر ایک جزBORONنامی مادہ ہوتا ہے جو خون میں ایسٹروجن کی سطح کو بڑھادیتا ہے۔اس نسوانی ہارمون میں کمی خواتین کی ہڈیوں کی کمزوری کا سبب بنتاہےBORON جسم میں کیلشیئم کے ضیاع یا نقصان کو روکتا ہے علاوہ ازیں یہ پھل گردے اور مثانے کی پتھری کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر میں بھی مفید ہے۔
ناشپاتی کو بھی کھایا کیجئے
میٹھی ،رسیلی اور ملائم سی ناشپاتی بے حد غذائیت بخش ہوتی ہے۔یہ ہاضمہ درست رکھتی ہے اور تیز ابی مادوں کے اخراج کا سبب بنتی ہے۔آنتوں کے ورم اور زخم میں بھی نا شپاتی کی مجوزہ مقدار لے لینے سے افاقہ ہوتا ہے۔ناشپاتی دل کی دوست ہے کیونکہ اس میں ایک مخصوص اینٹی آکسیڈنٹ GLUTATHIONEموجود ہے جو فالج اور دل کی بیماریوں میں کمی لاتاہے۔
یہ شریانوں میں خون کی روانی بہتر بنانے والا پھل ہے۔اس میں Pectinنامی ایک مادہ بھی ہے جو ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو قابو میں رکھتا ہے۔اس سے دل کے دورے کے امکانات ٹل جاتے ہیں ۔وٹامن Cکی موجودگی کے سبب قوت مدافعت بڑھتی ہے۔یہ بیکٹیرا اور پھپھوند کے خلاف مدافعتی نظام کو تقویت دیتی ہے یہ پھل بھی ہڈیوں کی کمزوری دور کرنے میں معاون ہے ۔
اس میں بھی BORONنامی معدنی نمک موجود ہے جوجوڑوں کے پتھرانے اور ان کی خستگی کو ختم کرنے میں فعال کر دار ادا کرتاہے۔علاوہ ازیں کیلشیئم ،زنک اور دوسرے معدنیات کو جزوبدن بننے میں مدد ملتی ہے۔
اگر ناشپاتی ترش ہوتو
یہ کمزور معدے والوں ،جگر کے امراض میں مبتلا افراد اور بھوک نہ لگنے کی شکایت میں بے حد مفید ہے۔گوکہ ترش نا شپاتی کا ذائقہ اکثر لوگوں کو پسند نہیں لیکن طبی افادیت دیکھی جائے تو یہ اکسیر پھل ہے ۔
خون اور صفرے کی حدت ختم کرتی ہے ۔قے ،اسہال اور پانی کی کمی میں مفید پھل ہے۔
انگور۔جگر اور دل کا دوست پھل
گچھوں کی شکل میں متعدد رنگوں میں دستیاب انگور انتہائی توانائی بخش پھل ہے۔اسی طرح افادیت کو دیکھتے ہوئے جام،جیلی ،سرکے اور ادویات سے لے کر بیکری کی مصنوعات تک میں شامل کیا جاتاہے۔اس میں وٹامنز،چکنائی،کاربوہائیڈریٹ اور متعدد معدنی ذرائع بھی شامل ہیں یہ صحت بخش معدنی نمکیات مثلاً سوڈیم،پوٹاشیئم،کیلشیئم،تانبا،میگنیز اور میگنیشیئم بھی شامل ہیں۔جگر کے افعال کو درست رکھنے کے ساتھ ساتھ جسم میں خون کی کمی دو رکرنے والا پھل ہے۔جدید تحقیق کے مطابق انگور دل کی بیماریوں اور کینسر سے تحفظ مہیا کرتاہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj