Cherry Khaiye Bimariyan Bhagaiye - Article No. 2460

Cherry Khaiye Bimariyan Bhagaiye

چیری کھائیے،بیماریاں بھگائیے - تحریر نمبر 2460

سرخ چیری صرف دیکھنے میں ہی خوش نما اور دلکش نہیں ہوتی،بلکہ اس کے بہت سے فائدے بھی ہیں

بدھ 8 جون 2022

آفرین اعجاز
پاکستان کے رسیلے اور صحت بخش پھلوں میں چیری بھی شامل ہے،جسے اگر پہاڑی علاقوں کے پھلوں کا بادشاہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔چیری کے درخت کا تعلق گلاب کے خاندان سے ہے۔چیری ایشیا،یورپ،آسٹریلیا اور شمالی امریکا سمیت دنیا کے بیش تر حصوں میں پائی جاتی ہے۔دیگر پھلوں کی طرح چیری میں غذائی ریشے بھی پائے جاتے ہیں،جو نہ صرف ہمارے ہضم کے نظام کو فعال رکھتے ہیں،بلکہ کھائی ہوئی غذا میں سے کولیسٹرول کو جذب کرکے اسے جسم سے خارج کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

قبض سے متاثرہ افراد انھی غذائی ریشوں کی مدد سے شفایاب ہو سکتے ہیں۔چونکہ چیری میں چکنائی کم مقدار میں ہوتی ہے،اس لئے یہ غیر سیر شدہ فیٹی ایسڈز (چربیلے تیزاب) پر مشتمل ہے،لہٰذا دل و شریان کے مریض اسے بلاخوف و خطر اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں،بلکہ اسے روزانہ کھانے سے خون میں کولیسٹرول اور چکنائی کی مقدار میں کمی آ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے شمالی علاقوں میں چیری کی کاشت کی جاتی ہے،مثلاً گلگت،بلتستان اور بلوچستان وغیرہ۔

دنیا بھر میں چیری کی تقریباً پچاس اقسام پائی جاتی ہیں،جن کا ذائقہ اور خوشبو مختلف ہے۔چیری میں درد ختم کرنے کی خاصیت پائی جاتی ہے۔چنانچہ اسے کھانے سے جوڑوں کا درد اور ورم،عضلاتی کھچاؤ اور کھیل کود کے دوران لگنے والی چوٹوں کا درد ختم ہو جاتا ہے۔اگر آپ اعصابی دباؤ،بے خوابی یا سر کے درد میں مبتلا ہیں تو روز چیری کھائیں،اس لئے کہ چیری میں مانع تکسید (Antioxidant) جزو میلاٹونن (Melatonin) ہوتا ہے،جو دماغ کے اعصاب کو بھی پُرسکون کرتا ہے۔
اس کے علاوہ بے چینی کو روکتا اور گہری نیند لاتا ہے۔چیری آزاد اصلیوں (Free Radicals) کو بھی ختم کر دیتی ہے۔یہ آزاد اصلیے بڑھاپا لانے،سرطان پیدا کرنے یا مختلف قسم کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
سرخ چیری صرف دیکھنے میں ہی خوش نما اور دلکش نہیں ہوتی،بلکہ اس کے بہت سے فائدے بھی ہیں۔یہ چھوٹا سا پھل جو غذائیت سے بھرپور ہے،گرمی کے موسم میں بڑی آسانی سے دستیاب ہو جاتا ہے۔
چیری میں ریشہ اور پانی خوب ہوتا ہے۔ماہرینِ غذائیت کہتے ہیں کہ اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو چیری ضرور کھائیے۔گرمی کے موسم میں لوگ پھلوں کے بادشاہ آم کو کھانا بہت پسند کرتے ہیں،مگر چیری کے کئی فائدوں کی بنا پر اسے بھی بازار سے خرید کر گھر لے جاتے ہیں۔رومی،یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھا رہے ہیں۔مشن گن (امریکا) میں جولائی کے مہینے میں اس کے لئے باقاعدہ تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

چیری جیسا چھوٹا سا خوب صورت پھل ہمیں جست (زنک)،فولاد،پوٹاشیم،میگنیزیئم اور تانبا فراہم کرتا ہے۔اس میں شامل پوٹاشیم دل کی دھڑکنوں کو معمول پر رکھتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر پر قابو پاتا ہے۔یہ سوزش کو بھی ختم کرتا ہے۔چیری میں شامل ”بورون“ (Boron) نامی مادہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔چیری میں کئی حیاتین (وٹامنز) مثلاً حیاتین ج،حیاتین الف اور فولک ایسڈ کافی مقدار میں ہوتے ہیں۔
حیاتین الف اور حیاتین ج چیری میں موجود سرخ مواد کی طرح مانع تکسید کے طور پر عمل کرتی ہیں۔اس کے علاوہ حیاتین الف جلد اور آنکھوں کی بینائی کے لئے ضروری ہے۔حیاتین ج دانتوں،ہڈیوں اور جوڑوں کے لئے بھی بہت کارآمد ہے۔یہ تعدیے (انفیکشن) کو ختم کرتی ہے اور شریانوں اور بافتوں (ٹشوز) کو بھی مضبوط کرتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں زخموں کو مندمل کرنے اور دانتوں کو مضبوط بنانے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔
جہاں تک فولک ایسڈ کا تعلق ہے،اس کی کمی سے خون کی کمی کی بیماری لاحق ہو جاتی ہے اور نشوونما کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔جو افراد خون کی کمی کی بیماری میں گرفتار ہوں،انھیں چاہیے کہ وہ چیری کے موسم میں روزانہ چیری کھائیں اور اپنے معالج کی اجازت سے فولک ایسڈ کی گولیاں بھی کھائیں۔
چیری کھانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے قدرتی حالت میں کھایا جائے،اس لئے کہ اس کا شربت بنانے یا اسے کچلنے سے اس میں شامل ریشہ ضائع ہو جاتا ہے۔
اسے زیادہ عرصے تک ریفریجریٹر میں نہ رکھیے،ورنہ اس کی مانع تکسید خاصیت ختم ہو جائے گی۔اگر آپ کا وزن بڑھ گیا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے،بلکہ چیری کے موسم میں روزانہ تازہ چیری کھانے کی ضرورت ہے۔یہ وزن کم کرنے میں آپ کی بھرپور مدد کر سکتی ہے۔چیری کھانے والا فرد نزلے زکام،قبض،موٹاپے اور پیٹ کے کیڑوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق چیری دل کی صحت برقرار رکھنے کے لئے بھی بے حد مفید ہے۔
یہ جسم کی فالتو چربی کی تحلیل میں موٴثر کردار ادا کرتی ہے۔ایسا موٹاپا جس میں زیادہ چربی جسم کے درمیانی حصے میں جمع ہو جاتی ہے،دل کے عارضے کا اہم سبب ہوتی ہے۔چیری جسم کے مذکورہ حصے سے چربی کو ختم کرکے دل کے امراض سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔
بازار سے چیری خریدتے وقت محتاط رہیے،اس لئے کہ عام طور پر ٹھیلوں پر رکھی ہوئی چیریاں جلد خراب ہو جاتی ہیں،لہٰذا گتے کے ڈبوں میں بند چیری خریدنا مناسب ہوتا ہے،کیونکہ ان کے گلنے سڑنے کا احتمال نہیں ہوتا۔
گھر لا کر انھیں ریفریجریٹر میں رکھ دیں،جب بھی کھانے کو دل چاہے تھوڑی سی چیریاں ریفریجریٹر سے نکال کر خوب اچھی طرح دھو کر کھا لیں۔چیریوں کو دھو کر ریفریجریٹر میں نہ رکھیں،ورنہ ان میں پھپوندی لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔اگر آپ ناشتے میں دلیا کھا رہے ہوں تو اس میں چیریاں بھی شامل کر سکتے ہیں۔دوپہر کے کھانے میں بھی چیری کھائی جا سکتی ہے اور اس کے علاوہ اگر رات کے کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کو دل چاہے تو چیری کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
چیری ایک ایسا پھل ہے کہ آپ جب چاہیں،اسے کسی بھی کھانے کی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سلاد کے طور پر بھی کھایا جا سکتا ہے۔اسے پڈنگ کا ذائقہ بڑھانے کے لئے شامل کریں،کیک میں ڈالیں یا شربت بنا کر پییں،ہر طرح سے چیری لطف اور مزہ دے گی۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj