Lahsun Sonay Jaisi Qeemti Sabzi - Article No. 1544

Lahsun Sonay Jaisi Qeemti Sabzi

لہسن سونے جیسی قیمتی سبزی - تحریر نمبر 1544

لہسن میں قدرت نے بلڈ پریشر کو دور کرنے‘بکثرت آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت اور چربیلی اور نشاستہ والی نا ہضم اور دیر میں ہضم ہونے والی غذاؤں کے

پیر 15 اپریل 2019

امریکہ کے بسیار خور اور پیٹولوگ لاکھوں پونڈسالانہ کے حساب سے لہسن چٹ کر جاتے ہیں
دنیا بھر میں مرطوب اور مرغن غذاؤں کو زود ہضم بنانے اور خون کوان کے زہریلے اثرات سے بچانے کیلئے لہسن کا استعمال روز بروز عام ہورہا ہے
حکیم محمد عثمان
اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے اس سبزی ‘ترکاری یا بوٹی میں اس قدرتریاقی خوبیاں پیدا کی ہیں کہ جن کے اثرات ‘افعال اور خواص ہی کو بیان کیا جائے تو اس کے لیے ایک الگ کتاب کی ضرورت ہو گی۔

معروف سبزی یا بوٹی کے جو نام برصغیر پاک و ہند اور مغربی ممالک میں زیادہ مشہور ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں:
عربی زبان میں لہسن ثوم‘فوم اور تریاق اللحوم کے نام سے مشہور ہے ‘فارسی میں اسے سیر‘اردو میں لہسن کے نام سے پکارتے ہیں‘لہسن کا نام اسے بنگالیوں نے دیا ہے ۔

(جاری ہے)

بنگالی اسے”راتھن “بھی کہتے ہیں‘
پنجابی اور سندھی میں اسے تھوم کے نام سے پکارا جاتا ہے ‘گجراتی میں شکم‘ہندی میں لشن اور لہسن ‘سنسکرت میں لشن اور انگریزی میں گار لک جبکہ لاطینی میں ایلئم سیٹ وم کہتے ہیں ۔

چنانچہ لہسن اپنے شفابخش اثرات کی وجہ سے ایک سونے جیسی قیمتی سبزی ‘ترکاری ہے ۔
پرانے حکیموں نے ہزاروں سال سے اسے روزمرہ کی انسانی غذا میں ایک”مصالحے“کے طور پر داخل کیا ہوا ہے ۔اس ترکاری(سبزی)سے پیدا ہونے والی چستی‘خوبصورتی اور صحت کی وجہ سے قدیم ہندو اور مصری لہسن کی پر ستش کرتے تھے اور فتح حاصل کرنے کے لئے جنگ پر جاتے وقت اپنی پیشانی پر اس کا قشقہ لگا تے تھے۔

خواص‘ افعال‘اثرات
لہسن میں قدرت نے بلڈ پریشر کو دور کرنے‘بکثرت آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت اور چربیلی اور نشاستہ والی نا ہضم اور دیر میں ہضم ہونے والی غذاؤں کے اجزاء کو جو بدن میں وزن اور بھاری پن (موٹاپا )پیدا کرتی ہیں ۔لہسن کا استعمال ایسی غذاؤں کو حرکت میں لا کر اور خون میں تبدیل کرکے ہلکا پھلکا بناتا ہے ۔اس کے استعمال سے خونی نالیوں(شرائین)کی سختی دور ہوتی ہے اور قدرتی لچک بحال ہو کر بلڈ پریشر میں کافی فائدہ پہنچاتا ہے ۔
اسی وجہ سے ”لہسن“کو موٹاپا اور بلڈ پریشر دور کرنے کی”قدرتی دوا“کانام بھی دیا جاتاہے۔
یہ ایک عجیب بات ہے کہ حکیموں اور ویدوں کے علاوہ موجودہ دور کے سائنسدانوں نے بھی اپنے ان مریضوں کو لہسن کا استعمال کرنے کا سختی سے مشورہ دینا شروع کر دیا ہے جن کے بدن گلٹیوں اور مرغن غذاؤں کے استعمال سے پھول جاتے ہیں ۔چنانچہ دنیا بھر میں مرطوب اور مرغن غذاؤں کو زود ہضم بنانے اور خون کو ان کے زہریلے اثرات سے بچانے کے لئے لہسن کا استعمال روز بروز عام ہورہا ہے
۔

اس طرح مغربی ممالک میں بھی لہسن کے فوائدکے پیش نظر اس کی مانگ بڑھ گئی ہے اور اگر یہ کہا جائے۔
اللہ تعالیٰ نے لہسن میں ضروری وٹامنز کے علاوہ”معدنی نمکیات“آیوڈین اور فراری روغن کا کوٹہ اس سبزی کو زیادہ عطا کیا ہے تو یہ بات سب تسلیم کرلیں گے۔امریکہ کے بسیار خور اور پیٹو لوگ لاکھوں پونڈ سالانہ کے حساب سے لہسن چٹ کر جاتے ہیں۔
امریکہ میں لہسن سے بلڈ پریشر کی ادویات باقاعدہ بنائی جارہی ہیں۔
عوام لہسن کے بد مزہ ذائقے کا شکوہ کرتے ہیں لیکن خدا نے یہ مزہ(بد مزہ)بلغم پتلا کرنے کے لئے بنایا ہے ۔حکماء فرماتے ہیں کہ مریض کو لہسن استعمال کرانے کے نتیجے میں پرانی کھانسی‘کالی کھانسی اور سل کی کھانسی میں بلغم با ہر نکل جاتا ہے اور بلغم جلدی پیدا ہونا بند ہو جاتا ہے ۔
مزید براں مریضوں کو رات میں پسینہ آتا بھی ہوتو لہسن کے استعمال سے بند ہو جاتا ہے اور بھوک بڑھتی ہے۔
اس طرح اگر معیادی بخار‘دانے‘دوہرے بدن (موٹے)کے مریضوں کو دن میں تین چار مرتبہ پانی کے دس بیس قطروں تک عرق گاؤ زبان پانچ تولے میں ملا کر پلانے سے بخار کی حدت کم ہو جاتی ہے ‘
پیشاب کے زہریلے مادے بھی اس کے استعمال سے خارج ہونے لگتے ہیں۔

کم خوابی‘بلڈ پریشر‘مالیخو لیا اور اعصاب کی کمزوری بھی اس کے استعمال سے رفع ہوتی اور میٹھی نیند آنا شروع ہو جاتی ہے۔
درد قولنج‘انتڑیوں کا درد اور ریاح کی زیادتی لہسن کے نام سے بھاگتی ہے ۔فالج‘لقوہ‘رعشہ ‘بدن کے سن ہو جانے کے علاوہ چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد کے لئے ہر صبح کو اس کے تین جووؤں (گٹھلی دانے )
سے گیارہ جو میں چھیل کے ‘آدھے چائے کے چمچے کے برابر گھی یا مکھن میں بریاں کرکے بھوری رنگت ہونے پر اس میں چھ ماشے سے ایک تولہ تک معجون اور ایک انڈا ملا کر فوراً آگ سے اتار کر اچھی طرح ملا لیا جائے۔
پھر اس کے کھانے اور پینے کے دوران دودھ یا چائے مریض کو دیا جائے ۔پرانے مریضوں کو کھانے کے بعد دونوں وقت ایک ماشہ سے چھ ماشے تک معجون کچلہ ‘اس کے علاوہ عمر‘موسم کے مطابق موٹے تازے مریضوں کو ادرک کا پانی تولہ دو تولہ دن میں ایک مرتبہ پلایا جائے۔انشاء اللہ صحت نصیب ہو گی۔
شمالی افریقہ میں لوگ چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد کے لئے اور نزلہ کھانسی کی عام بیماری دور کرنے کے لئے آٹے میں لہسن ملا کر روٹی پکا کر کھلاتے ہیں۔
جبکہ امریکہ میں لہسن سے بنے ہوئے درجنوں قسم کے پاؤڈر‘ٹوسٹ‘پنیر اور گوشت کے ٹکڑے عام ملتے ہیں۔
زخم
زخموں کو صاف کرنے کے لئے لہسن کے پانی ملے ہوئے ہلکے محلول میں گدیاں اور پٹیاں کرکے رکھنے سے زخم جلد بھر جاتاہے۔
دانت کا درد
اگر لہسن کو گرم کرکے دانتوں کے درمیان رکھ کر دبایا جائے تو دانت کے درد کو فوراً تسکین مل جاتی ہے۔
اگر کیڑا لگنے سے دانت میں درد ہوتو سیندورکولہسن کے پانی میں حل کرکے اور اس میں روئی تر کر کے دانت کے سوراخ میں رکھنے سے تسکین ہوتی ہے۔
پائیوریا
لہسن کے ایک حصہ پانی میں بیس حصہ پانی ملا کر کلیاں کرنے سے مسوڑھوں سے پیپ نکل جائے گی اور
مریض کو آرام ملے گا۔
بہرہ پن
روغن کنجد (تلی کاتیل)دو تولے لوہے کے کرچھے میں ڈال کرآگ پر رکھیں جب پکنے لگے تو اس میں ایک سالم لہسن ڈال دیں اور اسے خوب جلائیں۔
پھرچھان کر محفوظ کرلیں ۔دو تین قطرے نیم گرم کرکے کان میں ڈالیں ۔انشاء اللہ بہرہ پن دور ہو جائے گا۔
کالی کھانسی
اگرلہسن چھیل کر اور اسے دھاگے میں پروکربطور ہار مریض کے گلے میں ڈال دیا جائے تو کالی کھانسی دور ہو جاتی ہے۔
سردی کی کھانسی
تلی کے تیل میں لہسن جلا کر سینے پر مالش کرنے سے سردی کی کھانسی دور ہو جاتی ہے۔
بلغمی دمہ
دوتو لے گھی میں لہسن کے تین جوے بھون کر پھر شہد ملا کر چاٹا جائے تو بلغمی دمہ دور ہو جاتا ہے ۔

معدے کے امراض
اگر لہسن کی چٹنی کھانے میں استعمال کی جائے تو خوب بھوک لگتی ہے اور بدہضمی ختم ہو جاتی ہے ۔اگر کھانا کھانے کے بعد”قے“ہو جائے تو کھانے کے بعد لہسن کی چٹنی استعمال کریں۔ انشاء اللہ فائدہ ہو گا۔
ورم طحال
اگر جگر اور طحال(تلی)پرورم آجائے تو لہسن کا پانی چارتولہ مریض کو پلائیں اس کے بعد آدھ پاؤ گھی‘پانچ تولہ گڑ اور آٹے کا حریرہ بنا کر کھلائیں ۔
دو تین روز میں آرام مل جائے گا۔
دھدر اورخارش
لہسن کا پانی ‘روغن سرسوں ایک پاؤ ملا کر بدن پر مالش کریں اور مریض کو ایک ایک گھنٹہ دھوپ میں بٹھائے رکھیں ۔اس کے بعد نیم گرم پا نی سے نہلا دیں اس سے خارش دور ہو جاتی ہے ۔اگر لہسن باریک پیس کر اس میں شہد شامل کرکے اسے دھدرپرلیپ کیا جائے تو چند بارکی مالش سے دھدرختم ہو جائے گا۔
زہریلے کیڑے (سانپ‘بچھو وغیرہ)
لہسن کا پانی اور شہد ہم وزن لے کر ملالیں تو سانپ اور بچھو کے کاٹے ہوئے کا زہر زائل ہو جائے گا اور اگر اسے لیپ بنا کر لگائیں تو بھی زہر دور ہو جائے گا۔
اگر لہسن کو سر کے میں پیس کر کاٹے کی جگہ پر لیپ کیا جائے تو پاگل کتے کے زہر اور اثر کو بھی زائل کر دے گا اور تریاق کاکام کرے گا۔
لہسن کا معجون
لہسن آدھا سیر چھیلا ہوا ایک سیر گائے کے دودھ میں پکائیں ۔جب لہسن اچھی طرح گل جائے تو تین پاؤ شہد اور آدھا پاؤ گھی شامل کرکے قوام تیار کریں اور مندرجہ ذیل دوائیں سفوف بنا کر اس میں ڈال دیں۔
یہ لہسن کا معجون ہو گا۔
اشیاء
لونگ‘جائفل ‘جاوتری‘مرچ سیاہ‘رومی مصطگی‘چھوٹی الائچی‘بڑی الائچی‘دار چینی‘زنجییل‘پوسٹ ہلیلہ کابلی ہر ایک تین تولہ عود ہندی زعفران ہر ایک ڈیڑھ تولہ۔
فوائد
مرگی’فالج‘لقوہ‘رعشہ‘بواسیر اور برص کے لئے مفید ہے ۔معدے کو قوت دیتی اور بھوک لگاتی ہے ۔بلغم کو دفع کرتی اور قوت باہ کو بڑھاتی ہے ۔
جسم کی رنگت کو نکھارتی ہے ۔بوڑھوں کے لئے بہت مفید اور موثر ہے۔
خوراک:3ماشی۔موسم گرمامیں تین ماشہ سے زیادہ نہ دیجئے۔
روغن فالج
لہسن ایک عدد چھلا ہوا‘سیاہ بھیڑ کا دودھ آدھ سیر‘تل کا تیل ایک سیرر پپلا مول نر کچور ‘اسگند‘افیون ‘ہر چیز چودہ چودہ ماشے کڑاہی میں ڈال کر نرم آگ پر جوش دیں ۔جب صرف روغن رہ جائے تو صاف کرکے
شیشی میں محفوظ کرلیں ۔موسم سرما میں صرف سات دن اس روغن کی مالش کریں اور غذا میں باجرے کی روٹی کھلائیں۔
مریض کو سرد ہوا سے محفوظ رکھیں ۔اگر خشک فالج کی وجہ سے بدن بے حس وحرکت ہو گیا ہے تو انشاء اللہ اس کے استعمال سے درست ہو جائے گا۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj