Chaach - Article No. 2501
چھاچھ - تحریر نمبر 2501
معدے کے امراض میں مفید
جمعرات 28 جولائی 2022
موسم گرما میں دہی سے نکلی چھاچھ جسم میں فرحت کا باعث ہوتی ہے۔ماہرین صحت چھاچھ کو معدے،جگر اور ہائی بلڈ پریشر میں مفید بتاتے ہیں۔دنیا بھر میں اکثر لوگوں کی پسندیدہ غذا دہی سے نکلی چھاچھ ہے،لیکن بہت کم لوگ اس کی ماہیت اور خواص سے اچھی طرح واقف ہیں۔لسی،دہی اور چھاچھ میں دودھ کا ترشہ بڑی مقدار میں شامل ہوتا ہے۔اسی ترشے سے آنتوں کے مضر صحت جراثیم فنا ہوتے ہیں اور غذا ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے۔اس میں تھوڑا سا الکحل اور کاربونک ایسڈ بھی موجود ہوتا ہے۔ان مادوں کے ذریعے غذائی نالی کے اعصاب کو تقویت پہنچتی ہے۔جس وقت چھاچھ معدے میں پہنچے اور اسے جسمانی حرارت ملے،تو جراثیمی عمل شروع ہو جاتا ہے۔نتیجے میں دو قسم کی گیسیں پیدا ہوتی ہیں۔ایک گیس سے غذائی مواد کو ایسی ہوا بہم پہنچتی ہے جس سے معدے کی رطوبات میں جذب و نفوذ کی قوت بڑھتی ہے۔
دوسری گیس سے آنتوں میں اسی قسم کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔نتیجہ یہ کہ غذا آنتوں میں رک کر خشک نہیں ہونے پاتی اور نہ ہی اس کے اجزاء میں مضر صحت تبدیلیاں جنم لیتی ہیں۔
یاد رہے،دہی کو بلو کر مکھن نکالنے کے بعد جو پانی رہ جائے،وہ چھاچھ کہلاتا ہے۔اس میں چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے اور پانی کی زیادہ۔یہ بھی دہی کی طرح زود ہضم غذا ہے۔اگر فضلہ بڑی آنتوں میں رُک جائے،تو جراثیم پیدا ہونے لگتے ہیں۔نتیجے میں تخمیر کا عمل شروع ہوتا ہے۔اس طرح جو زہریلا مواد پیدا ہو،وہ خون میں جذب ہو کر جگر،گردوں اور دماغ وغیرہ کے لئے سخت مضر ثابت ہوتا ہے۔روزانہ چھاچھ کا استعمال تیزاب لبی Lactic Acid کی وجہ سے آنتیں صاف رکھتا ہے۔دیرینہ قبض بھی آہستہ آہستہ رفع کرتا ہے۔علاوہ ازیں دہی کے صحت دوست جراثیم Probiotic غذا میں بڑی مقدار میں (وٹامن بی) حیاتین ب پیدا کرتے ہیں۔چھاچھ کا روزانہ استعمال بعض امراض قلب،عصبی خرابیوں اور قبض دور کر دیتا ہے۔
مقوی اعصاب
ایک سائنس دان کا قول ہے کہ دہی کے تیزاب دماغ کو رواں دواں رکھنے میں ایندھن جیسا کام کرتے ہیں۔یہ اعصاب کو زہریلے مادوں سے نجات دلاتے ہیں یعنی Detox کا کام کرتے ہیں۔اس اعتبار سے چھاچھ یا دہی مقوی اعصاب بھی ہے۔ان سے اشتہا (بھوک) بڑھانے،خوراک ہضم کرنے اور تعذیہ میں مدد ملتی ہے۔
چھاچھ بچوں کے امراض میں مفید ہے
بچوں کو چھاچھ روزانہ استعمال کرائی جائے،تو ان کے دانت نکلنے میں آسانی رہتی ہے۔چھاچھ بچوں کو دیگر کئی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی معاون ہے۔
اسہال کا علاج
اسہال کے مریضوں کو چھاچھ پلانا مفید ہے۔
موٹاپے میں مفید
چھاچھ فربہی کم کرنے میں بھی فائدے مند ہے کیونکہ اس میں غذائی حراروں (کیلوریز) کی تعداد کم ہوتی ہے۔وہ معدے میں طویل عرصہ رہتی ہے،یوں زیادہ بھوک نہیں لگتی۔بھوک کی وجہ سے معدے میں جو درد ہو،چھاچھ اسے رفع کرتی ہے۔چھاچھ کے استعمال کا ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ اس میں تھوڑا سا شہد ملا لیا جائے۔کچی ترکاریوں کا کچومر یا پھل بھی ملا سکتے ہیں۔
چھاچھ کے استعمال میں احتیاط
چھاچھ تازہ ہونی چاہیے جو زیادہ ترش نہ ہو۔یہ یاد رہے کہ زیادہ ترش اور دیر تک رکھی ہوئی چھاچھ سے اکثر نقصان بھی ہوتا ہے۔موسم سرما میں چھاچھ یا دہی کے ساتھ تھوڑا لہسن یا زیرہ شامل کرنا مفید رہتا ہے۔سرد موسم میں دہی یا چھاچھ کو قدرے گرم کر لیا جانا بہتر ہے۔
(جاری ہے)
یاد رہے،دہی کو بلو کر مکھن نکالنے کے بعد جو پانی رہ جائے،وہ چھاچھ کہلاتا ہے۔اس میں چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے اور پانی کی زیادہ۔یہ بھی دہی کی طرح زود ہضم غذا ہے۔اگر فضلہ بڑی آنتوں میں رُک جائے،تو جراثیم پیدا ہونے لگتے ہیں۔نتیجے میں تخمیر کا عمل شروع ہوتا ہے۔اس طرح جو زہریلا مواد پیدا ہو،وہ خون میں جذب ہو کر جگر،گردوں اور دماغ وغیرہ کے لئے سخت مضر ثابت ہوتا ہے۔روزانہ چھاچھ کا استعمال تیزاب لبی Lactic Acid کی وجہ سے آنتیں صاف رکھتا ہے۔دیرینہ قبض بھی آہستہ آہستہ رفع کرتا ہے۔علاوہ ازیں دہی کے صحت دوست جراثیم Probiotic غذا میں بڑی مقدار میں (وٹامن بی) حیاتین ب پیدا کرتے ہیں۔چھاچھ کا روزانہ استعمال بعض امراض قلب،عصبی خرابیوں اور قبض دور کر دیتا ہے۔
مقوی اعصاب
ایک سائنس دان کا قول ہے کہ دہی کے تیزاب دماغ کو رواں دواں رکھنے میں ایندھن جیسا کام کرتے ہیں۔یہ اعصاب کو زہریلے مادوں سے نجات دلاتے ہیں یعنی Detox کا کام کرتے ہیں۔اس اعتبار سے چھاچھ یا دہی مقوی اعصاب بھی ہے۔ان سے اشتہا (بھوک) بڑھانے،خوراک ہضم کرنے اور تعذیہ میں مدد ملتی ہے۔
چھاچھ بچوں کے امراض میں مفید ہے
بچوں کو چھاچھ روزانہ استعمال کرائی جائے،تو ان کے دانت نکلنے میں آسانی رہتی ہے۔چھاچھ بچوں کو دیگر کئی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی معاون ہے۔
اسہال کا علاج
اسہال کے مریضوں کو چھاچھ پلانا مفید ہے۔
موٹاپے میں مفید
چھاچھ فربہی کم کرنے میں بھی فائدے مند ہے کیونکہ اس میں غذائی حراروں (کیلوریز) کی تعداد کم ہوتی ہے۔وہ معدے میں طویل عرصہ رہتی ہے،یوں زیادہ بھوک نہیں لگتی۔بھوک کی وجہ سے معدے میں جو درد ہو،چھاچھ اسے رفع کرتی ہے۔چھاچھ کے استعمال کا ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ اس میں تھوڑا سا شہد ملا لیا جائے۔کچی ترکاریوں کا کچومر یا پھل بھی ملا سکتے ہیں۔
چھاچھ کے استعمال میں احتیاط
چھاچھ تازہ ہونی چاہیے جو زیادہ ترش نہ ہو۔یہ یاد رہے کہ زیادہ ترش اور دیر تک رکھی ہوئی چھاچھ سے اکثر نقصان بھی ہوتا ہے۔موسم سرما میں چھاچھ یا دہی کے ساتھ تھوڑا لہسن یا زیرہ شامل کرنا مفید رہتا ہے۔سرد موسم میں دہی یا چھاچھ کو قدرے گرم کر لیا جانا بہتر ہے۔
Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj
پھل قدرت کا فرحت بخش تحفہ
Phal Qudrat Ka Farhat Bakhsh Tohfa
خربوزہ کھانا مزہ بھی شفا بھی
Kharbooza Khana Maza Bhi Shifa Bhi
دہی کے حیرت انگیز فوائد
Dahi Ke Hairat Angez Fawaid
اسٹرابیری دل کو طاقت دیتی ہے
Strawberry Dil Ko Taqat Deti Hai
کھٹا میٹھا مزیدار انار
Khatta Meetha Mazedar Anar
بھنڈی ۔ جادوئی اثر رکھنے والی سبزی
Bhindi - Jadui Asar Rakhne Wali Sabzi
جو کا پانی
Jau Ka Pani
صحت کے لئے ہلدی بھی ضروری
Sehat Ke Liye Haldi Bhi Zaroori
ہم ٹماٹر کیوں کھائیں
Hum Tomato Kyun Khayen
ملیٹھی ۔ لاجواب دوا
Mulethi - Lajawab Dawa
زیتون کے استعمال سے درد غائب
Zaitoon Ke Istemal Se Dard Gayab
ادرک کی چھوٹی سی جڑ ہماری صحت کی ضامن
Adrak Ki Choti Si Jar Hamari Sehat Ki Zamin